Pak committed to bilateral talks, but open to third party intervention especially on the Kashmir dispute
پاکستان نے آج کہا ہے کہ وہ مسئلہ کشمیر کو حل کرنے کے لئے ہندوستان کے ساتھ باہمی مذاکرات کے لئے پابند عہد ہے لیکن وہ تیسرے فریق کی ثالثی سے نا امید نہیں ہوگا۔ پاکستان کے وزرات خارجہ کے ترجمان عزیز چودھری نے کہا کہ پاکستان جامع مذاکرات کے سلسلے میں ہندوستان کے ساتھ مسئلہ کشمیر کو حل کرنے کے لئے دوبدو بات چیت پر یقین رکھتا ہے لیکن وہ تیسرے فریق کی ثالثی کا راستہ بھی کھلا رکھنا چاہتا ہے۔ چودھری اس سوال کا جواب دے رہے تھے کہ ہندوستان اور پاکستان کے درمیان مسئلہ کشمیر کو حل کرنے کے لئے باہمی بات چیت کیوں ثمر آور نہیں ہورہی ہے۔ چودھری کا یہ ریمارک اس وقت سامنے آیا جب کہ وزیر اعظم پاکستان نواز شریف نے اپنے حالیہ دورہ امریکہ کے موقع پر صدر بارک اوباما سے بات چیت میں مسئلہ کشمیر میں امریکہ سے ثالثی کی خواہش کی تھی۔ جس کو امریکہ نے مسترد کردیا ۔ امریکہ نے نواز شریف کو بتا یا کہ کشمیر سے متعلق اس کی پالیسی میں کوئی تبدیلی نہیں آئی ہے۔ عزیز چودھری نے بتا یا کہ قومی سلامتی اور خارجی امور پر وزیر اعظم کے مشیر سرتاج عزیز نومبر میں ایشیا۔ یورپ وزرائے خارجہ کے ایک اجلاس میں شرکت کے لئے ہندوستان جائیں گے۔ ذرائع کے مطابق دونوں ممالک کے عہدیدار عزیز کی وزیر خارجہ سلمان خورشید سے ملاقات طئے کرانے کی بھر پور کوشش کرر ہے ہیں۔ خط قبضہ پر جنگ بندی کی خلاف ورزی پر دونوں ممالک کے وزرائے اعظم نے جو امور طئے کئے ہیں، پاکستان پر اس پر عمل آوری کے لئے مکمل طور سے پابند عہد ہے۔ دونوں ممالک کے ڈائرکٹرس ایک دوسرے سے ہاٹ لائن پر رابطہ میں ہیں ، 25اور 29اکتوبر کو خط قبضہ اور بین الاقوامی کی سرحد پر صورتحال کو معمول پر لانے کے لئے بات چیت ہوئی ہے۔




کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں