مودی کو کارپوریٹ گھرانوں کی غیر معمولی تائید حاصل - سی پی آئی ایم - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-11-28

مودی کو کارپوریٹ گھرانوں کی غیر معمولی تائید حاصل - سی پی آئی ایم

سی پی آئی ایم نے آج کہاکہ نریندرمودی کی زیرقیادت بی جے پی کوبڑے کارپوریٹ اور تاجرگھرانوں کی غیرمعمولی تائیدحاصل ہورہی ہے کیوں کہ اس نے یہ واضح اشارے دئیے ہیں کہ وہ برسراقتدارآنے پر کانگریس زیرقیادت یوپی اے سے زیادہ بہترطریقے سے ان کے مفادات کی تکمیل کرے گی۔پارٹی جنرل سیکریٹری پرکاش کرت نے یہاں پی آئی ایم کے کیرالایونٹ کے3روزاجلاس پلینم کاافتتاح کرتے ہوئے کہاکہ بائیں بازوجماعتوں کا مقصدکانگریس اوربی جے پی کی مخالفت کرناہے کیوں کہ صرف وہی ایسی جماعتیں ہیں جنھیں اس لڑائی کوآگے بڑھانے عوام کا بھروسہ اوراعتمادحاصل ہے۔پرکاش کرت نے کہاکہ نریندرمودی ایک ایسے سیاسی قائدہیں جنھیں ملک کے تمام بڑے کارپوریٹ اوربزنس گھرانوں کی غیرمعمولی تائید حاصل ہے۔اس سے ظاہرہوتاہے کہ بی جے پی کارپوریٹ گھرانوں کے مفادات کی کانگریس سے زیادہ بہتر اندازمیں تکمیل کرے گی،مودی کی زیرقیادت بی جے پی سے لاحق ایک اورخطرہ یہ ہے کہ وہ ہندوتواکافرقہ پرست ایجنڈہ نافذ کرنے کی حامی ہے۔ہم نے گذشتہ ایک سال کے دوران دیکھاہے کہ سارے ملک میں فرقہ وارانہ کشیدگی اورجھڑپوں کے لیے منظم فرقہ پرستی مہم چلائی جاری ہے،یہ تمام حرکتیں فرقہ وارانہ خطوط پرپھوٹ ڈالنے اوربی جے پی ونریندرمودی کے لیے انتخابی مفاد حاصل کرنے ایک منظم مہم کاحصہ ہیں،یوپی اے کی پالیسیوں پرتنقید کرتے ہوئے انھوں نے کہاکہ اس کی فراخدلانہ ہالیسیوں کی وجہ سے نہ صرف مہنگائی میں اضافہ ہواہے بلکہ تمام شعبوں میں کرپشن کی راہ ہموارہوئی ہے۔سی پی آئی ایم،بی جے پی کے شرپسند فرقہ پرست ایجنڈہ اورکانگریس زیرقیادت یوپی اے حکومت کی بداعنوانیوں پرمبنی پالیسیوں کا2014کے عام انتخابات میں مقاملہ کرے گی۔منموہن سنگھ حکومت کی خارجہ پالیسی کو مستردکرتے ہوئے انھوں نے کہاکہ امریکہ کے دباؤ کی وجہ سے ایران کی تائید سے انکارکرنے پرملک کوایندھن کے محاذپر بھاری قیمت چکانی پڑی ہے۔امریکی دباؤ کے تحت ہی ہندوستان نے ایران۔پاکستان۔انڈیاگیس پائپ لائن کوآگے نہیں بڑھایاتاکہ امریکہ کے ساتھ سیول بیوکلیرمعاہدہ کیاجاسکے۔عوام مہنگائی بے روزگاری اورکرپشن سے بیزارہوچکے ہیں اوران تمام حالات کے لیے صرف یوپی اے حکومت ذمہ دار ہے۔یہاں یہ یذکرہ مناسب ہوگاکہ پارٹی کے تنظیمی ڈھانچہ کومستحکم بنانے اوراس سلسلہ میں فیصلے کرنے یہ سہ روزہ اجلاس پلینم منعقد کیاجارہاہے۔اس اجلاس میں6پولٹ بیوروارکان بشمول سیتارام یچوری اورایس رامچندرن پلے شرکت کررہے ہیں۔

Corporates back Narendra Modi as he offers to help them: Prakash Karat

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں