شاملی اترپردیش میں فرقہ وارانہ فساد - ایک ہلاک - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-09-04

شاملی اترپردیش میں فرقہ وارانہ فساد - ایک ہلاک

Shamli-tense-after-communal-clash
شاملی میں بالمیکی برادری کے ایک لڑکے کو زدوکوب کیے جانے کے معاملہ کے نتیجہ میں رونما ہوئے فرقہ وارانہ فساد میں ہوئی فائرنگ میں اقلیتی فرقہ کا ایک شخص ہلاک اور دوسرا شدید زخمی ہوگیا ہے، جو کوما میں ہے۔ مللوک اور زخمی کا نام پتہ نہیں چل رہا ہے، کہا تو یہ بھی جا رہا ہے کہ ہلاک شدگان کی تعداد 3ہے، ہلاک شدگان مسلم کمہارسماج سے بتائے جارہے ہیں۔ کیونکہ پولیس نے پورے شہر کی ناکہ بندی لرلی ہے اور اخباری نمائندوں کو بھی فی الحال اندر نہیں جانے دیا جارہا ہے، خبر یہ ہے کہ دوسرے شخص کی حالت بھی زیادہ نازک ہے، جو غشی کے عالم میں ہے۔ واضح ہو کہ چند گھنٹے پہلے بالمیکی سماج کے ایک لڑکے کو کچھ لوگوں نے پیٹ دیا، معاملہ ذاتی بتایاجا رہا ہے، کہا جاتا ہے کہ اسی معاملہ کو فرقہ وارانہ رنگ دیدیا گیا جس کے بعد پورے شہر کے حالات نازک ہوگئے اور افواہوں کا بازار گرم ہوگیا ، شاملی کے بازاراچانک بند ہوگئی ، ایس افراتفری کے عالم میں گاڑیاں بھی بند ہوگئیںاور لوگ باگتے نظر آئے۔ اکثریتی فرقہ کے کچھ لوگوں نے شیوچوک اور اجے سینما ہال کے پاس مظاہرہ کیا۔ پولیس کے خلاف نعرے بازی کی ، پولیس نے آکر لوگوں کو تتر بتر کیاتو یہ لوگ دوسرے چوک پر جاکر مظاہرہ کرنے لگے، پولیس ان کے تعاقب میں وہاں گئی تو شرپسندعناصر دوسرے محلہ میں جا پہنچے ، بتایا جاتا ہے کہ اس معاملہ میں جاٹ اور بالمیکی سماج یکجاہوگئے ہیں اور تادم تحریر فائرنگ جاری ہے۔ اسی دوران محلہ قلندر شاہ اور آس پاس کے علاہ میں فائرنگ شروع ہوگئی ، جس کے نتیجہ میں اقلیتی فرقہ کا ایک شخص ہلاک ہوگیا۔ کہا جارہا ہے کہ لوگ ایک دوسرے پر پتھراﺅ کررہے ہیں اور تیزاب کی بوتلوں کا چلن بہت ہورہا ہے۔ محلہ قلندر شاہ نیز آزاد چوک وغیرہ میں آباد اقلیتی فرقہ میں خوف کا ماحول ہے، کرفیو کا اعلان نہیں ہے، لیکن عملاً کرفیو ہے اور اب سب کچھ بند ہوگیا ہے۔ تادم تحریر فائرنگ میں ایک ہی فرقہ کے مزیدافراد ذخمی ہو گئے ہیں۔ افواہوں کا بازار گرم ہے، صحیح صورت حال کا پتہ نہیں چل رہا ہے۔ موصول اطلاعات میں بتایا گیا ہے کہ قصبہ کیرانہ اور کاندھلہ وغیرہ میں بھی شام کے وقت بازار بند ہوگئے ہیں۔ دوسری جانب شاملی تشدد کے بعد جامع مسجد کے شاہی امام سید احمد بخاری نے اترپردیش کے وزیر اعلیٰ اکھلیش یادو سے بات کر کے ان سے فوری طور پر حالات پر قابو پانے اور سخت اقداما کا مطالبہ کیا ہے۔ شاہی امام سید احمد بخاری نے روزنامہ راشٹریہ سہارا سے بتایا کہ انہوں نے وزیر اعلیٰ اکھلیش یادو سے رابط قائم کر کے ان سے حالات پر فوری طور سے قابو پانے کی بات کہی اور انہیں بتایا کہ جو اطلاعات ملی ہیں ان کے مطابق وہاں پی اے سی اقلیتی فرقہ کے لوگوں پر ظلم کر رہی ہے۔ اس لئے وہاں سے پی اے سی کو فوراً واپس بلا کر اس کی جگہ سی آرپی ایف یا سریع الحرکت فورس کو تعینات کی جائے۔

Uttar Pradesh: Shamli tense after communal clash leaves one dead, 10 injured

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں