سعودی عرب - ہزاروں غیر قانونی بیرونی ملازمین کی واپسی کیلئے زبردست گہما گہمی - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-11-03

سعودی عرب - ہزاروں غیر قانونی بیرونی ملازمین کی واپسی کیلئے زبردست گہما گہمی

سعودی عرب سے ہزاروں غیر قانونی بیرونی ورکرس ، اس ملک سے چلے جانے کی دیوانہ وار کوششیں کر رہے ہیں کیونکہ ان ورکرس کو ، جن میں اکثریت غیر فن داں مزدوروں کی ہے، دی گئی معافی کی مہلت 3نومبر کو ختم ہورہی ہے اور یہ ورکرس ، کسی جرمانہ یا جیل خانے کا جوکھم مول لینا نہیں چاہتے ۔ یہاں یہ بات بتادی دی جائے کہ گذشتہ 3اپریل کو 3ماہ کی مدت معافی کا اعلان کیا گیا تھا۔ تقریبا 10لاکھ ہندوستانی ، بنگلہ دیشی، فلپائنی، نیپالی ، پاکستانی، یمنی اور دیگر ممالک کے باشندوں نے اس مدت معافی کا فائدہ اٹھا یا اور سعودی عرب سے اپنے اپنے وطنوں کو واپس ہوگئے۔ بعد میں مدت میں 4ماہ کی توسیع کی گئی۔ اس مدت کے دوران لگ بھگ 40لاکھ ورکرس نے اپنے اسپانسر کی حیثیت سے آجرین کو دریافت کرلیا اور اپنے ورک پرمٹس کو قانونی بنا لیا۔ خلیج کے بیشتر ممالک میں رہنے کے لئے آجر کی اسپانسر شپ ضروری ہے۔ اب سعودی وزرات لیبر نے کہہ دیا ہے کہ ورکرس کو کوئی دوسرا موقع نہیں دیا جائے گا۔ بعض ایشیائی حکومتوں کی اپیل کے باوجود سعودی وزرات لیبر نے یہ موقف اختیار کیا ہے۔ اس وزرات کے ترجمان منتب الانزی نے بتا یا کہ "معافی کی مدت میں توسیع کرنے کا ہمارا قطعاکوئی ارادہ نہیں ہے"۔ پاکستان نے اس ہفتہ کہا تھا کہ وہ ، آئندہ ختم جنوری تک ، معافی کی مدت میں توسیع کے لیے زور دیتا آرہا ہے اور وزرات خارجہ پاکستان کے ترجمان عزیز احمد چودھری نے کہا ہے کہ "ہم حتی المقدور کوشش کررہے ہیں کہ مہلت کے اختتام سے قبل جس قدر زیادہ تعداد میں ہو پاکستانی ورکرس کے، سعودی عرب میں قیام کو قانونی بنائے"۔اس کے برعکس وزرات خارجہ ہند کے ترجمان سید اکبر الدین نے اے ایف پی کو بتا یا کہ "ہم نے کوئی زیادہ وقت دینے کی خواہش نہیں کی ہے"۔ ہندوستانیوں پر زور دیا گیا ہے کہ وہ "قواعد کی تعمیل کریں اور ہمیں قابل لحاط کامیابی حاصل ہوئی ہے"۔موصولہ اطلاعات میں کہا گیا ہے کہ کل معافی کی مدت ختم ہونے کے پیش نظر سرکاری دفاتر کے باہر بیرونی ورکرس کی طویل قطار یں دیکھی گئیں۔ یہ لوگ یا تو سعودی عرب سے چلے جانے کے لیے کاغذات کی خانہ پری کی کوشش کررہے ہیں یا پھر یہاں اپنے قیام کو قانونی بنانے کی کوشش کررہے ہیں۔ روزنامہ عرب نیوز نے اطلاع دی ہے کہ وطن کو واپسی کے خواہاں بعض ہندوستانیوں نے یہاں سے روانگی کے لئے اپنے دستاویزات حاصل کرنے جدہ کے ڈپورٹیشن سنٹر کے باہر زائد از 31گھنٹے انتظار کیا۔ محکمہ امیگریشن نے گذشتہ پنجشنبہ کو کہا تھا کہ زائد از9لاکھ افراد ، قطعی اکزٹ ویزاؤں کے ساتھ سعودی عرب سے روانہ ہوچکے ہیں۔ یہاں یہ تذکرہ مناسب ہوگا کہ سعودی عرب ، تیل برآمد کنندہ ، دنیا کا سب سے بڑا ملک ہے، ایشیا اور عالم عرب کے دیگر ممالک سے تعلق رکھنے والے لاکھوں عوام ( ورکرس) کے لئے گویا یہ ملک ، سونے کی ایک کان ہے۔ ورکرس کو اس ملک میں عام مزدوروں ، ڈرائیوروں ، پورٹروں اور گھریلو خادماؤں کی حیثیت سے کام مل جاتا ہے۔ سعودی عرب کی آبادی 27ملین ہے ۔ وہاں بیرونی تارکان وطن کی تعداد لگ بھگ 9ملین ہے۔ سعودی عرب ، دنیا کی سب سے بڑی معیشت ہے لیکن وطینوں میں بے روزگاری کی شرح زائد از12.5فیصد ہے اور سعودی حکومت اس فیصد کو کم کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔

Illegal residents rush to leave Saudi Arabia

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں