نکسلی مفکرین مسلح کیڈر سے زیادہ خطرناک - مرکزی حکومت کا اظہار تشویش - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-11-16

نکسلی مفکرین مسلح کیڈر سے زیادہ خطرناک - مرکزی حکومت کا اظہار تشویش

نکسلی تشددجاری رہنے کے درمیان مرکزی سرکارنے سپریم کورٹ سے کہاکہ ماؤنوازوں کے مفکرین ان مسلح کیڈرسے زیادہ خطرناک ہیں جنہوں نے2001 سے اب تک8100 سے زائدشہریوں اورپولیس اہلکاروں کو قتل کیاہے۔نکسلی سرگرمیوں کو قومی تعمیرکے عمل میں بڑی رکاوٹ قراردیتے ہوئے سرکار نے کہاہے کہ باغیوں میں ہزاروں ترقیاتی ڈھانچے سے متعلق سہولتوں کو تباہ کیاہے اورترقیاتی کاموں کو غریبوں تک پہنچے سے روکنے کے لیے ایمانداراور سرگرم ضلع کلکٹروں کا اغواکیاہے۔وزارت داخلہ نے عدالت میں داخل حلف نامہ میں کہاہے کہ اس دوران شہروں اورقصبوں میں سی پی آئی(ماؤنواز)کے مفکرین اورحامیوں نے سرکارکوبدنام کرنے کے لیے حکومت کے خلاف منظم طریقے سے منفی تشہیرکی گئی۔حلف نامہ کے مطابق درحقیقت ان مفکروں نے ہی ماؤنوازوں کی تحریک کوزندہ رکھا ہے اور کئی معنوں میں یہ پیپلزلبریشن گوریلاآرمی کے کیڈر سے زیادہ خطرناک ہیں۔مرکزی سرکار نے اس مسئلہ پرمرکزی پالیسی تیار کرنے کی غرض سے سرکاروں کو ہدایت دینے کے لیے دائر مفادعامہ کی پٹیشن پرعدالت عظمی کے نوٹس کے جواب میں یہ حلف نامہ داخل کیاہے۔وزارت داخلہ نے عدالت کو مطلع کیاہے کہ ان مفکروں کے خلاف قانونی کارروائی کرنے پرسی پی آئی(ماؤنواز)کاتشہیری نظام انفورسمنٹ ایجنسیوں کے خلاف منفی تشہیرکرتاہے۔حلف نامہ کے مطابق اس کے باوجودمرکزی سرکاراپنے تمام وسائل کے بل پراس مسئلہ سے نمٹنے کے لیے پر عزم ہے اوردھیرے دھیرے اس کے اچھے نتائج بھی سامنے آرہے ہیں۔وزارت داخلہ کے مطابق نکسلیوں نے ملک کے کچھ حصوں میں اپنی پوزیشن مضبوط بنالی ہے کیونکہ ان علاقوں میں سیکورٹی کی کمی اورترقی کی کمی ہے۔حلف نامہ میں چھتیں گڑھ میں25مئی کو20سے زائد سیاسی رہنماؤں کے قتل کا ذکرکرتے ہوئے کہاگیاہے کہ ایک باراپنی پوزیشن مضبوط بنانے کے بعد ماؤنوازوں نے ان علاقوں میں سرگرم سیای کارکنوں کا قتل کرکے سیاسی خلاپیداکردیاہے۔سی پی آئی(ماؤنواز)کو ملک میں سب سے بڑی اورسب سے زیادہ تشدد آمیزماؤنواز تنظیم قراردیتے ہوئے مرکزنے کہاہے کہ اس نے ملک کے اتحاداورسالمیت کودر پیش سنگین داخلی سیکورٹی کے خطرے کامقابلہ کرنے کی حکمت عملی تیارکی ہے لیکن نکسلیوں کا پوری طرح صفایاکرنے میں وقت لگے گا۔وزارت داخلہ نے عدالت سے کہاہے کہ ہندوستان میں نکسلی جمہوری طریقے سے منتخب سرکارکو اقتدار سے بے دخل کرنے کے لیے مسلح بغاوت۔،سماج کے کچھ طبقوں میں عوام کو تیار کرنے اورملک کے دوسرے حصوں میں سرگرم دوسرے دراندازوں کے ساتھ شراکت داری کرنے جیسے راستے اختیار کررہے ہیں۔حلف نامہ میں کہاگیاہے کہ یہاں یہ ذکرکرناضروری ہے کہ2001 سے ماؤ نوازوں نے5969شہریوں کوقتل کیاہے۔کئی بارانہیں پولیس کامخبربتایاگیاہے۔اس طرح سے مارے گئے زیادہ ترلوگ غریب آدمی باسی ہیں جن کے مسائل کوماؤنوازاوران کے حامی آگے بڑھاتے ہیں۔حلف نامہ کے مطابق اس مدت میں ماؤنوازوں نے2147سیکورٹی اہلکاروں کاقتل کرکے ان کے3567ہتھیارلوٹے ہیں۔

Naxal ideologues 'more dangerous' than armed cadres: Govt

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں