آج یوم عرفہ - میدان عرفات میں دنیا کا عظیم و مقدس اجتماع - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-10-14

آج یوم عرفہ - میدان عرفات میں دنیا کا عظیم و مقدس اجتماع

سفید احرام میں ملبوس لاکھوں عازمین کے قافلے آج رات خیموں کے شہر منیٰ سے میدان عرفات کی سمت روانہ ہو رہے ہیں جہاں دنیا کا عظیم ترین اور مقدس اجتماع ہوگا۔ وقوف عرفات حج کا اعظم ترین رکن ہے جس کی ادائیگی کے ساتھ ہی امسال 23 لاکھ سے زائد عازمین حج کی سعادت سے مشرف ہو جائیں گے۔
مشاعر مقدسہ کے درمیان میٹرو ریل کا بھی آغاز ہو چکا ہے۔ کل مکہ مکرمہ سے عازمین کو منیٰ پہنچایا گیا اور آج منیٰ سے عرفات کو مشاعر ٹرین کے ذریعے عازمین کو پہنچایا جا رہا ہے۔ مشاعر ٹرین کے ڈائرکٹر جنرل فہد بن محمد ابوتربوش نے بتایا کہ مشاعر ٹرین خدمات کا سال بھر میں صرف ایام حج کے دوران استعمال کیا جاتا ہے جس کے ذریعے لاکھوں حجاج کرام کی مشاعر مقدسہ کے درمیان منتقلی عمل میں آتی ہے۔ مکہ مکرمہ ، منیٰ ، عرفات ، مزدلفہ اور منیٰ کے درمیان ٹرینوں کے علاوہ بسوں اور چھوٹی گاڑیوں کے ذریعہ بھی حجاج کرام کی منتقلی عمل میں آتی ہے۔ جبکہ اکثر حجاج کرام عرفات سے مزدلفہ اور منیٰ کے درمیان کئی کیلومیٹر کا فاصلہ پیدل بھی طے کرتے ہیں۔
اس سال ہندوستان سے ایک لاکھ 36 ہزار سے زائد عازمین حج کی سعادت سے مشرف ہو رہے ہیں۔ وزیر صحت غلام نبی آزاد اور سفیر ہند برائے سعودی عرب حامد علی راؤ ملک کے خیر سگالی وفد میں شامل ہیں۔
اسی دوران سعودی عرب میں 9/ذی الحجہ پیر کو جبکہ عرفات میں حجاج کرام قیام پذیر ہوتے ہیں ، حرم شریف میں غلاف کعبہ کی تبدیلی عمل میں لائی جائے گی۔ مکہ مکرمہ میں غلاف کعبہ (کسوہ) تیار کرنے والی فیکٹری کے ڈائرکٹر جنرل ڈاکٹر محمد عبداللہ نے بتایا کہ غلاف کعبہ کی فیکٹری میں تقریباً 240 ملازمین نے مل کر تقریباً 22 ملین سعودی ریال مالیت کا غلاف کعبہ تیار کیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ تقریباً 700 کیلو ریشم اور 120 کیلو چاندی اور سونے کے تاروں سے غلاف کعبہ تیار کیا گیا ہے جس پر قرآنی آیات تحریر ہیں۔
پرنس محمد بن نائف بن عبدالعزیز وزیر داخلہ و صدر نشین حج سپریم کونسل نے بتایا کہ تقریباً 188 ممالک کے فرزندان توحید اس سال فریضہ حج کی سعادت حاصل کر رہے ہیں۔ سال گذشتہ کے مقابلے میں بیرونی ممالک سے فریضہ حج کی ادائیگی کے لیے آنے والوں کی تعداد میں اس مرتبہ 21 فیصد کمی واقع ہوئی ہے جس کی مختلف وجوہات ہیں جن میں حرم کعبہ کے توسیعی کام بھی شامل ہیں۔

Yaum-e-Arafa today

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں