بے قصور مسلم نوجوانوں کو مقدمات سے بچانے قوانین میں ترمیم پر زور - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-10-03

بے قصور مسلم نوجوانوں کو مقدمات سے بچانے قوانین میں ترمیم پر زور

شاہی امام مولانا سید احمد بخاری نے کہا اگر کانگریس کی زیر قیادت مرکزی حکومت بے گناہ مسلم نو جوا نوں کو دہشت گردی کے جھوٹے کیسوں سے بچانے میں واقعی سنجیدہ ہے تو اسے فوری طور ضابطہ فوجداری اور تعزیرات ہند میں ترامیم کر کے جھوٹے مقد مات میں پھنسا نے والے پولیس افسران کے خلاف قانونی کاروائی کو یقینی بنائے۔آج ایک بیان میں مولانا بخاری نے بے گناہ مسلم نوجوانوں کے تعلق سے مر کزی وزیر داخلہ سشیل کمار شنڈے کی طرف سے ریاستی حکومتوں کو بھیجے گئے خط کو زبانی جمع خرچ بتاتے ہوئے کہا کہ اتر پردیش ،مہاراشٹرا ،آندھرا پردیش ،گجرات ،بہار ،اور راجستھان سمیت ملک کی مختلف جیلوں میں ہزاروں بے قصورمسلم نوجوان بند ہیں اوربرسوں گزارنے کے باوجو د انہیں بغیر مقدمہ چلائے بند رکھا گیا ہے ۔ شاہی امام نے کہاکہ مہاراشٹرا ،آندھرا پردیش، راجھستان اوردہلی میں کانگریسی حکومتیں ہیں ان ریاستوں میں بے قصور مسلم نوجوانوں کو جھوٹے مقدمات میں پھنسانے والوں کے خلاف وزیر داخلہ اور ان کی کانگریسی حکومتوں نے آج تک کتنے پولیس آفسروں کے خلاف کاروائی کی ہے انہوں نے کہا کہ دہلی کے نوجوانوں محمد عامرکو جھوٹئے کیس میں پھنسا کر 14سال تک جیل میں رہنے پر مجبور کرنے والے اوردہلی یونیورسٹی کے پرو فیسر جیلانی کی زندگی برباد کرنے والے پولیس افسران کے خلاف آج تک کوئی کاروائی کیوں نہیں کی گئی۔ مولانابخاری نے سوال کیا کہ مکہ مسجد (حیدر آباد)دھماکہ کیس میں سوا می اسیمانند کے اقبالی بیان کے بعد چھو ڑے گئے بے گناہ مسلم نوجوانوں کو جھوٹے مقدمات میں پھنسا نے کے خلافکیا کاروائی کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ مالیگا ؤں ،سمجھو تہ ایکسپرس اوردرگاہ اجمیر شریف میں دھماکے کرنے والوں کی گر فتارمت یوں کے باوجود جھو ٹے مقدمات میں پھنسا ئے گئے سیکڑوں بے گناہ مسلمان آج بھی جیلوں میں پڑے ہوئے ہیں ۔شاہی امام نے کہا کہ جھوٹے مقدمات میں بے قصور مسلم نوجوا نوں کو پھنسا نے کا سلسلہ صرف اسی صورت میں تھم سکتا ہے جب ضابطہ فوجداری اورتعزیرات ہند میں ترا میم کر کے اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ ا یسا کرنے والے پو لیس افسران کے خلاٖف قانونی کار وائی کی جا ئے گی ۔متاثرین کوباز آبا دکاری کا قانونی حق ہو اور اسے یہ بھی حق ہو اور اسے یہ بھی حق ہو کہ وہ جیل میں گزاری گئی مدت کامعاوضہ سرکارسے حاصل کر سکے۔

--

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں