ہند پاک خوشگوار تعلقات کیلئے مذاکرات واحد راستہ - پاکستانی سفیر سلمان بشیر - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-10-07

ہند پاک خوشگوار تعلقات کیلئے مذاکرات واحد راستہ - پاکستانی سفیر سلمان بشیر

salman-bashir
ہائی کمشنرپاکستان متعینہ ہندسلمان بشیرنے کہاکہ دونوں ممالک کے درمیان خوشگوارتعلقات کے لئے مذاکرات کاراستہ اختیارکرناناگزیرہے۔حیدرآباد میں آج مدیررہنمائے د کن سیدوقارالدین کی رہائش گاہ پرصحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ دونوں ممالک کے پاس بات چیت کے علاوہ کوئی دوسراراستہ نہیں ہے۔سلمان بشیر،حکومت آندھراپردیش کی دعوت پربائیوڈائیورسٹی پارک میں شجرکاری کرنے حیدرآبادآئے ہوئے ہیں۔سلمان بشیرنے کہاکہ ہندوستان اورپاکستان کے درمیان تعلقات خواہشمندہیں ۔ہماراایقان ہے کہ دونوں ممالک کے درمیان اگر کچھ مسائل درپیش ہوں توانہیں مذاکرات کے ذریعہ حل کیاجاسکتاہے۔دوستانہ تعلقات اور پرامن فضاء قائم کرنے کے لئے وسیع ترمذاکرات کی ضرورت ہے عوام کے خدشات بھی بات چیت کے ذریعہ ہی ختم کئے جاسکتے ہیں۔پاکستان کوامن وامان پر یقین رکھنے والاملک قراردیتے ہوئے سلمان بشیر نے کہاکہ سابق میں بھی ہم امن فضاء برقراررکھنے کے لئے کام کرچکے ہیں اور مستقبل میں بھی اس سلسلہ کو جاری رکھناچاہتے ہیں۔ہمارا مقصددونوں ممالک کی اقتصادی ترقی اور خوشحالی کوپروان چڑھتادیکھنا ہے۔انہوں نے کہاکہ ہندوستانی حکومت بھی ایسے خیالات رکھتی ہے۔دونوں طرف معاشی ترقی اور غربت کے خاتمہ کے لئے کام کرنے کی ضرورت ہے ۔پاکستان ہائی کمشنرنے کہاکہ اس خطہ میں امن کے فروغ سے دونوں ممالک کو فائدہ ہوگا ۔انہوں نے ہندوستانی حکومت کی جانب سے اختیار کردہ مثبت رویہ کی ستائش کی۔ینویارک میں دونوں ممالک کے وزرائے اعظم کے درمیان ہوئی بات چیت کو تاریخی قراردیتے ہوئے سلمان بشیر نے کہاکہ ہمارامقصد ترقی یافتہ خوشحال جنوبی ایشیاء دیکھناہے اوراس مقصدکوحاصل کرنے میں دونوں ممالک کے درمیان اتفاق رائے پایاجاتاہے۔دونوں ممالک کے درمیان خوشگوار اورپائیدارتعلقات کے لئے زمینی حقائق کو ملحوظ رکھ کر ہی بات چیت کی جانی چاہئے ۔چندفرضی باتوں جیسے عدم اعتمادکی فضاء میں امن کی کیاضرورت ہے؟کوپس پشت ڈالناہوگا۔پاکستانی ہائی کمشنرنے کہاکہ اعتماد کی فضاء کو بحال کرنے کے لئے حقائق کو تسلیم کرناہوگا۔دونوں ممالک کے عوام کے یکساں جذبات کوتسلیم کرتے ہوئے آگے بڑھنے اورپیچیدہ مسائل کو خوشگوارانداز میں بات چیت کے ذریعہ حل کرنے کا تہیہ کرناچاہئے۔باہمی تعلقات کو استوارکرنے عوام کے درمیان رابطہ کو فروغ دیناچاہئے۔دونوں ممالک کے تعلیمی اداروں میں اشتراک وتعاون سے تحقیقایے تبادلہ عمل میں لاناچاہئے چونکہ دونوں قوموں کی تہذیب،تمدن ،رہن سہن اورخیالات وامنگوں میں یکسانیت ہے۔اختلاف رائے کے موضوعات کو محدود کرکے ماضی کے تلخ واقعات کو بھلاتے ہوئے مثبت ذہن وسوچ کے ساتھ آگے بڑھناچاہئے۔اس سوال پر کہ نواز شریف کو جب بھی اقتدارحاصل ہوا،ہندوستان میں دراندازی کے واقعات میں اضافہ دیکھا گیا؟سلمان بشیرنے کہاکہ دونوں ممالک کو حقیقی معنوں میں جنگ بندی کااحترام کرناچاہئے۔کرن سیکٹر کے واقعات پر پوچھے گئے سوال کے جواب میں سلمان بشیر نے کہاکہ کوئی بھی الزام تراشی نہ کریں ۔وزیراعظم پاکستان نواز شریف کی جانب سے اپنے ہندوستانی ہم منصب کو دیہاتی عورت کہنے کے الزام کو پروپگنڈہ قراردیتے ہوئے انہوں نے کہاکہ حکومت پاکستان اورپاکستانی عوام ،ڈاکٹرمنموہن سنگھ کوعزت وتوقیرکی نگاہ سے دیکھتے ہیں ۔ہندوستانی میڈیا سے منفی خبروں کو نشر کرنے سے گریز کرنے کامشورہ دیتے ہوئے انہوں نے کہاکہ ہندوستانی میڈیافرضی دراندازی کی خبروں پر زیادہ توجہ دیتاہے جبکہ ایسے واقعات کاسامنافوج کو کرناپڑتاہے۔ان واقعات کی تصدیق یاتردیدفوج کو کرناہوگاجو عموماسچ نہیں ہوئی ۔انہوں نے کہاکہ پاکستان ،اقوام متحدہ کے دستورکا پابندہے اوربحیثیت مسلمان ہم اسلام کے بتائے ہوئے راستہ پر چلتے ہیں جوہرطرح کے تشددکوحرام قراردیتاہے ۔پاکستان پردہشت گردی کی پشت پناہی کے الزام کومستردکرتے ہوئے سلمان بشیرنے کہاکہ ہم خوددہشت گردی سے متاثرہیں۔30برس پہلے تک بھی خودکش حملہ کا تصورنہیں تھا لیکن آج خودکش حملے عام ہیں۔

Sincere dialogue needed on issues between india, pak: salman bashir

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں