Iran's president Rouhani: We will never develop nuclear weapons
صدر اسلامی جمہوریہ ایران حسن روحانی نے نیوکلیئر ہتھیار کبھی نہ تیار کرنے کا عہد کیاجس سے یہ نشاندہی ہوتی ہے کہ ایران دہائیوں سے جاری معاندانہ رویہ ترک کرکے امریکہ کے ساتھ صلح صفائی کا خواہاں ہے۔ اقوام متحدہ جنرل اسمبلی میں شریک ہونے سے چند روز قبل این بی سی نیوز کے ساتھ بات چیت کے دوران ایران کے نئے صدر نے اس بات پر بھی زور دیا کہ امریکہ کے علاوہ دیگر مغربی ممالک کے ساتھ نیو کلیئر معاہدہ پر بات چیت کرنے کا انہیں مکمل اختیار ہے۔ نیوکلیئر اسلحہ سے متعلق عہد سے مربوط سوال کا جواب دیتے ہوئے روحانی نے کہاکہ ایران وسیع تر تباہی پھیلانے والے ہتھیاروں کی جانب کبھی آنکھ اٹھاکر بھی نہ دیکھے گا۔ انہوں نے کہاکہ نہ کل ہمیں نیوکلیر ہتھیار کی خواہش تھی اور نہ کل ہم اس کے خواہشمند ہوں گے۔روحانی کا یہ مفاہمتی انداز سفارتی سطح پر تنازعہ کے حل کی جانب واضح اشارہ ہے۔ صدر ایران نے لچکدار لیکن دوٹوک انداز میں کہاکہ ایران کسی بھی ملک کے ساتھ جنگ کا حامی نہیں ہے۔لیکن اسرائیل مشرقی وسطیٰ میں عدم استحکام پیدا کررہاہے۔ یہ وہی ملک ہے جس کی وجہ سے خطہ میں نیوکلیئر اسلحہ کی دوڑ شروع ہوگئی ہے۔ مغربی ممالک کو مصالحت کا پیغام دینے کے ساتھ ساتھ صدر ایران نے اسرائیل کے تعلق سے اپنے روایتی سخت موقف کا اعادہ کیا۔ انہوں نے کہاکہ یہودی مملکت خطہ کی ایک غاصب طاقت ہے۔ اس کی وجہ سے علاقہ کے تمام عوام کے ساتھ ناانصافی ہورہی ہے۔ ان پر مظالم ڈھائے جارہے ہیں۔ اس کے جنگی جنونی پالیسیوں کے سبب تمام مشرق وسطیٰ میں عدم استحکام اور دھماکہ خیز حالات پیدا ہوئے ہیں۔




کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں