بنگال سے اپوزیشن کا وجود ختم ہونے کا خدشہ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-10-19

بنگال سے اپوزیشن کا وجود ختم ہونے کا خدشہ

جس طرح مغربی بنگال میں اپوزیشن پارٹیوں کے حامی اور کونسلرس اپنی اپنی پارٹی کو چھوڑ کر انقلابی لیڈر اور ماں، ماٹی اور مانش حکومت کی قیادت کرنے والی وزیر اعلی ممتا بنرجی کی ترنمول کانگریس میں شامل ہورہے ہیں، اس سے یہ خدشہ ہے کہ آنے والے دنوں میں اپوزیشن پارٹیوں کا وجود باقی رہ پائے گا یا نہیں۔ خاص طور پر کانگریس کے زیادہ تر حامی اور لیڈران اپنی پارٹی چھوڑ کر ترنمول کانگریس میں شامل ہورہے ہیں۔ گزشتہ دنوں ندیا ضلع کی کرشنا نگر میونسپلٹی کے تمام اپوزیشن کونسلرس ترنمول میں شامل ہوگئے اور اس وجہ سے وہاں کانگریس کا بورڈ ختم ہو گیا، کرشنا نگر میونسپلٹی میں کل 24سیٹیں ہیں۔ وہاں کانگریس کے 14کونسلر تھے جبکہ ترنمول کے 8کونسلرس اور بایاں محاذ حمایت یافتہ سماج وادی پارٹی کے 2کونسلرس ہیں۔ گزشتہ دنوں چیئر مین سمیت کانگریس کے 14کونسلرس اور سماج وادی پارٹی کے 2کونسلرس ترنمول میں شامل ہوگئے۔ اس طرح کانگریس کا بورڈ ختم ہوگیا اور ساتھ ہی ترنمول کے بورڈ قائم ہونے کے ساتھ ساتھ اس میونسپلٹی سے اپوزیشن پارٹی کا وجود ہی ختم ہوگیا ۔ واضح رہے کہ اس سے قبل چاکدہ ، سلی گوڑی ، ہلدی باڑی اور دیگر میونسپلٹیوں میں اپوزیشن کونسلرس کے ترنمول کانگریس میں شمولیت حاصل کرنے سے ان سب مقامات پر بورڈ تبدیل ہوگیا اور ترنمول کانگریس کا بورڈ قائم ہوگیا ۔ ایک طرف ترنمول کانگریس ایم پی اور پارٹی جنرل سکریٹری مکل رائے کا کہنا ہے کہ وزیر اعلی ممتا بنرجی کی قیادت میں پارٹی کو ملی کامیابی کا اثر ہے۔ دوسری طرف ریاستی کانگریس کے صدر پردیپ بھٹا چاریہ کا کہنا ہے کہ حکمراں جماعت اپنی طاقت کا بیجا استعمال کر رہی ہے اور پارٹی کو کمزور کرنے کیلئے جو ڑ توڑ اور خوف کی سیاست کر رہی ہے۔ واضح رہے کہ کرشنا نگر میونسپلٹی سمیت 5میونسپلٹیوں کے الیکشن آئندہ 22نومبر 2013کوہونے والے ہیں۔ اس الیکشن سے قبل کرشنا نگر میونسپلٹی میں کانگریس کے 14کونسلرس اور سماج وادی پارٹی کے 2کونسلروں کے ترنمول کانگریس میں شامل ہونے اور ترنمول کے بورڈ قائم ہونے کا کچھ الگ ہی اشارہ مل رہا ہے۔ سیاسی ماہرین کی بھی الگ الگ رائے ہے۔ کوئی سیاسی مفاد سے تعبیر کرتا ہے تو کوئی حکمراں جماعت کی جوڑ توڑ کی سازش کا نتیجہ بتا تا ہے۔ بہر کیف جو بھی ہے فی الحال ریاست میں ممتا بنرجی کی قیادت والی حکمران جماعت کا طوطی بول رہا ہے اور سبھی جوڑے پھول کی چھاؤں میں جانا چاہتے ہیں۔

possibility of opposition elimination from Bengal

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں