حکومت مدھیہ پردیش کی بد انتظامی بھگڈر کا سبب - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-10-15

حکومت مدھیہ پردیش کی بد انتظامی بھگڈر کا سبب

رتن گڑھ مندر میں ہوئی بھگڈر کے لیے حکومت مدھیہ پردیش کی بد انتظامی کو مورد الزام ٹھہراتے ہوئے کانگریس نے آج چیف منسٹر شیوراج سنگھ چوہان سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کیا۔ واضح رہے کہ اس واقعہ میں 115لوگ ہلا ک ہوئے ہیں۔ پارٹی ترجمان اجئے ماکن نے کہا کہ یہ انسانوں کے ہاتھوں لائی ہوئی تباہی ہے جس بچا جاسکتا تھا ۔انھوں نے کہا کہ 5سال قبل اسی مقام پر بھگڈر کا واقعہ پیش آیا تھا جس میں کئی لوگ زخمی ہوئے تھے۔ حکومت مدھیہ پردیش نے اس واقعہ سے کوئی سبق نہیں سیکھا۔ اس کی بد انتظامی اور کرپشن کی وجہ سے یہ المیہ رونما ہوا۔ حکومت کو اس واقعہ کی اخلاقی ذمہ داری قبول کرنی چاہئے اور چیف منسٹر کو استعفی دے دینا چاہئے۔ دوسری طرف شیوراج سنگھ چوہان نے اس المیہ پر سیاست کوغیر مطلوبہ قرار دیا اور کہا کہ زخمیوں کی دیکھ بھال اور مستقبل میں ایسے واقعات سے بچنے پر توجہ مرکوز کی جانی چاہئے۔اجئے ماکن نے دعوی کیا کہ نظم و ضبط کی برقراری کے لیے متعین پولیس ملازمین نو انٹری زون میں داخلہ کی اجازت کی اجازت دینے ہر ٹریکٹر سے 2،2سو روپے رشوت لے رہے تھے۔ہزاروں یاتریوں کو یہاں لانے ٹریکٹر استعمال کئے گئے تھے۔ انھوں نے کہا کہ اس کی وجہ سے اس علاقہ میں ہجوم ہوگیا اور یہی اس المیہ کی وجہ بنی ۔ مدھیہ پردیش حکومت اور چیف منسٹر انسانوں کے ہاتھوں لائی ہوئی ایسی بڑی تباہی کی ذمہ داری سے نہیں بچ سکتے۔ پارٹی جنرل سکریٹری اور سابق ریاستی چیف منسٹر ڈک وجئے سنگھ نے بھی ایسے ہی الزامات عائدکئے۔ انھوں نے کہا کہ عہدیدار ، بی جے پی قائدین کی ناک کے نیچے رشوت لے رہے تھے اور ان کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی جارہی ہے۔ انھوں نے ٹوئٹر پر سوال کیا کہ رتن گڑھ ماتا مندر المیہ کی کیا وجہ ہے۔ پولیس ہر ٹریکٹر سے دو سو روپے لے رہی تھی اور انھیں نو انٹری زون میں داخل ہونے کی اجازت دے رہی تھی۔ کیا مدھیہ پردیش میں اچھی حکمرانی ہے ؟ بی جے پی لیڈر کیرتی آزاد نے ڈگ وجئے سنگھ کو جواب دیتے ہوئے کہا کہ انھیں تباہی کے وقت بھی سیاست کرنے کی عادت ہے۔

Congress blames "mismanagement" for Madhya Pradesh temple stampede

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں