27/نومبر نئی دہلی پی۔ٹی۔آئی
بی جے پی نے آج الزام لگایاہے کہ مرکزی وزیرتہلکہ کے ایڈیٹرترون تیج پال کا تحفظ کررہے ہیں جن پران کی جونیرساتھ پرجنسی حملہ کاالزام ہے۔بی جے پی نے گوامیں اپنی حکومت کی مدافعت کی اور کہاکہ وہ اس کیس میں کوئی غیرضروری دلچسپی نہیں لے رہی ہے اورمعاملہ صرف یہ ہے کہ جرم وہاں ہواہے۔لوک سبھا کی قائداپوزیشن سشماسوراج نے کسی کانام لیے بغیرٹویٹرپرکہاکہ مرکزی کابینہ کے ایک وزیرجوتہلکہ کے بانی اورسرپرست ہیں ترون تیج پال کاتحفظ کررہے ہیں۔تیج پال کی جانب سے اس کیس کوگواسے منتقل کرنے کی درخواست پراس الزام کے بارے میں پوچھے جانے پرکہ بی جے پی حکومت اس کیس میں غیرضروری دلچسپی لے رہی ہے،راجیہ سبھاکے قائداپوزیشن ارون جیٹلی نے کہاکہ اگرچہ بنیادی طورپروہ اس بارے میں کوئی تبصرہ کرنانہیں چاہتے کیوں کہ معاملہ عدالت میں زیردوراں ہے،وہ صرف اس بات کی نشاندہی کرناچاہتے ہیں کہ یہ جرم گوامیں سرزدہواہے۔پارٹی لیڈرروی شنکرپرسادنے بھی کہاکہ ترون تیج پال نے گواکواس واقعہ کامقابنایا۔یہ مشورہ بی جے پی نے نہیں دیاتھا۔اس دوران وزیرقانون کپل سبل نے سشماسوراج پرجوابی تنقیدکرتے ہوئے کہاکہ ان میں اتنی جرات ہونی چاہیے تھی کہ وہ ان کابالواسطہ حوالہ دینے کے بجائے ان کانام لیتیں۔سشماسوراج کے ٹویٹرپرپیغامات کے بعدکپل سبل نے کہاکہ قائدین بالواسطہ طورپرمیرانام لے رہے ہیں۔بی جے پی میں کوئی ہے جس نے کہاہے کہ میں تیج پال کا تحفظ کررہاہوں۔اس شخص میں میرانام لینے کی جرات ہونی چاہےئے تھی۔انہوں نے تہلکہ سے اپنے کسی بھی تعلق کومسترد کردیا۔Kapil Sibal rubbishes Sushma Swaraj's 'allegation', says no relation with Tehelka
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں