15/نومبر نئی دہلی/کولمبو یو۔این۔آئی
وزیراعظم منموہن سنگھ نے شیدیدسیاسی دباؤ میں33ممالک کے سربراہان مملکت کی میٹنگ(CHOGAM)میں نہ جانے کا فیصلہ کیاہے،اس لئے ہندوستان کی نمائندگی امورخارجہ کے وزیر سلمان خورشید کریں گے جوآج کولمبو میں شروع ہورہی ہے۔وزیراعظم منموہن سنگھ کو جنوبی ریاست تمل ناڈو کی سخت مخالفت کی وجہ سے(CHOGAM)میں شرکت کااپناارادہ ترک کرنا چاہئے جو چاہتی تھی کہ وہ احتجاج کے اظہار کے لئے اس کانفرنس کابائیکاٹ کریں کیونکہ لنکامیں خانہ جنگی کے آخری مرحلے میں سری لنکاکے تملوں کے انسانی حقوق پامال کئے گئے تھے،اس کے علاوہ ہندوستانی تمل اس بات سے بھی ناراض ہیں کہ تملوں کی اکثریت والے صوبہ کو سیاسی اختیارات تفویض کرنے میں تاخیر ہوگئی ہے۔کانفرنس سے محض چند روزقبل ڈاکٹر سنگھ نے چوگم میں شرکت نہ کرنے کے فیصلہ سے صدر مہنداراجپکشے کو خط بھیج کراس کی اطلاع دی تھی۔تاہم کل صدرراج پکسے نے ہندوستانی نمائندگی کی سطح پراطمینان ظاہرکیا۔انہوں نے کہاکہ وزیراعظم اپنے خط میں تمل مسئلہ کا حوالہ نہیں دیاتھا۔جب صدرراج پکسے سے ڈاکٹرسنگھ کی غیر حامی کے بارے میں دریافت کیاگیاتوانہوں نے کہاوزیرخارجہ یہاں آئے ہوئے ہیں،میں مطمئن ہوں۔انہوں نے اس بات پرتوجہ دلائی کہ ڈاکٹر سنگھ نے دوسال قبل پرتھ میں ہونے والی تمل کانفرنس میں بھی شرکت نہیں کی تھی۔پچھلے20سال کے دوران ڈاکٹرسنگھ نے دومربتہ(CHOGAM)میں شرکت کی ہے۔2007 میں کمپالامیں اور2009میں پورٹ آف اسپین میں۔ایک مربتہ وہ1993میں قبرص میں بھی شامل ہوئے تھے مگرتب وہ وزیر مالیات کے بطور شریک ہوئے تھے۔سابق وزیراعظم اٹل بہاری واجپئی نے بھی دومرتبہ چوگم میں حصہ لیاتھا۔واضح رہے کہ تمل سیاسی پارٹیوں نے مطالبہ کیاہے کہ مسٹر خورشیدبھی کانفرنس کابائیکاٹ کریں۔Salman Khurshid regrets PM not attending CHOGM
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں