میرٹھ کے 24 گاؤں میں غیر اعلانیہ کرفیو - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-10-02

میرٹھ کے 24 گاؤں میں غیر اعلانیہ کرفیو

اتر پردیش میں میر تھ ضلع کی تحصیل سردھنہ کے گاؤں کھیڑا میں مہا پنچایت کے دوران تشدد واردات کے دو دن بعد بھی ٹھاکر چوبیسی کے24گاؤں میں سناتا چھایا ہوا ہے اور ایسا لگتا ہے کہ یہاں غیر اعلانیہ کرفیو نافذ ہے۔ کھیڑا گاؤں کے تمام لوگ اپنے گھروں کو چھوڑ کر کھیتوں اور جنگلوں میں چھپے ہوئے ہیں۔ اسکول ، کالج 3اکتوبر تک بند ہیں جب کہ چوبیسی کے کھیڑا سمیت سلاوا، کشولی، کپساڑھ ، بھاموری ، اٹرینا ، سر دھنہ، مومن فرید پور، نوادہ، نہالی، پٹھلوکر، اککھیرپور وغیرہ گاؤوں میں نیم فوجی دستے تعینات ہیں۔ کئی گاؤؤں میں آج فلیگ مارچ کے ساتھ ساتھ تلاشی مہم بھی چلائی گئی۔ میر ٹھ زون کے تمام اضلاع میں پنچایت کو ممنوع قرار دیئے جانے کے باوجود کپساڑ میں 6اکتوبر ، بلیان کھاپ کی خواتین کی 10اکتوبر اور باغپت میں 4اکتوبر کو مہا پنچایت کا اعلان کیا گیا ہے۔ میرٹھ رینج کے ڈپٹی سپر نٹنڈنٹ کے ستیہ نارائن نے بتا یا کہ کھیڑا مہا پنچایت کے دوران رونما ہونے والی وارداتوں میں سرکاری گاڑیوں کے نقصان کا اندازہ تقریبا 80لاکھ روپئے لگا یا گیا ہے۔ سپریم کورٹ کی ہدایت کے مطابق اس کا معاوضہ تشدد پھیلانے والوں سے وصول کیا جائے گا۔ مسٹر ستیہ نارائن نے دعوی کیا ہے کہ علاقہ میں مکمل خاموشی ہے۔ انہوں نے کہاکہ کھیڑا پنچایت میں فساد بر پاکرنے والوں اور پولیس کارکنوں کو زخمی کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ واضح رہے کہ گزشتہ اتوار کو میرٹھ کی تحصیل سردھنہ کے گاؤں کھیڑا میں انٹر کالج کے پاس ٹھا کر چوبیسی مہا پنچایت کے دوران پر تشدد واقعات میں بارہ پولیس ملازمین زخمی ہوگئے تھے۔ علاوہ ازیں پولیس کی دو جیپ اور دو موٹر سائکلوں میں آگ لگانے کے علاوہ اس کی درجنوں گاڑیوں پر پتھراؤ کیا تھا۔ پولیس کو حالات پر قابو پانے کے لیے فائرنگ اور لاٹھی چارج کرنی پڑی تھی۔ مغربی یو پی میں کشیدگی ابھی کم نہیں ہو پائی ہے اور اکھلیش یادو حکومت کی کوششیں با آور ثابت نہیں ہو پار ہی ہیں کیوں کہ میر ٹھ ضلع کے سر دھنہ علاقہ کے لوگوں نے 10اکتوبر کو ایک اور مہا پنچایت بلانے کا فیصلہ کیا ہے۔ ریاستی حکومت نے سنٹرل اور ریاستی پولیس فورس کی 100سے زیادہ کمپنیاں تعینات کردی تھیں۔ مذہبی لیڈروں سے بات کی اور دس ریاستی وزراء پر مشتمل سد بھاؤنا کمیٹی بھی تشکیل دی مگر یہ تما کوششیں بے کار ہیں۔ کمیٹی کے ممبران پی ڈبلیو ڈی کے وزیر شیو پال سنگھ یادو کی زیر قیادت میں 3اکتوبر کو مظفر نگر اور دیگر قریبی اضلاع کا دورہ کریں گے۔ اتوار کو کھیڑا گاؤں میں مہا پنچایت کے دوران تشدد ہواتھا۔ مہا پنچایت میں الزام لگا یا گیا تھا کہ اکثریتی فرقہ کے خلاف یک طرفہ کارروائی ہو رہی ہے اور مطالبہ کیا گیا تھا کہ بی جے پی ایم ایل اے سنگیت سوم کو رہا کیا جائے اور یوپی کے وزیر شہری ترقیات اعظم خان کو گرفتار کیا جائے۔

unannounced curfew in 24 villages of Meerut

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں