سرپنچوں کے حقوق کیلئے کانگریس جدوجہد کرے گی - راہول گاندھی کا تیقن - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-11-07

سرپنچوں کے حقوق کیلئے کانگریس جدوجہد کرے گی - راہول گاندھی کا تیقن

جموں وکشمیرمیں پنچایت راج اداروں کو بااختیار بنانے کی پرزورحمایت کرتے ہوئے راہول گاندھی نے آج سرپنچوں سے وعدہ کیاکہ ان کی پارٹی ان کے حقوق کے لئے جدوجہد کرے گی اوراس سلسلہ میں ریاستی حکومت پردباوڈالے گی۔راہول گاندھی مقامی اداروں(پنچایت راج)کے منتخبہ ارکان کے ساتھ جموں میں منعقدہ اجلاس کے موقع پر خطاب کررہے تھے۔اجلاس میں ڈرامہ بھی دیکھا گیا جبکہ ایک سرپنچ نے پرزورآواز میں راہول گاندھی کی تقریر کے درمیان میں ان سے یہ شکایت کی کہ انہیں ریاستی حکومت سے کچھ بھی نہیں ملا۔ہمیں جوکچھ بھی ملاہے وہ مرکزی حکومت سے ملا ہے۔اس پر راہول گاندھی نے سرپنچ کو یہ تیقن دیا کہ انہیں بالاخربااختیار بنایاجائے گا۔راہول گاندھی ریاست کے دور وزہ دورہ پر ہیں جس کا آغاز آج ہوا۔ان کے اس دورہ کا مقصدکانگریس مخلوط حکومت میں شامل نیشنل کانفرنس پر پنچایت راج سے متعلق دستور میں73ویں اور74ویں ترمیم کے بعض دفعات کو شامل کرنے کے لئے دباو ڈالنا سمجھاجارہاہے۔راہول گاندھی نے کہاکہ ہم آپ کو حق دلائیں گے،وہ آپ کے لئے یہ جنگ لڑیں گے۔وہ آتے رہیں گے اور دباو برقراررکھیں گے۔آپ کویہ لڑائی لڑنی ہوگئی،ہم آپ کے ساتھ ہیں۔ہم سب مل کرریاستی حکومت پردباو ڈالیں گے،ہم آپ کے ساتھ ہیں۔راہول گاندھی نے سرپنچوں کو یہ بات یاددلائی کہ حصول اراضی سے متعلق نئے بل کی منظوری کو یقینی بنانے کے لئے دیڑھ سال کا عرصہ لگا۔انہوں نے کہاکہ آپ بالاخریہ بات بھی واقع ہوگی لیکن آسانی کے ساتھ نہیں بلکہ عوام کواس کے لئے لڑنا پڑے گا۔حق پرمبنی اسکیمات جیسے منریگا،آر ٹی آئی اور غذائی طمانیت کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے جوکہ یوپی اے نے شروع کئے ہیں،کانگریس کے نائب صدر نے کہاکہ ان پروگراموں پر پنچایت راج اور سرپنچوں کے بغیر عمل آوری نہیں کی جاسکتی۔انہوں نے کہاکہ ان پروگراموں پرعمل آوری کے لئے دیہاتوں میں قیادت ہونی چاہئے۔یہ مستقبل کی سیاست ہے اور یہی بات جموں وکشمیرمیں بھی واقع ہوئی۔نائب صدر کانگریس نے کہاکہ21ویں صدی میں پنچایتوں،مجالس مقامی کو بااختیار بناناہوگا۔21ویں صدی میں فیصلے دیہاتوں میں کئے جائیں گے۔اگر ہمیں جموں وکشمیرکو تبدیل کرناہوتو اس کے لئے پہلے پنچایتوں اور مجالس مقامی کے قائدین کو بااختیار بناناہوگا۔انہوں نے کہاکہ آپ جوکچھ کرسکتے ہیں وہ پارلیمنٹ اور اسمبلی کے ارکان نہیں کرسکتے کیونکہ انہیں آپ کی طرح دیہاتوں کے بارے میں واقفیت نہیں رہتی۔ریاست کے پنچایت راج قانون میں دستور کی73ویں اور74ویں ترمیمات کو شامل کرنے کا مسئلہ کچھ عرصہ سے دونوں پارٹیوں کے درمیان تنازعہ کا باعث بن گیا ہے۔

Congress will fight for rights of sarpanches: Rahul

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں