مظفر نگر فسادات کے پیچھے مودی کا ہاتھ - طارق انور - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-10-07

مظفر نگر فسادات کے پیچھے مودی کا ہاتھ - طارق انور

نیشنلسٹ کانگریس پارٹی کے جنرل سکریٹری اور مملکتی وزیر برائے زراعت اور فوڈ پروسینسنگ ، طارق انور نے آج بی جے پی کے وزرات عظمی کے عہدیدار نریندر مودی پر مظفر نگر فسادات بھڑکانے کا الزام لگا یا۔ انھوں نے کہا کہ آنے والے لوک سبھا الیکشن سے پہلے ووٹڑس کو اپنی جانب راغب کرنے اور سیاست کو گجرات میں تبدیل کرنے کے لیے مودی نے اپنے بھروسہ کے ساتھی امیت شاہ کو یو پی بھیجا۔ تاہم ساتھ ہی انہوں نے یو پی کے چیف منسٹر پر بھی الزام لگایا کہ وہ لوگوں کی توقعات پر پورا اترنے میں ناکام ہوگئے ہیں۔ انور نے کل یہاں یو پی گورنر بی ایل جوشی سے ملاقات کی اور مظفر نگر میں حالات کو نارمل بنانے کے لیے ان کے دفتر کے استعمال پر زور دیا ور خاطیوں کو کیف کردار تک پہنچانے کے لیے فاسٹ ٹریک کورٹس کے قیام کا بھی مطالبہ کیا۔ ملاقات کے بعد پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انور نے الزام لگیا کہ شاہ فرقہ وارانہ منافرت پھیلانے کے ماہر ہیں جیسا کے انھوں نے گجرات میں بھی یہی کھیل کھیلا ہے اور بی جے پی اسی فارمولے کو یو پی میں دہرانے کی کوشش کر رہی ہے۔ انہوں نے اس بات کا عتراف کیا کہ نوجوان اکھلیش یو پی کے عوام کے توقعات پر پورے نہیں اتر پائے اور ان کی حکومت کار گردی دکھانے میں ناکام ہوگئی لیکن مظفر نگر فسادات پر انھوں نے سماجوادی سے متعلق کچھ کہنے سے
انکار کردیا اور فسادات کی مکمل ذمہ داری بی جے پی پر ڈال دی ۔ انھوں نے بتا یا کہ این سی پی نے مظفر نگر کو ایک پانچ رکنی کمیٹی بھیجی تھی جس نے اپنی رپورٹ پارٹی صدر شرد پوار کو پیش کردی ہے۔ اس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پنا ہ گزیں کیمپوں میں واقع لوگ اب بھی خوف میں مبتلا ہیں اور اپنے گھر جانا نہیں چاہتے ۔ مسٹر انور نے کہا کہ لوگ جب تک اپنے گھروں کو نہیں جاتے صور تحال نارمل نہیں ہوسکتی۔ انھوں نے مزید کہا کہ کسانوں کے زرعی نقصان پر مرکزی حکومت، ریاستی حکومت سے تعاون کرنے کے لیے تیار ہے۔ انھوں نے مطالبہ کیا کہ یوپی حکومت کو فسادات سے متاثرہ لوگوں کو رز تلافی اور ملازمتیں بھی دینی چاہئیں۔ نیشنلسٹ کانگریس پارٹی جنرل سکریٹری اور مرکزی مملکتی وزیر برائے زراعت اور فوڈ پرو سیسنگ طارق انورنے آج یہاں اس بات کا اعتراف کیا کہ چارہ گھوٹالے میں گرفتاری کے بعد بھی آر جے ڈی صدر لالو پرساد یادو کے بہار پر اثرا ت کو نظراندازنہیں کیا جا سکتا ۔ہمیں یہ بات قبول کرنی چاہئے کہ بہار میں لالو عامل ابھی بھی کافی اونچا ہے اور اس سے کوئی انکار نہیں کرسکتا۔ اپنے موقف کی کوئی وجہ بتائے بغیر انور نے رپورٹرز سے مزید کہا کہ بہار کی سیاست میں لالو کو کوئی نظر انداز نہیں کرسکتا اور ہمیں انکی گرفتاری کے اثرات کو دیکھنا اور انتظار کرنا چاہئے۔ لوک سبھا الیکشن کے لیے این سی پی کی تیاری پر بات کرتے ہوئے انھوں نے بتا یا کہ ابھی الیکشن کے لیے حکمت عملی بنانا باقی ہے۔ یوپی میں مظفر نگر کے فسادات کے بعد ہم حالات نارمل ہونے کا انتظار کر رہے ہیں۔اس کے عبد ہی این سی پی لوک سبھا پول کے لیے امیدواروں اور اتحاد کا اعلان کرے گی۔ تاہم انور نے اس بات کی وضاحت کی سوائے مہا راشٹرا ، گوا اور گجرات اسمبلی الیکشن کے این سی پی نے کانگریس کے ساتھ مزید کوئی الائنس نہیں بنایا ۔
2012کے یو پی الیکشن میں این سی پی نے تنہا مقابلہ کیا اور ایک نشست جیتی۔

Modi behind Muzaffarnagar riots:Tariq Anwar

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں