Chennai university offers free education to child prodigy Sushma
محض سات سال کی عمر میں ہائی اسکول اور زندہ کی 13ویں منزل پارکرتے کرتے گریجویشن کرلینے والی ایک انتہائی غریب گھرانے کی لڑکی سشما ورما کو بی ایس عبدالرحمن یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹکنالوجی نے ایم ایس سی، پی ایچ ڈی انٹیگریٹیڈ کورس کی مفت پیشکش کی ہے ۔ اس احساس کے ساتھ کہ سشمانے ناموافق حالات اور محدود وسائل کے باوجود انتہائی کم عمر میں خاصہ تعلیمی سفر طئے کیا ہے ۔ یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر جلیس احمد خان ترین نے یواین آئی اردو سروس کو بتایاکہ سشما کے والد تیج بہادر ورما کو بھی جو اپنی زمین فروخت کرکے ایک مقامی بہبودی ادارے کی مدد سے اپنی بیٹی کو لکھنؤ کی ایک یونیورسٹی میں مائیکرو بیالوجی کے ماسٹرز پروگرام میں داخلہ دلانے چاہتے تھے، یونیورسٹی میں ملازمت کی پیشکش کی گئی ہے تاکہ کنبے کو ساتھ رہنے کا موقع ملے۔ سشما ورما کا تعلق لکھنو سے ہے ۔ سردست سشما نے لکھنو کی ایک یونیورسٹی میں مائیکرو بیالوجی کے ماسٹرز پروگرام میں داخلہ لے لیاہے اور اسی ماہ کے تیسرے ہفتے سے اس کی کلاسز بھی شروع ہوجائیں گی۔ سشما دراصل ڈاکٹر بننا چاہتی ہے لیکن میڈیکل کالج میں داخلے سے پہلے کا امتحان وہ صرف اسی وقت دے سکتی ہے جب اس کی عمر18برس ہوچکی ہو۔ اسی لئے سشما نے فی الحال مائیکرو بیالوجی کی اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے کا فیصلہ کیاہے۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں