ایقان ہے کہ یہ ایک انتخاب ہے جس پر ہم کو عمل کرنے کی ضرورت ہے ۔اس میں ناکامی کی صورت میں یقینی طورحکومت ہند کو جوابی کاروائی پر غور کرنا پڑے گا۔2013ء میں جنگ بندی کی خلاف ورزی کے جملے 136واقعات کی اطلاعات ملی ہیں جو گزشتہ 8برسوں میں سب سے زیادہ ہیں۔عمرنے کشمیر مسئلہ کے حل کے لیے وزیر اعظم پاکستان نواز شریف کی جانب سے امریکہ کی مداخلت طلب کرنے پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ پاکستانی وزیر اعظم اپنے ہم وطنوں کے جذبات سے کھیلنے کے قصوروار ہیں۔واضح طور پر ماضی کے تجربہ سے وہ جانتے ہیں کہ ہندوستان جموں وکشمیر کے معاملہ میں کسی بیرونی مداخلت کو قبول نہیں کرے گا۔انہوں نے کہا کہ یہ واضح کیا جائے کہ مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے ٹالشی یا مداخلت ہندوستان قبول نہیں کرے گا ۔عمر نے کہا کہ ہندوستان کی جانب سے (کا برتاؤ عوام کو مصائب سے بچانے کے لیے ہے۔ ہم نہیں چاہتے کہ عام آدمی مسائل کا سامنا کرے لیکن جنگ بندی کی مسلسل خلاف ورزیوں کوبرداشت نہیں کیا جائے گا۔سرحد سے متصل رہنے والے عوام دیہاتی مسائل کا سامنا کررہے ہیں۔عوام اپنے کھیتوں ،مکانوں کو چھوڑ رہے ہیں اور بچے ااپنے اسکولوں کو چھوڑرہے ہیں ۔اس کی وجہ یہ ہے کہ پاکستان جنگ بندی کی خلاف ورزی کررہا ہے ۔انہوں نے کہا کہ پاکستانی رینجرس نے آرایس پورہ سب سیکڑمیں 6سرحدی چوکیوں پر ہلا اشتعال فائرنگ کی 2یا6چوکیوں پر مارٹرشیلزفائر کئے گئے ۔ چیف منسٹر جموں وکشمیر عمر عبداللہ نے آج سیکورٹی فورسس سے کہا کہ اپنے حفاطتی اقدامات کو ترک نہ کریں اور کہا کہ ریاست میں عکسریت پسندی کا بنوزخاتمہ نہیں ہوا ہے کو چوکس رہنا ہوگا اور حفاطتی اقدامات ترک کرنے نہیں ہوں گے۔ریاست میں عکسریت پسندی ابھی ختم نہیں ہوئی ہے اگر ایسی بات ہے تو صورت حال مختلف ہوگی ۔عمر نے سری نگر سے15کیلو میٹر کی دوری پر ( میں یوم شہید ان پولیس پر پولیس عملے سے اپنے خطاب میں یہ بات کہی۔
Truce violation: Omar Abdullah says Centre should look at other options
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں