Withholding of large animals, trying to create a provocation - Ahmed Pasha Qadri
رکن اسمبلی کل ہند مجلس اتحاد المسلمین جناب سید احمد پاشاہ قادری نے عیدالاضحی سے عین قبل ذبیحہ گاؤ کے نام پر فرقہ پرست عناصر کی جانب سے بڑے جانوروں کی ضبطی کی شر انگیز حرکتوں اور پولیس کے ان کے آلہ کار کی حثییت کردار ادا کرنے پر شدید احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ مجلس اتحاد المسلمین کی جانب سے وہ صدر مجلس بیر سٹر اسد الدین اویسی کی ہدایت پر اس سلسلے میں حکومت اور اعلی پولیس عہدیداروں سے بھی نمائندگی کی گئی،لیکن اس کے باوجود عیدالاضحی سے عین قبل بڑے جانوروں کی ضبطی قابل مذمت ہے۔نمائندے راشٹریہ سے بات چیت کرتے ہوئے احمد پاشاہ قادری نے اس بات پر شدید احتجاج کیا کہ آؤ ٹر رنگ روڈس پر واقع ٹول پلازا کے قریب شامیا نے نصب کرتے ہوئے وی ایچ پی اور بجرنگ دل کارکن پولیس کی نگرانی میں بڑے جانور ضبط کر رہے ہیں،حتی کہ راجندر پولیس نے اس سلسلہ میں درج کردہ ایک ایف آئی آر کا حوالہ دیتے ہوئے جناب احمد پاشاہ قادری نے کہا کہ اس ایف آئی آر میں ایک وی ایچ پی کار رکن جس کا تعلق کوٹھی علاقہ سے ہے کا نام درج کیا گیا ہے، جب کہ قانون اورپولیس کے مطابق کسی بھی معاملہ میں مداخلت سے باز رکھاگیا ہے اور قانون ہاتھ میں نہ لینے کا انتباہ دیا گیا ہے۔ لیکن اس کے باوجود ایف آئی آر میں وی ایچ پی کارکن کے نام کی شمولیت پولیس کے دوہرے معیارکوآشکار کرتی ہے،انہوں نے اس سلسلہ میں بیگم پیٹ علاقہ کا حوالہ دیا اور بتایا کہ یہاں بھی سنگھ پریوار کی محاذی تنظیموں کے کارکن لاٹھیوں کے ساتھ بازار سے جانور خرید کرلانے والے افراد کو روک کر انہیں زدوکوب کرتے ہوئے ان کے جانور ضبط کر لئے لیکن اس کے باوجود پولیس خاموش تماشائی بنی بیٹھی ہے۔ احمد پاشاہ قادری نے کہا کہ تو یہ ہوگئی ہے کہ گھروں کی باونڈ ریز میں بندھے ہوئے جانوروں کی بھی نشاند ہی کرتے ہوئے ضبط کیا جارہاہے، انہوں نے اس کے واقعات کے سلسلہ میں ایل بی نگر ،پٹن چیرواور بوئن پلی کے علاقوں کی نشاند ہی کی جہاں فرقہ پرست عناصر پوری شرانگیزی کے ساتھ اقلیتی فرقہ کے جذبات کو مجروح کررہے ہیں۔ ایل بی نگر میں ہزاروں جانوروں ضبط کہے گئے۔ جب کہ کھلے عام ہتھیار و سے لیس شر پسند عناصر کے خلاف کسی بھی طرح کی کار وائی سے گریز کیا جارہاہے۔ احمد پاشاہ قادری نے بیگم بازار کی سڑک پر دن دھاڑے ایک بڑے جانوروں کی ضبطی کا بھی حوالہ دیا۔انہوں نے بتایا کہ علاقہ عنبر پیٹ میں بڑے جانوروں کی ضبطی کے بعد جلوس کی شکل میں اشتعال انگیز نعرے لگائے گئے۔پولیس سے نمائندگی کرنے پر بعض عہد یدار یہ بتاتے ہیں کہ/18اکتوبر تک انکے جانور چھوڑے جائیں گے۔ جب کہ عید ختم ہوچکی ہوگی۔احمد پاشاہ قادری نے سائبر پولیس کمشنر کی جانب سے اس سلسلہ میں گاؤ شالہ تنظیموں کے ساتھ حالیہ اجلاس طلب کرتے ہوئے جانب داری کا مظاہرہ کیا ۔ہونا تو یہ چاہئے تھا کہ کمشنر سائبر آباد اس سلسلہ میں قریش برادری کا بھی اجلاس طلب کرتے اور ان کی نمائندگی کی بھی سماعت کرتے لیکن بھی سنگھ پریوار کے آلہ کار کی حثییت ست کام کررہاہے۔ احمد پاشاہ قادری نے کہا کہ پولیس کو چاہئے کہ وہ ایسے واقعات پر قابو پاتے ہوئے شر پسند عناصر کی سر کوبی کرے تاکہ شہر کی پر امن فضاء مکدر ہونے سے محفوظ رہ سکے۔




کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں