لندن کو اسلامک فنانس کا عالمی مرکز بنانے کا منصوبہ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-09-22

لندن کو اسلامک فنانس کا عالمی مرکز بنانے کا منصوبہ

London steps up International Islamic ambitions
برطانوی حکومت ملک بھر ک بینکوں میں اسلامک فائنانس شروع کرنے کیلئے زبردست ترغیبات دے رہی ہے اور اس کیلئے حکومت نے خصوصی طورپر ٹاسک فورس تشکیل دی ہے۔ حکومت کامنصوبہ ہے کہ لندن کو دنیا کا سب سے بڑا اسلامی فائنانس کا مرکز بنادیاجائے۔ 2017ء تک اسلامک فائنانس2۔6ٹریلین ڈالر تک پہنچ جائے گا۔ حکومت کی کوشش ہے کہ مسلم ممالک کے بعد لندن مغربی دنیا میں اسلامک فائنانس کا سب سے بڑا مرکز بن جائے۔ چنانچہ برطانوی حکومت دبئی اور کوالالمپور کے اسلامی ماہرین سے خدمات حاصل کررہی ہے ۔ لندن کے ڈپٹی میئر ایڈ ورڈرسٹر نے کوالالمپور میں خطاب کرتے ہوئے کہاکہ ہم چاہتے ہیں کہ مسلم دنیا کے باہر لندن، اسلامک فائنانس کا مرکز بنے۔ ساری دنیا میں اسلامک فائنانس کومقبولیت حاصل ہوتی جارہی ہے، حتیٰ کہ جاپان اور جرمنی کے بعد اب روس نے بھی اسلامک فائنانس کا خیر مقدم کیاہے۔ اسلامک فائنانس کی سب سے بڑی خوبی یہ ہے کہ اس مالیاتی نظام میں سود حرام ہے اور ہر قسم کی دھوکہ دہی اور فریب کو ممنوع قرار دیاگیاہے۔ اب چوں کہ اسلامی ممالک میں تیل اور گیس کے بے شمار ذخائر دستیاب ہوئے ہیں۔ ان ممالک کے ساتھ لین دین کے لئے غیر مسلم ممالک اسلامک فائنانس کو ترجیح دے رہے ہیں۔ گذشتہ مارچ میں برطانیہ میں ٹاسک فورس تشکیل دیاگیاہے۔ یہ ٹاسک فورس،کئی وزراء، ممتاز صنعت کار اور سرکردہ بینکوں کے اگزیکیٹیوز پر مشتمل ہے۔ اگلے ماہ اکتوبر میں لندن میں عالمی اکنامک اسلامی فورم کا اجلاس منعقد ہونے والاہے۔ اس کا واحد مقصد یہی ہے کہ اسلامی مالیاتی نظام کو روشناس کرایاجائے۔برطانوی انفراسٹرکچر میں سرمایہ کاری کو فروغ دیاجائے اور مسلم ممالک کو سرمایہ کاری کی ترغیب دی جائے۔ گذشتہ سال عالمی اسلامک اکنامک فورم کے اجلاس کے موقع پر8۔6بلین ڈالر کے سرمایہ کاری کے معاہدات کئے گئے تھے۔ اس مرتبہ پہلی بار مسلم دنیا کے باہر مغربی ملک یعنی لندن میں فورم کا اجلاس منعقد ہورہاہے۔اس وقت لندن کی رئیل اسٹیٹ مارکٹ میں سرمایہ کرنے والا ملائشیادوسرابڑا ملک ہے۔ پہلے نمبر پر امریکہ ہے۔ برطانوی ٹاسک فورس نے اسلامی مصنوعات کو روشناس کرانے کیلئے عملی اقدامات شروع کردیئے ہیں۔ برطانوی عوام کیلئے یہ ایک نیا تجربہ ہوگا۔ اب لوگوں کو یہ سمجھ میں آرہاہے کہ اسلامی مصنوعات کیا ہیں۔ کئی کمپنیاں اسلامک پراڈکٹ متعارف کرارہی ہیں، جوکہ خالصتاً دیانت داری پر مشتمل ہیں۔ فی الحال برطانیہ میں 22مالیاتی ادارے موجود ہیں اورپانچ مکمل طورپر تابع شریعت بینکس اس ملک میں کام کررہے ہیں۔ لندن کی30کمپنیاں قانونی پہلوؤں کی خدمات فراہم کررہی ہیں۔

London steps up International Islamic ambitions

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں