مظفرنگر فساد کے بیان پر راہول گاندھی تنقیدوں کا نشانہ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-10-26

مظفرنگر فساد کے بیان پر راہول گاندھی تنقیدوں کا نشانہ

لکھنؤ
(یو این آئی)
کانگریس کے نائب صدر راہول گاندھی نے مظفرنگر فساد متاثرین سے پاکستانی انٹلیجنس ایجنسی کے عہدیداروں کی جانب سے ربط قائم کرنے سے متعلق جوبیان دیا ہے اس پراپوزیشن سیاسی جماعتوں اور ممتاز مسلم قائدین کی سخت تنقیدوں کا سلسلہ جاری ہے۔دوسری جانب اہم اپوزیشن بی جے پی نے راہول گاندھی کے بیان کے بارے میں سی بی آئی تحقیقا ت کروانے کا مطالبہ کیا۔سماج وادی پارٹی نے بیان کی مذمت کی۔مسلم قائدین اور علماء نے اس کی اعلی سطحی تحقیقات کروانے اورراہول گاندھی کی جانب سے مسلمانوں سے معافی مانگنے کا مطالبہ کیا۔بی جے پی یوپی یونٹ کے ترجمان وجئے بہادر پاٹھک نے آج ایک بیان میں کہاکہ مسٹر گاندھی کا بیان نہایت سنگین ہے اس سے اندازہ ہوتاہے کہ منموہن سنگھ حکومت دہشت گردی پر قابوپانے میں نا کام ہوگئی ہے۔اس سارے معاملہ کی فی الفور سی بی آئی تحقیقات کروانے کی ضرورت ہے ۔انہوں نے کہا کہ پارٹی مظفرنگرفسادات سے لے کر یوپی کے وزراء کی تحقیقاتی ٹیم کے حالیہ دعوی تک کہ تمام واقعات کی سی بی آئی تحقیقات کا مطالبہ کرتی ہے۔انہوں نے الزام لگایا کہ ایسا لگتا ہے کہ ریاست کے چندسیاستداں یا حکمراں جماعت مظفرنگر میں فساد بھڑکانے میں ملوث رہی ہے۔انہوں نے مرکزسے مداخلت کرنے اور راہول گاندھی کے بیان کے پس منظرمیں سی بی آئی تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ بیان سے معلوم ہوتا ہے کہ ملک کے اتحاد اور یکجہتی کو سنگین خطرہ لاحق ہے۔سماج وادی پارٹی کے جنرل سکریٹری نریش اگروال نے بھی راہول کے بیان کی تحقیقات کروانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ بیان صرف ووٹ بینک سیاست کے لئے دیا گیا ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ یہ بیان محض فرقہ وارانہ خطوط پر رائے دہندوں کو راغب کرنے کی ایک کوشش ہے۔راہول پانچ ریاستوں میں اسمبلی انتخابات کے دوران فرقہ وارانہ بنیادوں پر کانگریس کے حق میں رائے ہموارکرناچاہتے ہیں۔یوپی کانگریس کے ترجمان امرناتھ اگروال نے راہول کے بیان کی مدافعت کرتے ہوئے کہا کہ اس پر اتناچخ وپکارکرنے کی ضرورت نہیں ہے۔مسٹرگاندھی نے صرف مظفرنگر فسادات کے دوران بی جے پی کے ناپاک منصویوں کی وجہ سے ملک کو لا حق خطرہ کے بارے میں اظہار خیال کیا تھا۔کانگریس ترجمان نے مسلم علماء سے اپیل کی کہ اس مسئلہ پر کسی بتصرہ سے گریزکریں کیونکہ یہ معاملہ مسلم نوجوانوں کی فلاح وبہیود سے جڑا ہواہے۔اگرراہول کے بیان کی مسلم علماء نے مخالفت کی توان کے بیان سے فرقہ وارانہ طاقتوں کو فائدہ پہنچے گا۔لیکن علماء دین نے راہول کے بیان کی سخت مذمت کی ہے۔مولانا خالدرشیدفرنگی محلی نے ایک بیان میں الزام لگایا کہ راہول گاندھی کا بیان غیرذمہ دارانہ اور مسلم نوجوانوں کو مزید چوٹ پہنچانے کے مترادف ہے۔انہوں نے کہا کہ موجودہ ماحول میں یہ بیان مسلم نوجوانوں پرشک کا سوال اٹھاتاہے'یہ زخموں پر نمک چھڑکنے جیسا ہے۔اس طرح کا بیان عوامی سطح پرنہیں دیاجاناچاہئے'کانگریس کے نائب صدرکو اس پر مسلمانوں سے معافی مانگنی پڑے گی۔مولانا خالدرشید نے کہا کہ گاندھی کے بیان سے صاف ظاہر ہوتاہے کہ مسلم نوجوان ملک کے دشمن سے ربط میں ہے ایک سیاسی لیڈرمسلم نوجوانون کو اس طرح کیسے نشانہ بناسکتاہے۔معروف شیعہ عالم کلب صادق نے بھی راہول گاندھی کے بیان پر سخت اعتراض کیااورکہاکہ ایسے معاملات وزیراعظم کے روبردلاناچاہئے انہوں نے کہا کہ بدیختی یہ ہے کہ مسلم نوجوانوں کی جب الوطنی پرایک بارپھرسوال اٹھایا جارہا ہے۔یادرہے کہ راہول گاندھی نے کل اندور میں ایک تقریرکرتے ہوئے یہ حیرت انگیزبیان دیتے ہوئے سنسنی پھیلادی کہ چنددن قبل اننلیجنس بیوروکے ایک عہدیدار نے انہیں بتایا کہ مظفرنگر فسادات کے بعض متاثرین سے پاکستانی انٹلیجنس ایجنسیوں کے چندعہدیداروں نے ربطہ قائم کیا ہے۔

'Pakistani agencies tried to contact Muzaffarnagar victims': Rahul Gandhi's remark kicks up a storm

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں