جناب عزیز برنی سے چند معروضات - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-10-01

جناب عزیز برنی سے چند معروضات

A-request-to-Aziz-Burney
مکرمی!
ایک ایسی وقت میں جب کہ ملک عزیز ہندوستا ن اپنوں کے زخموں سے کراہ رہا ہے ۔اس کے زخموں پر زخم لگ رہے ہیں ۔نیز نفرت ،تشدد اور فرقہ واریت کے شعلے گھروں کو جلا رہے ہیں ......سنا ہے کہ آپ فسطائی طاقتوں کے طرز پر مسلمانوں میں ایک تنظیم بنا رہے ہیں جس کامرکزی نام آ پ نے "بی آر ایس ایس " رکھا ہے ۔جس کا مطلب آ پ کی زبان میں "بہتر آر ایس ایس" بھی ہے۔پھر اس کی ذیلی تنظییں "بی ایس ایف"جسے بجرنگ دل کا متبادل کہہ رہے ہیں ۔ خواتین تنظیم ،طلبا تنظیم "بھارتیہ کسان یونین"کے طرزپر "مسلم بے روزگار سنگٹھن" "فری تعلیم تنظیم" نیز "مسلم میڈیا فورس" کے ناموں سے بنا رہے ہیں ۔اس طرح شاید آپ اپنے زعم میں تو بہت بڑا کارنامہ انجام دے رہے ہیں مگر آپ کو احساس نہیں ہے کہ اس کے اثرات کتنے مہلک اور تباہی لائیں گے۔ اس طرح آپ بچے کھچے ہندوستان کو جہنم کا نمونہ بنا رہے ہیں ۔ایک طرف ہندو انتہا پسند مسلمانان ہند پر زمین تنگ کررہے ہیں تو دوسری طرف آپ بھی ایسا ہی ناپاک منصوبہ بنا رہے ہیں ۔نتیجہ ظاہر ہے جب ایسی صورت حال پیدا ہوجائے گی تو جانبین سے تباہی آئے گی اور ہندوستان تباہ و بر باد ہو جائے گا ۔آپ کی خواہش ہے کہ ہندوستان کا مسلمان بر ادران وطن کے طرز پر قانون کا باغی ہوجائے یا پھر برادران وطن کو کاٹ ڈالے ۔حالانکہ یہ دونوں باتیں نہیں ہوسکتی ۔مسلمانوں نے اس چمن کو اپنے خون سے سینچا اور سنوارا ہے نیز اس کے لیے بڑی سے بڑی قربانی دینے کے لیے ہر وقت تیار ہیں اور برادران وطن کو یہ ’بھائی ،کہتے ہیں ۔
یہ بات مسلّم ہے کہ جب لوہا لوہے سے ٹکراتا ہے تو بہت ہی بھیانک تباہی آتی ہے ۔ آپ کو یہ پتا ہونا چاہیے کہ وہ علما اور طلبا جو اشتعال ،جوش ،نااندیش جذبہ اور وقتی غصہ ور ہوتے ہیں ان کے ذریعے کبھی مسایل کا حل نہیں ہوا ہے۔کبھی اچھے امام اور قاید نہیں بن سکے۔امت کو کبھی ان سے کوئی فایدہ حاصل نہیں ہوا بلکہ ان کی بدولت خیر سے زیادہ برائی۔امامت و قیادت سے زیادہ گمراہی اور گروہ بندی ، امن سے زیادہ تباہی اورفایدوں سے زیادہ اس امت کو نقصان اٹھانا پڑا ہے۔
30ستمبر کے عزیز الہند کے شمارے میں جو آپ نے تنظیموں کا خاکہ پیش کیا ہے اس میں تنظیموں کا مقصد بھی بیان کیا ہے جس کا صاف مطلب یہ ہے کہ ہمارے ملک کو دہشت گر دی،مہنگائی،فرقہ پرستی اور فسطائیت کے ساتھ ساتھ خانہ جنگی کا بھی سامنا کر نے کے لیے تیار رہنا ہوگا ۔بھائی بھا ئی کو کاٹے گا اور ملک کا امن غارت ہوگا۔قانون کی سرعام دھجیاں اڑائی جائیں گی اور آئین پھاڑ دیے جائیں گے۔یہی ہے "عزیز الہند این جی او " کا مقصد عظیم جس کے لیے کچھ ناعاقبت اندیش علما،طلبا اور مسلمان تیار ہو رہے ہیں ۔
میں ان مختصر معروضات میں عزیز برنی سے کہنا چاہوں گا کہ آپ عزیز الہند کے ذریعے صحافت نہیں بلکہ شعلہ زنی کر رہے ہیں جو صحافت کے اصولوں کے بالکل منافی ہے۔ خدا کے لیے اب آگ برسانا بند کیجیے اور بھولے بھالے مسلمانوں نے کے معصوم جذبات سے مت کھیلئے نیز خستہ حال وطن عزیز،مہنگائی کی مار سے تباہ حال ،بدعنوانی اورکرپشن کی مار سے مضمحل ہندوستان پر رحم کیجیے!یہ ہندوستان، آپ کے اور مسلمانوں کے حق میں بہت بہتر ہوگا۔
شاید کہ اتر جائے ترے دل میں میری بات

- بسمل نسیمی، نئی دہلی

A request to Aziz Burney

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں