وزیر اعظم بننے ملالہ یوسف زئی کی تمنا - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-10-12

وزیر اعظم بننے ملالہ یوسف زئی کی تمنا

پاکستان کی کم عمر لڑکی ملالہ یوسف زئی نے کہا کہ وہ وزیر اعظم بننے کی خواہاں ہے۔ ملالہ نے کہا کہ وہ سابق وزیر اعظم بے نظیر بھٹو کے نقش قدم پر چلتے ہوئے پاکستان کی وزیر اعظم بننے کی خواہاں ہیں۔ وہ وزیر اعظم بن کر پاکستانی عوام کی خدمت کریں گی۔ 16سالہ ملالہ نے کہا کہ وہ پاکستان کی وزیر اعظم بن کر ملک کی خدمت کریں گی۔ ملالہ نے سی این این کو دیئے گئے راست انٹریو میں اپنی اس خواہش کا اظہار کیا ۔ ملالہ امن کے نوبل انعام کے دوڑ میں سب سے آگے ہے۔ ملالہ نے اس وقت کی یاد دلائی جبکہ طالبان نے اس پر قاتلانہ حملہ کیا تھا، وہ جب اسکول سے ویان کے ذریعہ گھر واپیس ہورہی تھی اسی وقت طالبان نے اس پر حملہ کیا۔ وہ نازک حالت میں زخمی ہوگئی۔ اس کا ابتدائی علاج پاکستان میں کیا گیا اس کے بعد ذریعہ طیارہ اسے لندن منتقل کیا گیا۔ ملالہ نے تعلیم نسواں کے سلسلہ میں اپنی مہم کا تذکرہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ وہ ابتدا ڈاکٹر بننے کا منصوبہ بنا یا تھا۔ تاہم اس نے کہا کہ وہ اب پاکستان کی وزیر اعظم بننے کی خواہاں ہے۔ وہ وزیر اعظم بن کر پاکستان کے عوام کی خدمت کریں گی۔ انہوں نے کہا کہ بے نظیر بھٹو پاکستان کی پہلی خاتون وزیر اعظم تھیں۔ وہ بے نظیر بھٹو کی مداح ہیں اور ان کے نقش قدم پر چلتے ہوئے پاکستان کی وزیر اعظم بننے کی خواہاں ہیں۔ ملالہ نے کہا کہ وہ ڈاکٹر بننا چاہتی تھیں تاہم اب انہوں نے فیصلہ کیا کہ وہ وزیر اعظم بنیں۔ ملالہ مزید کہا کہ سیاست میں داخل ہوکر وہ اپنے ملک کی وسیع پیمانے پر خدمت کرسکتی ہیں، وہ وزیر اعظم بن کر خواتین کی تعلیم کے مقصد کو پورا کرسکتی ہیں۔ ایک وزیر اعظم کی حیثیت سے وہ تعلیم کے شعبے میں زیادہ سے زیادہ رقم مختص کرنے کے موقف میں رہیں گی۔ اس دوران طالبان نے دھمکی دی کہ ملالہ کی کتاب 'آئی ایم ملالہ'کو فروخت کرنے والوں کو سنگین نتائج کا سامنا کرنا ہوگا۔ طالبان نے کہا کہ ملالہ نے کوئی بہادری کا کام نہیں کیا ہے۔ اس نے اپنے مذہب اسلام کے بدلے سیکولرزم کو قبول کرلیا ہے۔ طالبان نے کہا کہ وہ ملالہ پر دوبارہ حملہ کریں گے۔ ملالہ نے سیکولرازم کو قبول کرکے اسلام کا سودا کر لیا ہے۔ ملالہ نے طالبان کی دھمکیوں کو مسترد کردیا۔

I want to become PM of Pakistan: Malala Yousafzai

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں