مرکزی فورسس میں اقلیتوں کی بھرتی کے لیے خصوصی مہم متوقع - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-10-03

مرکزی فورسس میں اقلیتوں کی بھرتی کے لیے خصوصی مہم متوقع

ملک میں نیم فوجی فورسس کی زائد از 70ہزار خالی جائیدادوں کو پر کرنے کے لئے ایک خصوصی مہم شروع کئے جانے کا امکان ہے ۔ اقلیتی غلبہ والے علاقوں پر خصوصی توجہ دیتے ہوئے وہاں ریالیاں منعقد کئے جانے کی توقع ہے۔ سنٹر ل فورسس میں مختلف درجوں میں خالی جائیداد وں پرکرنا مقصود ہے ۔ سات نیم فوجی فورسس یعنی سی آر پی ایف،بی ایس ایف،ہند ۔ تبت بارڈر پولیس،ایس ایس بی،سی آئی ایس ایف،ایس جی اور آسام رائفلس میں زائداز 70ہزار خالی جائیدادیں ہیں جنکے منجملہ42,700جایئداد یں کانسٹیبلس کے لئے ہیں جبکہ لگ بھگ 25,200جایئداد یں جونیر کمشید آفیسر س(جی سی اوز)اور3,400جایئدادیں عہد دیداروں کے لئے ہیں۔ مرکزی وزارت داخلہ کے ایک عہد یدار نے بتایاکہ ہم فورسس میں بھرتی کے لئے مہمات شروع کرنے کا منصوبہ بنا رہے ہیں۔ اقیلیتی علاقوں میں ریالیاں منقعد کرنے پر خصوصی توجہ دی جائے گی تا کہ ا قلیتی فر قہ سے تعلق رکھنے والے مزید نوجوانوں کو اس طرف راغب کیا جائے ملک کے پولیس فورسس میں اقلیتوں کی نمائندگی لگ بھگ 6.5فیصد ہے۔ اقلیتوں کی بہبود سے متعلق وزیر اعظم کے 15نکاتی پروگرام میں ریاستوں سے خواہش کی گئی ہے کہ وہ پولیس عملہ میں بھرتی کے وقت اقلیتوں پر خصوصی توجہ دیں ۔ سچر کمیٹی نے بھی ایسی ہی سفارش کی تھی ۔ دسمبر2012میں مرکزی فورسس میں اقلیتوں کی جو تعداد تھی وہ ذیل میں قوسین میں دی گئی ہے : سی آ ر پی ایف (23,167)، بی ایس ایف (27,984)سی آئی ایس ایف (10,436)ہند تبت بارڈر پولیس (3,951)ایس ایس بی (4,446)، آسام رائفلس (8,953)اور انٹلیجنس بیورو (2,119)۔ مرکزی فورسس کی مجموعی عددی طاقت ذیل میں دی گئی ہے ۔ اسی آر پی ایف ( ایک لاکھ 97ہزار 796)بی ایس ایف ( دو لاکھ 43ہزار 161)سی آئی ایس ایف ( ایک لاکھ 30ہزار 905)، ہند ۔ تبت بارڈو پولیس (78ہزار 22) ایس ایس بی (80ہزار 697) اور آسام رائفلس (66ہزار 412)۔ یہاں یہ تذکرہ مناسب ہو گا کہ 2007میں ملک کے پولیس فورسس کی جملہ تعداد 13.4لاکھ میں اقلیتوں کی تعداد 1.01لاکھ تھی جو جملہ تعداد کا 7.55فیصد تھی۔ 2012میں پولیس عملہ میں یہ تعداد بڑھ کر 16.7لاکھ ہو گئی جو 24فیصد اضافہ ہے لیکن اقلیتوں کی نمائندگی ایک فیصد پوائنٹ تک گھٹ کر 6.5فیصد ہو گئی۔

Special recruitment drive for minorities in central forces likely

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں