پرویز کیانی کی سبکدوشی کے اعلان کا خیر مقدم - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-10-08

پرویز کیانی کی سبکدوشی کے اعلان کا خیر مقدم

پاکستان کے دفاعی تجزیہ نگاروں اور سابق فوجی عہدیداورں نے پاکستان کے طاقتور سر براہ جنرل اشفاق پرویز کیانی کے سبکدوشی سے متعلق فیصلہ کا خیر مقدم کیا ہے تاہم ان لوگوں کا خیال ہے کہ یہ اعلان حکومت کی جانب سے کیا جانا چاہئے۔ لیفٹنٹ جنرل ریٹائرڈ طلعت مسعود نے کہا کہ 61سالہ کیانی کا بیان مثبت اقدام ہے اور افواہوں کا خاتمہ ے جس سے حکومت کا وقار متاثر ہورہا تھا۔ یہ ایک مثبت اعلان ہے اور افواہوں کے خاتمہ کے لئے ضروری تھا۔ پی ٹی آئی سے بات کرتے ہوئے لیفٹنٹ جنرل مسعود نے کہا کہ اگر یہ اعلان حکومت کرتی تو مناسب ہوتا ۔ انہوں نے بعض اوقات میں مداخلت نہیں کی اور جمہوریت کی تائید کی کیونکہ وہ اس کی اہمیت جانتے ہیں۔ ایر وائس مارشل ریٹائرڈ شہزاد چودھری نے کہا کہ بیان ضروری تھا۔ مزید توسیع ناممکن ہے اور وہ شخصی طور پر اس میں دلچسپی نہیں رکھتے ۔ ان کا بیان مثبت ہے اور یہ غیر ضروری تھا۔ مزید توسیع ناممکن ہے اور وہ شخصی طور پر اس میں دلچسپی نہیں رکھتے ۔ ان کا بیان مثبت ہے اور یہ غیر ضروری قیاس آرائیوں کو ختم کردے گا۔ پاکستان کے فوجی سر براہ جنرل اشفاق پرویز کیانی نے اپنی میعاد کار میں توسیع کئے جانے سے متعلق قیاس آرائیوں پر روک لگاتے ہوئے کل کہا تھا کہ وہ پہلے سے طے شدہ پرو گرام کے مطابق آئندہ نومبر میں سبکدوش ہوجائیں گے۔ جنرل کیانی نے کہا میں اس عام رائے سے اتفاق کرتا ہوں کہ ادارے اور روایات ، ہمیشہ انفرادی شخص سے بڑی ہوتی ہیں ، اس لئے انہیں فوقیت دی جانی چاہئے اب جمہوریت ، خوشحالی اور امن پسند پاکستان کی تعمیر کے مشن کے آگے لے جانے کی ذمہ داری دیگر ہاتھوں میں سونپنے کا وقت آگیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان کے مستقبل کے منصوبوں کے بارے میں تمام طرح کی افواہیں اور قیا س آرائیاں کی جارہی ہیں۔ انہوں نے اگر چہ ریٹائرمنٹ کے بعد جوائنٹ چیف آف اسٹاف کمیٹی کے سر براہ کے طور پر عہدہ سنبھالنے سے متعلق خبروں پر کوئی تبصرہ نہیں کیا لیکن اپنی میعاد کار میں توسیع کے امکان کو پوری طرح مسترد کردیا ۔ امریکی جریدے وال اسٹریٹ جنرل میں شائع ہونے والی ایک رپورٹ میں عسکری ذرائع کے حوالے سے کہا گیا تھا کہ جنرل کیانی چاہتے ہیں کہ چیئر مین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی کے رسمی عہدے کو با اختیار بنا کر انہیں سونپ دیا جائے ۔ خیال رہے کہ جنرل اشفاق پرویز کیانی کو 29نومبر 2007کو سابق صدر جنرل مشرف نے اپنی جگہ فوج کا سربراہ مقرر کیا تھا۔گزشتہ حکومت کے دور میں 24جولائی 2010کو اس وقت کے وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی نے ان کی مدت ملازمت میں 3برس کی توسیع کی تھی ۔ پاکستان میں فوجی سربراہ کوان عہدے کی معیاد میں توسیع دیناکوئی نئی بات نہیں ہے اور جنرل اشفاق پرویز کیانی سے پہلے 5فوجی سر برا ہان عہدہ کی معیاد سے زیادہ عرصے تک ا س منصب پر فائز رہے تاہم دو پاکستانی فوج کے پہلے ایسے سربراہ ہیں جن کی مدت ملازمت میں کسی سویلین حکومت نے توسیع کی تھی۔

Pakistan military experts welcome Kayani's decision to retire

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں