وادی کشمیر میں عید کی خریداری عروج پر - جانوروں کے اونچے دام - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-10-15

وادی کشمیر میں عید کی خریداری عروج پر - جانوروں کے اونچے دام

وادی کشمیر میں آج عید کی خریداری عروج پر پہنچ گئی اورریاستی دار الحکومت سرینگر کی سڑکیں ،خریداروں اور موٹر والوں کے ہجوم سے بھر گئی ہیں ۔مرد خواتین اور نوجوان عید الاضحی کے لیے جو چہا رشنبہ کو منائی جائے گی ،مختلف اشیاء جیسے بیکری ،پولٹری ،مٹن اورہاؤزری ایٹم کی خریداری میں مصروف ہیں ۔فٹ پا تھ پر کاروبار کرنے والوں نے تقریبا سارے شہر میں دکانیں لگادی ہیں جس کی وجہ سے دوپہر میں سڑکیں جام ہوگئیں۔ گاڑیوں کی آمد و رفت بحال کرنے ٹریفک پولیس کو زبردست جدوجہد کرنی پڑی۔ بیکریوں اور مٹن کی دکانوں سے باہر خریداروں کی طویل قطار یں دیکھی گئیں۔جب کہ عارضی ،جانور بازار ،بالخصوص پرانے شہر کے عید گاہ گراؤنڈ میں زبردست ہجوم دیکھا گیا ۔یہی وہ مقام ہے جہاں وادی کے مختلف علاقوں حتی کہ جموں ریجن کے دور دراز راجوری اور پونچھ علاقوں سے بیوپاری اپنے مویشی لے کر پہنچتے ہیں۔امسال قربانی کے خریدنے والوں کے لیے راجستھان سے لائے گئے 12اونٹ مرکز توجہ بنے رہے جنھیں کافی بھاری دام پر فروخت کیا گیا۔ ایک شخص نے اونٹوں کی ایک جوڑی کی قیمت دیڑھ لاکھ روپئے لگائی ۔ فربہ اور سجے سجائے بھیڑ بکریاں اچھے داموں پر فروخت ہورہے ہیں۔ بھیر بکریاں عام طور پر 200روپے فی کلو ( زندہ) کی شرح سے فروخت کئے جارہے ہیں جب کہ فربہ جانوروں کی قیمت اور زیادہ لگائی جارہی ہے۔ عید گاہ میں ایک فربہ سیاہ بھیڑ20ہزارروپئے کے عوض فروخت کی گئی۔ اسلامی عقائد کے مطابق ایک بھیڑ یا بکرا صرف ایک مسلمان کی جانب سے قربان کی جاسکتی ہے جب کہ ایک اونٹ میں 7حصے کئے جاسکتے ہیں۔ دنیا بھر کے مسلمان عید الضحی کے موقع پر قربانی دیتے ہیں تاکہ حضرت ابراہیم علیہ السلام کی سنت پر عمل کیا جاسکے۔

Eid shopping at its peak in Kashmir Valley

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں