ہرش وردھن دہلی میں بی جے پی کے وزارت اعلیٰ کے امیدوار - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-10-24

ہرش وردھن دہلی میں بی جے پی کے وزارت اعلیٰ کے امیدوار

دہلی کے سابق وزیر صحت ہرش وردھن کو دہلی اسمبلی انتخابات کے لیے آج بی جے پی کا چیف منسٹری کا امیدوار بنا یا گیا او رریاستی پارٹی صدر وجئے گوئل کے عوامی تائید حاصل ہونے کے دعوؤں کو کوئی اہمیت نہیں دی گئی ۔ واضح رہے کہ دہلی میں 4دسمبر کو اسمبلی انتخابات کا انعقاد عمل میں آئے گا۔ بی جے پی پارلیمانی بورڈ کے اجلاس کے بعد جس میں پارٹی صدر راج ناتھ سنگھ ، سینئر لیڈر ایل کے اڈوانی اور دیگر نے شرکت کی، یہ اعلان کیا گیا۔ 59سالہ ہرش وردھن 1993میں پہلی مرتبہ مشرقی دہلی کے کرشنا نگر علاقہ سے منتخب ہوئے تھے اور 1998،2003اور 2008کے انتخابات میں بھی انھوں نے اس نشست پر اپنا قبضہ بر قرار رکھا۔ پیشہ سے ای این ٹی سرجن ہرش وردھن کی اہلیہ نوتن ہاسپٹل ایڈمنسٹریشن کی ماہر ہیں۔ ان کے دو لڑکے اور ایک لڑکی ہے۔ میٹنگ کے بعد راجناتھ سنگھ نے نامہ نگاروں کو بتا یا کہ مرکزی پارلیمانی بورڈ نے ڈاکٹر ہرش وردھن کو دہلی اسمبلی انتخابات کے لیے بی جے پی کے چیف منسٹری کے امیدوار کی حیثیت سے پیش کرنے کا متفقہ فیصلہ کیا ہے۔ راجناتھ سنگھ نے کہا کہ وجئے گوئل نے ہرش وردھن کی امیدواری کو قبول کرلیا ہے۔ گوئل نے اتوار کے دن سینئر بی جے پی لیڈروں سے ملاقات کی تھی اور چیف منسٹر کے عہدہ کے لیے دعویداری پیش کی تھی۔ ذرائع ابلاغ کی اطلاعات کے مطابق انھوں نے انتباہ دیا تھا کہ اگر ہرش وردھن کو چیف منسٹر کے امیدوار کی حیثیت سے پیش کیا جائے تو وہ اپنے عہدے سے استعفی دے دیں گے۔

احمد آباد
( پی ٹی آئی)
چیف منسٹر گجرات اور بی جے پی کے وزرات عظمی امیدوار نریندر مودی نے آج اس اعتماد کا اظہار کیا کہ ہرش وردھن کی زیر قیادت پارٹی دہلی اسمبلی انتخابات میں بہترین مظاہرہ کرے گی۔ مودی نے ٹوئٹر پر کہا کہ دہلی اسمبلی انتخابات کے لیے بی جے پی کے چیف منسٹری کے امیدوار بنائے جانے پر ڈاکٹر ہرش وردھن کو میری مبارکباد ۔ میں ان کی کامیابی کی تمنا کرتا ہوں وزیر صحت کی حیثیت سے انھوں نے پولیو کے خاتمہ کی رجحان ساز مہم چلائی تھی جس کی وجہ سے دہلی پولیو سے پاک ہوگیا۔ اب مجھے یقین ہے کہ وہ دہلی بدعنوانی اور بے جا حکمرانی سے پاک کریں گے۔

BJP dumps Goel, picks Harsh Vardhan as its candidate for Delhi chief minister

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں