پاکستانی فوج نے ڈرون طیارہ گرانے کا کا میاب تجربہ کر لیا - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-11-06

پاکستانی فوج نے ڈرون طیارہ گرانے کا کا میاب تجربہ کر لیا

ایک ایسے وقت جبکہ پاکستان کے قبائیلی علاقوں پر امریکی ڈرون حملوں کے خلاف پاکستان میں برہمی پیدا ہوگئی ہے۔ پاکستانی فوج نے جوجی مشقوں کے دوران، ڈرون طیارے کو گرانے میں کامیابی حاصل کرلی۔ بھاؤلپور پنچاب میں پاکستانی فوج نے عزم نو 4فوجی مشقیں کیں۔ ان مشقوں کا مشاہدہ وزیر اعظم نواز شریف اور آرمی چیف جنرل اشفاق پرویز کیانی نے کیا۔ پاکستانی فوج نے فضائی دفاعی نظام کی مشقیں کیں۔ مخالف ڈرون ٹکنالوجی سے ڈروں طیارہ کو گرادیا گیا۔ پاکستانی فضائیہ اور پاکستانی فوج عرصہ سے فضائی دفاعی نظام کے لیے مشقیں کر رہی ہیں۔ 35ایم ایم دہانے کی توپ سے ڈرون طیارہ کو گرایا گیا۔ یہ تجربہ خیبر پور تامے والی چاند ماری ( فائرنگ رینج) میں کیا گیا۔ یہ مقام بین الاقوامی سرحد سے 75کیلو میٹر دور ہے، امریکی ڈروں طیارے کے حملے پاکستان عام بحث اور برہمی کا باعث بن گئے ہیں۔ حال ہی میں امریکہ نے ڈرون طیارہ کا حملہ کرکے پاکستانی طالبان کے سربراہ حکیم اللہ محسود کو ہلاک کردیا۔ حکومت پاکستان طالبان سے امن مذاکرات کی تیاری کر رہی تھی۔ ایسے میں طالبان قائد کو ہلاک کردیا گیا۔ اس طرح امریکہ نے پاکستان میں امن قائم کرنے کی کوششوں میں رکاوٹ پیدا کردی ۔ تاہم چند تجزیہ نگاروں نے محسود کی ہلاکت کو پاکستان کے نمبر ون دشمن کی ہلاکت سے تعبیر کیا۔ چند سیاسی پارٹیاں اور مذہبی جماعتیں مطالبہ کر رہی ہیں کہ امریکی ڈرون طیاروں کو گرا یا جائے ۔ وزیر اعظم نواز شریف کے خیبر پور چاند ماری پہنچنے پر آرمی چیف جنرل کیانی نے ان کا خیر مقدم کیا۔ آرمی چیف نے خود جیپ چلاتے ہوئے نواز شریف کو مشقوں کے مشاہدہ کے مقام تک لایا۔ ان مشقوں میں پاکستانی فوج کے دستے ، شہری ہوا بازی کے دستوں نے حصہ لیا۔ ایف 16اور ایف 17لڑاکا طیاروں کی طاقت کا مظاہرہ کیا گیا۔ مریج طیاروں نے بھی دشمن کے حملہ کا جواب دینے کی طاقت کا مظاہرہ کیا۔ وزیر اعظم نواز شریف نے کہا کہ حکومت نے واضح کردیا کہ ڈروں طیاروں کے حملے پاکستان کے اقتدار اعلی سراسر خلاف ورزی ہے۔ یہ حملے بین الاقومی قوانین اور انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہیں۔ اس طرح کے حملے پاکستان اور اس خطہ میں امن قائم کرنے کی کوششوں کی نفی کرتے ہیں۔ یہ بھی واضح کردیا گیا کہ اس طرح کے حمولں سے اس کے الٹے اثرات مرتب ہوں گے اور پاکستان کی رائے عامہ برہم ہوجائے گی۔ اس کے باوجود امریکہ نے پاکستان کے قبائیلی علاقوں میں ڈروں حملے جاری رکھے ۔ وزیر اعظم نواز شریف نے کہا کہ حکومت قومی سیکورٹی پالیسی کے سلسلہ میں کسی بیرونی ہدایت اور حکم کو خاطر میں نہیں لائے گی۔ نواز شریف نے واضح کردیا کہ وہ دن اب نہیں رہے کہ پاکستان کی سیکیورٹی پالیسی بیرونی فون کالس کی بنیادوں پر تیار کی جاتی تھی۔ انہوں نے کہا کہ وہ دور اب نہیں رہا کہ قومی سلامتی پالیسی تیار کرنے کے لیے بیرونی فون کالس پر انحصار کیا جارہا تھا۔ اب پاکستان خود اپنے طور پر قومی سیکیورٹی پالیسی تیار کرے گا۔

--

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں