کانگریس کے نائب صدرراہول گاندھی نے ان کی تقریروں سے متعلق الیکشن کمیشن کی نوٹس پر آج جواب روانہ کردیا جس میں انہوں نے انتخانی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کی تردید کی۔گاندھی نے اس جواب میں کہاکہ ان کا مقصد فرقہ وارانہ جذبات کو مجروح کرنا نہیں تھابلکہ وہ صرف پھوٹ ڈالنے کی سیاست کا حوالہ دے رہے تھے۔انتخابی جلسہ سے خطاب کے دوران کئے گئے اپنے ریمارکس کی مدافعت کرتے ہوئے راہول گاندھی نے انتخابی ادارہ سے کہاکہ انہیں اپنی پارٹی کے نظریہ،پالیسیوں اور پروگرامس کے بارے میں بات چیت کرنے کاحق حاصل ہے۔کمیشن نے بی جے پی کی شکایت پر انہیں31اکتوبر کو نوٹس روانہ کی جس میں ان سے وضاحت طلب کی گئی کہ ان کی تقریروں کی بنیاد کیوں نہ ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کے تحت ان کے خلاف کارروائی کی جائے۔کمیشن نے اپنی نوٹس میں کہاتھاکہ راجستھان کے چروعلاقہ میں23اکتوبر کو اور مدھیہ پردیش کے اندور میں24اکتوبر کو کی گئی راہول گاندھی کی تقریروں کے مواد سے بادی النظر میں ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی معلوم ہوتی ہے۔راہول گاندھی نے کمیشن کی دی گئی مہلت میں توسیع مانگی تھی اوراس کی مدت ختم ہونے سے قبل جواب داخل کردیا۔الیکشن کمیشن نے4نومبر کو جواب داخل کرنے کی مہلت ختم ہونے پر مزید4یوم کی مہلت دی تھی۔انہیں آج یعنی8نومبر کی صبح11بجے تک جواب داخل کرناتھاجس میں انہوں نے ان پر لگائے گئے الزامات کی تردیدکی۔
Rahul Gandhi replies to EC notice, denies code violation
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں