خواتین کی حرمت اور حقوق دئے بغیر صالح معاشرہ کی تشکیل ممکن نہیں - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-11-01

خواتین کی حرمت اور حقوق دئے بغیر صالح معاشرہ کی تشکیل ممکن نہیں

جو لوگ بھی خواتین کا استحصال کررہے ہیں ہم لوگ ان کے خلاف ہمیشہ تحریک چلائیں گے۔افسوس کا مقام ہے کہ عورتوں کو مقابلہ حسن کرانے والے آج خود ہی غیر مہذب ہوتے جارہے ہیں ۔کسی بھی معاشرہ وصحت مند سماج کے لیے خواتین کی عز ت وآبرو کی حفاظت ضروری ہے یعنی خواتین کی حرمت اور حقوق دیئے بغیر صالح معاشرہ کی تشکیل کرنا ممکن نہیں۔اس بات کا اظہار جماعت اسلامی ہند مغربی بنگال کے صوبائی امیر حلقہ محمد نور الدین نے خواتین کی حرمت وحقو ق بچاؤ مہم کے موقع پر رانی راش منی ایو نیو میں منقعدہ کنونشن میں کیا ۔انہوں نے کہا کہ صرف موم بتی جلاکر زانیوں کے خلاف خاموشی احتجاج کا دن نہیں رہ گیا بلکہ اس کے لیے منظم احتجاج کی ضرورت ہے۔انہوں نے حالیہ پٹنہ سیریل بم دھماکہ پر تبصرہ کرتے ہوئے کہ کہ پھر وہی پرانی لاگ الاپی گئی یعنی دھماکہ کے ساتھ ہی کسی نہ کسی مسلم نوجوان کا نام جوڑدیا گیا۔ آخر یہ کب تک ہوتا رہے گا .اور بے قصور مسلم نوجوانوں کی گرفتاری کا سلسلہ کب تک جاری رہے گا۔ سابق ریاستی وزیر اور سی پی ایم کے معمر ایم ایل اے عبدالراق ملانے ملک کی بیٹیوں سے جینس اور ٹاپ کے بجائے شلوار قمیص زیب تن کرنے کی گزارش کی انہوں نے کہا کہ رابندر ناتھ ٹیگور کی سر زمین سے تعلق رکھنے والی ہماری بیٹیوں کو یہاں دیکھ کر مجھے فخر ہورہا ہے کہ اب زانیوں کی خیر نہیں کیونکہ انہیں سبق سکھانے کے لیے اب خواتین سڑک پر آکر احتجاج خود کریں گی۔ انہوں نے جماعت اسلامی ہند کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ واقعی یہ وہ پہلی جماعت ہے جس نے بے خوف وخطر خواتین کی حرمت وحقوق بچانے کے لیے نہ صرف مہم چلارہی ہے بلکہ ہزاروں کی تعداد میں رانی را شمنی ایونیو میں خواتین کو جمع کیا ہے ۔ رزاق ملا نے مزید کہا کہ لڑکیوں کو ہر حال میں علم کے زیور سے آراستہ کیا جائے گا مگر ان کی اخلاقی تربیت بھی ضروری ہے۔ ملی اتحاد پریشد کے جنرل سکریٹری اور جماعت کے رہنما عبدالعزیز نے کہا کہ صرف قانون بنانے سے اور پھانسی دینے سے عورتوں کے حقوق کی حفاظت نہیں ہوپائے گی بلکہ برائیوں کی آماج گاہ کو ختم کرنا ہوگا ۔نیز جوتوے ،شراب ،قحبہ خانہ ،پارک اور ہوٹلوں جہاں لڑکیوں کے ساتھ جنسی اذیت دی جاتی ہے اسے ہر حال میں بند کرنا ضروری ہے ۔ انہوں نے مزد کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ خواتین جہیز کے خلاف جہاد کیلئے اٹھ کھڑی ہوں ۔انہوں نے حکومت سے گزارش کی کہ شراب پر مکمل پابندی لگائے اور اس کے لا ئسنس بھی منسوخ کرے ۔کیونکہ شراب کی وجہ سے بھی برائیاں عام ہو رہی ہیں۔ صحافی اورجماعت اسلامی کے بزرگ رہنما سید علی نے کہا کہ صحت مند معاشرہ کو بنانے کے لیے مرد وعورت کے تعلقات کو صحیح بنانا ضروری ہے ۔مکمل مساوی حقوق کے بغیر مہذب سوسائٹی کی تعمیر ممکن نہیں ہے ۔صر ف قانون بنانے سے نہیں بلکہ برائی کے ذرائع کو ختم کرنا ضروری ہے۔ اور برائیوں کو ختم کرنے کے لیے مسلسل تحریک کی ضرورت ہے ۔انہوں نے مزید کہا کہ اشتہاری کمپنیاں بھی برائیوں کو فروغ دینے میں اہم کرداراد اکرتی ہیں۔ جماعت اسلامی مغربی بنگال کی خواتین ونگ کی رہنما نعیمہ انصاری نے کہا کہ اسلام نے خواتین کے لیے جو سیاسی ، معاشی ،سماجی حقوق دیا ہے شاید دنیا کے کسی اور مذہب میں اس کی مثال نہیں ملتی ہے ۔ غلامی سے آزادی کالے اور گوروں کے درمیان حقوق بھی اسلام ہی نے دیا ہے ۔اس لئے اسلامی قانون کے نفاذ اگرہمارے سماج میں ہوجائے ت تمام مسائل کا حل خود بخود ہوجائے گا۔ جماعت اسلامی کلکتہ کے ناظم رحمت علی خان اور جنرل سکریٹر ی عبدالرفیق نے کہا کہ اکثر سیاسی پارٹیاں صرف سیاسی مقاصد کے لیے خواتین کا زبردست استحصا ل کرتی ہیں مگر جب ان کے حقوق اور حرمت کی بات آتی ہے تو وہ لوگ خاموش ہوجاتے ہیں خواتین کی حفاظت کے لیے کافی ہیں۔ مسلم پرسنل لابورڈ کے ممبر ڈاکٹر رئیس الدین نے کہا کہ آج کے اس خواتین کے کنونشن نے ایک پیغام دیا ہے کہ وہ بھی اپنے حقوق کے لیے آگے بڑھ سکتی ہیں۔ اور برائیوں کی روک تھام کے لیے اپنی آوازایوانوں تک پہنچا سکتی ہیں ۔انہوں نے کہاکہ جب تک حکومت شراب ،قحبہ خانہ، بار وغیرہ کے اجازت دیتی رہے گی تب تک یہ تحریک جاری رہے گی۔اصل میں جہاں سے برائیاں پھیل رہی ہیں اسی کو بند کرنا ضروری ہے ۔آخر میں جماعت اسلامی کے میڈیا انچارج مسیح الرحمن نے قرار داد پڑھ کر سنایا ۔اس کنونشن میں کلکتہ واضلاع سے تقریبا 20ہزار خواتین وطالبات نے شرکت کی ۔

Sanctity and rights of women compaign by JIH in west bengal

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں