27/نومبر سیکر پی۔ٹی۔آئی/یو۔این۔آئی
راجستھان میں گہلوٹ حکومت کی جانب سے ترقیاتی اقدامات نہ کئے جانے کے بی جے پی کے الزام کی تروید کرتے ہوئے صدرکانگریس سونیاگاندھی نے آج ریاست میں ان کی پارٹی کی حکومت کی جانب سے متعارف کی گئی اسکیمات کواجاکرگرگیااوردعوی کیاکہ اس طرح کاکوئی پروگرام پیشروبی جے پی حکومت کی جانب سے شروع نہیں کیاگیا۔انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ وہ پیشروبی جے پی حکومت کی جانب سے کئے گئے ترقیاتی کاموں اورریاست کی موجودہ گہلوٹ حکومت کی جانب سے کئے گئے ترقیاتی کاموں کاتقابل کریں تاکہ وہ اس بات کاتعین کرسکیں کہ کس نے اچھی کارگردگی کامظاہرہ کیا۔اسپورٹس گراونڈمیں انتخابی جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے سونیاگاندھی نے کہاکہ بی جے پی برسراقتدارکانگریس حکومت کے خلاف غلط،بے بنیاداورگمراہ کن الزامات عائدکررہی ہے۔سونیاگاندھی نے کاکہاکہ جب وہ اقیدارمیں تھے توانہوں نے کیاکیا؟کیاانہوں نے مفت علاج کی سہولت فراہم کی یابھوکے عوام کی دیکھ بھال کی یاپھرریاست کے کسی شہری کے مسائل کو محسوس کیا۔انہوں نے کہاکہ آپ ان کے کاموں اور ہمارے کاموں کاتقابل کیجئے اورکانگریس کی حصہ داری کابی جے پی کے کاموں سے تقابل کریں۔انہوں نے کہاکہ صرف وہ آپ کو گمراہ کرسکتے ہیں لیکن آپ کے دلوں کو جیت نہیں سکتے ۔انہوں نے کسانوں،خواتین اورقبائلیوں کی فلاح کے لئے یوپی اے حکومت کی جانب سے کئے گئے کئی ایک اقدامات کی فہرست پیش کی اورریاست میں ترویاتی کام انجام دینے کے لئے گہلوٹ حکومت کی ستائش کی۔سونیاگاندھی نے کہاکہ وزیراعظم منموہن سنگھ کی زیرقیادت یوپی سے حکومت نے کسی تفریق کے بغیر تمام ریاستوں کو فنڈس مختص کئے اور راجستھان کی حکومت نے مکمل دیانتداری کے ساتھ فنڈس کااستعمال کیا۔سونیاگاندھی نے مرکز اورراجستھان حکومت کی کامیاہیوں کاتذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ جب آپ لوگ اپوزیشن حکومت سے ہماراموازنہ کریں گے تو دودھ کا دودھ پانی کاپانی ہوجائے گا۔سیکرسے کانگریس کے امیدواراورصنعتکارراجندرپاریکھ کی حمایت میں منعقدہ انتخابی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے گاندھی نے مرکزی حکومت کی غذائی سلامتی اسکیم،آدی واسیوں کوزمین اورجنگلاتی پیداوارکاحق،خواتین کوگرام پنچایتوں میں ریزرویشن اورریاستی حکومت کی مفت دواسکیم جیسی اسکیمات کومتعارف کروایااورکہاکہ جب دوسری پارٹیوں کے لیڈران انتخابی تشہیرکے لئے آئیں توان سے یہ ضروردریافت کیاجاناچاہئے کہ ان کے دوراقتدارمیں کیاکیاکام ہوئے تھے۔انہوں نے کہاکہ جب آپ ان سے یہ معلوم کریں گے توان کے پاس اس کاکوئی جواب نہیں ہوگاجس سے دودھ کادودھ اورپانی کاپانی ہوجائے گا۔BJP can`t win over hearts by just talking: Sonia Gandhi
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں