رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ حال میں ادارہ امر بالمعروف و نہی عن المنکر کے اہلکاروں سے کہا گیا ہے کہ وہ کار چلانے والی خواتین کا تعاقب نہ کریں کیونکہ ادارہ کے پاس ایسا کوئی قانون نہیں جس کے بموجب اسے سعودی عرب کی سڑکوں پر کار چلانے والی خواتین کی گرفتاری کا اختیار تفویض کیا گیا ہو۔ عہدیدار نے یہ بھی بتایا کہ کار چلانے والی خواتین کو روکنا سیکوریٹی فورس کے دائرہ کار میں آتا ہے ، ادارہ امر بالمعروف و نہی عن المنکر کے دائرہ عمل میں نہیں۔ انہوں نے توجہ دلائی کہ ادارہ امر بالمعروف کے اہلکار اپنے فرائض انجام دینے کے سلسلے میں ریاستی قوانین و ضوابط کے پابند ہیں۔ وہ قوانین توڑنے کے مجاز نہیں لہذا تمام اہلکاروں کو سختی کے ساتھ ہدایت دے دی گئی ہے کہ وہ اس قسم کے معاملات میں اجتہاد سے کام نہ لیں۔ خواتین کی ڈرائیونگ کو خلاف ورزی تصور کر کے ان کے تعاقب کو درست سمجھنا خودرائی ہوگی جس کی انہیں اجازت نہیں۔ تعاقب کرنے والے قانونی مواخذہ کے دائرہ میں آ سکتے ہیں۔
یاد رہے کہ وزیر انصاف محمد عیسیٰ العربیہ چینل کو انٹرویو میں یہ واضح کر چکے ہیں کہ مملکت میں خواتین کی ڈرائیونگ پر پابندی کا نہ کوئی صریح قانون ہے اور نہ ہی کوئی تحریری ضابطہ ، بلکہ اس کا تعلق سماجی رجحان سے ہے۔
No clear ban on women driving in Saudi - Minister of Justice, Muhammad Al Eisa
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں