مسلم لڑکیوں کو رقمی امداد اسکیم کے جواز کو الہ آباد ہائیکورٹ میں چیلنج - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-09-25

مسلم لڑکیوں کو رقمی امداد اسکیم کے جواز کو الہ آباد ہائیکورٹ میں چیلنج

الہ آباد ہائی کورٹ نے آج ایک تنظیم ہندو فرنٹ فار جسٹس کی جنرل سکریٹری رنجنا اگنی ہوتری اور دیگر17مقامی وکلاء کی جانب سے داخل کردہ ایک درخواست پر حکومت اترپردیش سے جواب طلب کیاہے۔ درخواست کے ذریعہ ریاستی حکومت کی ایک اسکیم کے جواز کو چیلنج کیاگیاہے۔ اس اسکیم کے تحت مسلم لڑکیوں کو تعلیم یا شادی کیلئے رقمی امداد دی جارہی تھی۔ جسٹس امتیاز مرتضیٰ اور جسٹس دیویندر کمار اپادھیائے پر مشتلم لکھنو بنچ نے اسکیم’’ہماری بیٹی، اس کا کل‘‘ کے تعلق سے جواب داخل کرنے ریاستی حکومت کو4ہفتوں کی مہلت دی ہے۔ درخواست گذاروں نے اپنی درخواست میں التجا کی ہے کہ اسکیم کو برخواست کردیاجائے۔ اس اسکیم کے تحت ایسے اقلیتی خاندانوں کی،دسویں جماعت کامیاب لڑکیوں کو30ہزار روپیئے امداد دی جارہی تھی جن کی سالانہ آمدنی 36ہزار روپیئے تک ہے۔ یہ رقم، ان لڑکیوں کی مزید تعلیم یا شادی کیلئے دی جارہی تھی۔ درخواست گذاروں کے وکیل ہری شنکر جین نے دعویٰ کیاہے کہ اسکیم سے متعلق ریاستی حکومت نے گذشتہ سال17اکتوبر کو جو حکم جاری کیاہے وہ منسوخ کیاجائے کیونکہ اس (حکم) سے ’’دستور کے حق مساوات‘ کی خلاف ورزی ہوتی ہے۔ انہوں نے کہاکہ اسکیم سے نہ صرف مسلم لڑکیوں بلکہ ہندو فرقہ کی لڑکیوں کو بھی فائدہ حاصل ہونا چاہئے۔ ریاستی حکومت کی جانب سے ایڈیشنل ایڈوکیٹ جنرل بلبل گڈیال نے رٹ درخواست کی مخالفت کی اور کہاکہ حکومت نے اقلیتی فرقہ کے بچوں کو سہولت دینے اسکیم شروع کی ہے گڈیال نے تفصیلی جواب داخل کرنے کیلئے عدالت سے وقت دینے کی التجا کی ۔ اس مرحلہ پر عدالت نے حکومت کو ایک حلف نامہ داخل کرنے 4ہفتوں کا وقت دیا۔

High Court seeks UP govt's reply on scheme for Muslim girls

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں