ہندوستان اور چین کے درمیان سرحدی دفاعی تعاون معاہدہ پر دستخط - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-10-24

ہندوستان اور چین کے درمیان سرحدی دفاعی تعاون معاہدہ پر دستخط

اہم ترین سرحدی دفاعی تعاون معاہدہ پر دستخط اور بین سرحدی دریاؤں سے متعلق ایک معاہدہ کے ساتھ ہندوستان اور چین ایک سے زیادہ دیرینہ امور بالخصوص پیچیدہ سر حدی تنازعہ پر آج اپنے بڑے اختلافات دور کرنے کی کوشش میں کچھ حد تک کامیاب ہوئے ہیں ۔ وزیر اعظم منموہن سنگھ نے اپنے چینی ہم منصب کے ساتھ وسطی بیجینگ کے گریٹ ہال آف پیپلز میں ملاقات اور بات چیت کے بعد کہا کہ جب ہندوستان اور چین مصافحہ کرتے ہیں تو دنیا کی نظر سنجیدہ ہوجاتی ہے۔ دونوں ملکوں کے مابین 7دیگر معاہدے بھی ہوئے جن میں دہلی ۔ بیجنگ۔ بنگلور۔ چینکڈو اور کولکتہ ۔ کٹمنگ کے درمیان تعاون سے متعلق تین اقرار نامے شامل ہیں۔ جن دیگر معاہدات پر دستخط کئے گئے ان کا تعلق نالندہ یونیورسٹی 2015۔2013کے لئے ثفاقتی تبادلہ کے پروگرام ، نقل و حمل اور شاہراہوں کی تعمیر کے علاوہ ہندوستان میں پاور ایکوپمنٹ مراکز قائم کرنے کے اقرار ناموں سے ہے۔ ہند۔ چین کے درمیان 4000کلو میٹر طویل سرحد پر امن و سکون کو یقینی بنانے کے دفاعی سکریٹری آر کے ماتھر اور ان کے چینی ہم منصب سن جن گاؤ نے دستخط کئے۔ اس کا مقصد سرحد پر امن اور خیر سگالی بر قرار رکھنے کے ساتھ اس بات پر قائم رہنا ہے کہ کوئی بھی فریق ایک دوسرے کے خلاف اپنی فوجی صلاحیت کا استعمال نہیں کرے گا۔ اس میں یہ بھی تسلیم کیا گیا ہے کہ حقیقی کنٹرول لائن پر امن ، استحکام اور خیر سگالی کو برقرار رکھنے کی ضرورت ہے۔ دونوں قائدین نے باہمی ملاقات کے بعد وفود کی سطح پر بات چیت کی ، اور ایک سے زیادہ باہمی علاقائی اور بین الاقوامی اہمیت کے حامل امور پر غور و خوص کیا۔ ہند ۔ چین تعلقات کو مضبوط بنانے کی کوشش کے تئیں دونوں قائدین عہد بند نظر آئے۔ واضح رہے کہ ہندوستان اور چین کی مشترکہ آبادی کوئی 2.5ارب کے قریب ہے۔ ڈاکٹر سنگھ نے کہا کہ ہندوستان اور چین دونوں کی خارجہ پالیسیاں آزاد ہیں۔ اس لحاظ سے کسی اور ملک کے ساتھ دونوں کے تعلقات ایک دوسرے کے لئے موجب تشویش نہیں ہونے چاہئیں۔ وزیر اعظم نے پاکستان کا نام لئے بغیر اپنے ہم منصب کو اس ہندوستانی تشویش سے باخبر کیا اور کہا کہ اس حوالہ سے ہندوستان ، چین کو خاص طور پر یقین دہانی کراتا ہے۔ ویزا کے اجراء کو آسان بنانے سے متعلق ڈاکٹر سنگھ نے چینی وزیر اعظم لی کی کینگ سے کہا کہ ہندوستان اسے آسان بنانے کا پابند ہے تاکہ چین کے لوگ ہندوستان کا سفر کرسکیں۔ امید کی جاتی ہے کہ چین بھی ہندوستانیوں کو ایسی سہولت فراہم کرے گا۔ سرحدی مسئلہ کے حل کو خاص اہمیت کا حامل معاملہ قرار دیتے ہوئے وزیر اعظم نے بتا یا کہ دونوں ملکوں کے قائدین نے اس بات سے اتفاق کیا کہ ہند۔ چین تعلقات کی بہتری میں سرحد امن و سکون کا بنیادی کردار ہونا چاہئے۔ دونوں ملک ہند۔ چین سرحدی معاملہ کو معقول اور باہمی طور پر قابل قبول طریقہ سے نمٹانے کی سمت میں آگے بھی بڑھے اور دونوں نے اس بات سے اتفاق کیا کہ آزاد خارجہ پالیسیاں رکھنے والے بڑے ہمسایہ ہونے کے ناطہ ہندوستان اور چین دونوں کو دوسرے ملکوں کے ساتھ اپنے تعلقات کو ہرگز ایک دوسرے کے لئے موجب تشویش نہیں بنانا چاہئے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ ہندوستان اور چین نے اس بات سے بھی اتفاق کیا کہ ایشیائی احیا ء اور عالمی استحکام و خوشحالی 2.5ارب ہندی اور چینی عوام کی خوشحالی اور ترقی سے بڑے پیمانہ پر مربوط ہے۔ ڈاکٹر سنگھ نے مزید کہا کہ انہوں نے اپنے ہم منصب کو مشورہ دیا ہے کہ باہمی اعتماد کو بڑھانے ، مشترکہ مفادات کا دائرہ وسیع کرنے اور آپسی مفاہمت کو اور گہرا کرنے کی سمت میں پیش قدمی کرنی چاہئے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ اس روڈ میاپ کے حق میں انہیں اپنے ہم منصب کی طرف سے مکمل تائید حاصل ہوئی۔ وزیر اعظم نے کہا کہ سرحدی دفاعی تعاون سے سرحد پر امن و استحکام آئے گا۔ باہمی اعتماد قائم کرے دونوں ممالک نے تمام سطحوں پر شفافیت برتنے اور باہمی موا صلات کو بہتر بنانے سے بھی اتفاق کیا ہے۔ ڈاکٹر سنگھ نے کہا کہ ہندوستان سرحد پار دریاؤں کے معاملہ میں بھی تعاون چاہتا ہے جس پر وزیر اعظم لی نے دونوں ممالک کے درمیان تجارتی عدم توازن پر ہندوستان کی تشویش کو سمجھا اور اس خلیج کو پاٹنے کے طریقے تلاش کرنے سے اتفاق کیا۔ ڈاکٹر سنگھ نے بتا یا کہ ہم بنگلہ دیش۔ چین۔ ہند، مائنمار معاشی کو ریڈر قائم کرنے پر بھی غور کر رہے ہیں۔ پنچ شیل اصولوں کے نفاذ کے 60سال مکمل ہونے پر 2014کو ہند۔ چین دوستانہ تبادلوں کے طورپر منا یا جائے گا۔

China, India sign border defense agreement

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں