29/نومبر بنکاک پی۔ٹی۔آئی
تقریبا 1500مخالف حکومت مظاہرین آج یہاں تھائی لیند کے آرمی ہیڈکوارٹرس کمپانڈو میں گھس گئے ۔ وزیر اعظم ینگ لک شینا وترا کو عہد ہ سے ہٹانے کیلئے جارہے احتجاج کی یہ ایک تازہ کڑی ہے ۔ مظاہرین نے اس موقع پر نعرے لگاتے ہوئے کہاکہ ہم یہ جاننے کے خواہاں ہیں کہ فوج کا موقف کیا ہے ؟دوسری جانب ملک کے ایک اور ضلع میں ایک ہزار احتجاجی شینا وترا کے پارٹی ہیڈ کوارٹر پر جمع ہوگئے اور " گیٹ آوٹ ،گیٹ آو ٹ" کے نعرے لگائے ۔ وزیر اعظم کے خلاف مظاہروں کا سلسلہ آج چھٹے دن میں داخل ہو گیا ۔ فوج کے ترجمان نے توثیق کی کہ احتجاجوں کی بڑی تعداد فوجی ہیڈکوارٹرس کے احاطہ میں داخل ہوگئی ۔ سینکڑوں مظاہرین نے دارلحکومت میں سڑکوں پر مارچ کیا جس کے باعث ٹریفک مفلوج ہوگئی ۔ تھائی لینڈ کی حکومت نے دارالحکومت بنکاک میں واقع حکمران سیاسی جماعت پواتھائی پارٹی کے صدر دفتر کی حفاظت کیلئے سینکڑوں پولیس جوانوں کو تعنیات کردیا ہے ۔ یہ اقدام مظاہرین کے اس اعلان کے بعد کیا گیا جس میں انہوں نے آج وزیراعظم کی سیاسی جماعت کت مفطبرکزی دفتر تک مارچ کرنے کا اعلان کیا تھا ۔ مشتعل مظاہرین اب تک بنکاک میں کئی وزارتوں کا محاصرہ کر چکے ہیں ۔ قبل ازیں یہ اطلاع مل چکی تھی کہ آج تقریبا ایک ہزار مظاہرین آرمی ہیڈکوارٹرس پر دھاوا بولنے کا منصوبہ بنارہے ہیں ۔ مظاہرین تھاکشن حکومت کے تسلسل کا خاتمہ چاہتے ہیں ۔ اس وقت معزول وزیر اعظم تھا کشن شیناوترا کی بہن ینگلک شینا وترا وزارت عظمی کے عہدہ پر فائض ہیں ۔ گزشتہ روز مظاہرین نے بنکاک میں قومی پولیس کے ہیڈکوارٹرس کو برقی کی فراہمی کو بھی معطل کردیا تھا ۔ تھائی وزیر اعظم نے اسی ہفتہ دار الحکومت کو محفوظ کرنے کیلئے خصوصی سیکوریٹی حکم کا نفاذ کیا تھا ۔ دوسری جانب حکومت مخالف مظاہروں میں روز بروز شدت آرہی ہے ۔ مظاہرین نے بینکاک میں پولیس ہیڈکوارٹرکی ترقی اور پانی کی سربراہی روک دی ۔ پولیس نے سرکاری احکامکے مطابق مظاہرین سے سختی سے نمٹنے کی پالیسی سے گریز کیا ہوا ہے ۔ تھائی وزیر اعظم کے خلاف پارلیمنت میں عدم اعتماد کا ووٹ بھی بری طرح ناکام ہاگیا جس کو ماننے کے بجائے اپوزیشن جماعتوں اور مظاہرین نے احتجاج جاری رکھنے اور حکومت کی مذاکرات کی پیشکش کو ماننے سے بھی امکان کردیا ہے ۔ اسی دوران وزیر اعظم ینگ لک شینا وترا نے ملک میں قبل ازوقت انتخابات کا امکان مسترد کردیا اور کاہ کہ حالات اتنے بدتر نہیں ہیں کہ انتخابات کرائے جاسکیں ۔ انھوں نے کہا کہ وہ سرکاری وزارتوں کی عمارتوں میں داخل ہونے والے مظاہرین کے خلاف طاقت کے استعمال کی اجازت نہیں دیں گی ۔ انھوں نے یہ بات ایک ایسے موقع پرکہی جب بنکاک میں سینکڑوں مظاہرین نے فوجی ہیڈکوارٹر میں داخل ہوکر فوج سے ساتھ دینے کی اپیل کی ۔ تھائی وزیر اعظم نے کہا کہ اگر وہ قبل ازوقت انتخابات کا اعلان کربھی دیتی ہیں تب بھی انہیں یقین نہیں کہ مظاہرین مطمئن ہوجائیں گے ۔ انھوں نے مزید کہا کہ مجھے اس ملک سے پیار پے اور میں اس ملک کیلئے صرف ایک چیز چاہتی ہوں وہ یہ کہ ہمیں جمہوریت کے تحفظ کی ضرورت ہے ۔Thai Protesters Storm Army Headquarters
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں