مسلمانوں کو طاقتور بنانے ائمہ اور علماء قائدانہ رول ادا کریں - ڈاکٹر سید ظفر محمود - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-10-14

مسلمانوں کو طاقتور بنانے ائمہ اور علماء قائدانہ رول ادا کریں - ڈاکٹر سید ظفر محمود

کانگریس کی زیرقیادت مرکزی حکومت ہمیشہ سے ہی اقلیت نوازہونے کادعوی کرتی رہی ہے۔اسی بنیاد پراس پراقلیتوں کی خوشامد کا بھی الزام عائد کیاگیاہے۔کانگریس ملک میں اقلیتوں،دلتوں اورکمزورطبقات کاعلمبردار ہونے کادعوی کرتی رہی ہے۔آزادی کے بعد مرکزمیں تقربیامسلسل کانگریس کاہی اقتدار رہا،اس کے باوجودخودحکومت کی تحقیقاتی رپورٹ میں یہ ثابت ہوگیاکہ مسلمان ہرشعبہ میں پسماندہ ہیں۔موجودہ یوپی اے حکومت مرکز میں 9سال سے برسراقتدار ہے،لیکن اس عرصہ میں اس نے مسلمانوں کی معاشی پسماندگی کے ازالہ کے لیے سوائے زبانی جمع خرچ کے کچھ نہیں کیا۔ان خیالات کا اظہارنئی دہلی کے اسلامک کلچرل سنٹر میں منعقدہ ایک سمینارمیں زکو ۃ فاؤنڈیشن کے صدرڈاکٹرسیدظفرمحمود نے کیا۔ہندوستانی مسلمانوں کاحال اور مستقبل کے عنوان سے اس سمینار کااہتمام کیاگیاتھا۔لودھی روڈ پرواقع عظیم الشان کلچرل سنٹر میں صرف300نشستیں تھیں،لیکن عبدالرحمن آڈیٹوریم سامعین سے کھچاکھچ بھراہواتھا۔اتوار ہونے کے سبب دارلحکومت میں بالعموم زیادہ گہماگہمی نہیں تھی۔دسہراتہوار کی وجہ سے بھی شہرمیں خاموشی تھی،لیکن اس سمینارمیں شرکت کرنے کے لیے مسلمان کئی علاقوں سے سفرکرتے ہوئے دہلی آئے ہوئے تھے۔خاص طور پر ڈاکٹر سید ظفر محمود کو سننے کے وہ خواہشمندتھے۔ڈاکٹرسیدظفرمحمود،زکوۃ فاؤنڈیشن کے سربراہ ہیں اوروہ حالیہ عرصہ میں اس وقت میڈیاکی توجہ کامرکزبن گئے جب انہوں نے نریندرمودی کوان کے منہ پر کھری سنائی۔اپنے20منٹ کے خطاب میں ڈاکٹرمحمودنے خاص طورپرائمہء کرام پر زوردیاکہ وہ مسلمانوں کو بااختیاراورطاقتوربنانے کے موضوعات پراپنے خطابات میں توجہ مرکوزکریں۔انہوں نے دوٹوک انداز میں کہا کہ جب تک ائمہء کرام متحرک نہیں ہوتے اورسماجیتبدیلی میں سرگرم حصہ نہیں لیتے اس وقت تک کوئی بھی تحریک کامیاب نہیں ہوسکتی۔جب تک وہ قوم کی قیادت کے لیے پیش پیش نہیں ہوں گے،حکومت بھی مسلمانوں کی آواز پر توجہ نہیں دے گی۔انہوں نے دلت مسلمانوں اوردلت عیسائیوں کے لیے تحفظات کامسئلہ اٹھایا۔اس کے ساتھ ساتھ انہوں نے پرزورانداز میں اس بات کا مطالبہ کیاکہ اسمبلی اور پارلیمنٹ کے جو حلقے پسماندہ طبقات کے لیے مختص کیے گئے ہیں،انہیں غیرمختص کیاجائے،کیوں کہ ان علاقوں میں ایس سی،ایس ٹیز کی قلیل تعداد ہے،جب کہ مسلمانوں کی کثیر تعدادہے۔ڈاکٹرمحمودنے دہشت گردی کے کیسس کی عاجلانہ یکسوئی کے لیے فاسٹ ٹریک عدالتیں قائم کرنے کابھی مطالبہ کیا۔مظفرنگرکے فسادات اورمابعد صورت حال پر روشنی ڈالتے ہوئے ڈاکٹرمحمود نے کہاکہ مظفرنگراوراس کے اطراف واکناف علاقوں میں جہاں فرقہ وارانہ فسادات پھوٹ پڑے تھے،پھرسے فوج تعینات کی جائے۔اس پرتشددواقعات کے نتیجہ میں کم وپیش ایک لاکھ مسلمان بے گھرہیں۔ان کی ابھی تک بازآبادکاری نہیں ہوئی ہے۔حالات مکمل طورپربحال ہونے تک فوج ان علاقوں میں تعینات رہنی چاہیے۔انہوں نے مظفرنگراور متصلہ اضلاع میں لوک سبھا انتخابات منعقدنہ کروانے کامرکزی حکومت سے مطالبہ کیا،کیوں کہ ریلیف کیمپوں میں رہائش پذیر زائدازایک لاکھ افرادحق رائے دہی سے محروم رہیں گے۔جب تک وہ اپنے مکان واپس نہیں ہوتے ان علاقوں میں انتخابات نہیں کروائے جاسکتے۔اس سمینار میں فسادزدہ مظفرنگرکے لوگوں کی اکثریت موجودتھی۔سمینارکی صدارت کرتے ہوئے اعظم گڑھ کے مولاناعبداللہ پھولپوری نے ائمہء کرام اور علمائے کرام سے اپیل کی کہ وہ مسلمانوں کو ترقی کی راہ پرڈالنے اور انہیں با اختیاراورطاقتوربنانے کی جدوجہدمیں قائدانہ رول اداکریں۔

Empower Muslim, imams and scholars play a leadership role - Dr. Syed Zafar Mahmood

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں