ممبئی پولیس کے خفیہ سرکلر کے خلاف جماعت اسلامی کا ہائیکورٹ میں مقدمہ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-09-25

ممبئی پولیس کے خفیہ سرکلر کے خلاف جماعت اسلامی کا ہائیکورٹ میں مقدمہ

Jamaat Islami files defamation suit against mumbai police
جماعت اسلامی کی خواتین ونگ جی آئی کو تخریبی پسند تنظیموں سے وابستہ کرنے پر آج جماعت اسلامی ہند نے ممبئی پولیس کے حکمنامہ کے خلاف ممبئی ہائی کورٹ میں ہتک عزت کامقدمہ داخل کرکے 10کروڑ روپیئے کے ہرجانہ ادا کرنے کی درخواست کرتے ہوئے پولیس کو اس قسم کے سرکلر جاری کئے جانے سے متعلق رہنمایانہ اصول اور ضوابط کا خیال رکھنے کی بھی ہدایت دیئے جانے کی ہدایت دیئے جانے کی گذارش کی ہے ۔ دوسری جانب ممبئی پولیس نے اس معاملے میں جماعت اسلامی ہند کے ہتک عزت مقدمہ کا جواب عدالت میں داخل کرنے کی بات کہی ہے پولیس نے اس معاملہ میں کہاکہ ہماری جو بھی وضاحت ہے ہم اس سے کورٹ کو آگاہ کریں گے۔ ممبئی ہائی کورٹ میں داخل کردہ اس عرضداشت میں جماعت اسلامی کے مہاراشٹر حلقہ کے صدر توفیق اسلم نے ممبئی ہائی کورٹ کو بتایاکہ پولیس کے اس حکمنامہ سے جماعت اسلامی کی خواتین میں خوف و ہراس پایاجارہاہے جی آئی کا وجود اچھے کاموں اور تبلیغ دین کیلئے عمل میں لایاگیاتھا خود ممبئی پولیس کی اسپیشل برانچ بھی اس کا برملا اعتراف کرچکی ہے کہ جی آئی کی خواتین ونگ کوئی بھی تخریبی کاروائیوں میں ملوث نہیں پائی گئی ہے نہ ہی ان کاکوئی تخریب پسندتنظیم سے کوئی تعلق ہے اس کے باوجود پولیس نے یہ حکمنامہ جاری کیاکہ جی آئی او تخریبی کاروائیوں میں ملوث ہے اس لئے اس سے مقامی پولیس اسٹیشنوں کو محتاط رہنا چاہئے۔پولیس کے اس حکمانہ کے بعد جماعت اسلامی مہاراشٹرا کے صدر توفیق اسلم سمیت جنرل سکریٹری اسلم عازی، عبدالمتین، عبدالحفیظ نے ملاقات کرکے نول بجاج سے یہ د رخواست کی تھی کہ جی آئی ملک کی ترقی کے کاموں میں حصہ لیتی ہے اس کا مقصد خواتین میں تعلیمی بیداری اور تربیت دینا ہے لیکن پولیس نے اس قسم کا حکمنامہ جاری کرکے اس کی ساکھ کو بدنام کرنے کی کوشش کی ہے جس کا نول بجاج نے بھی برملا اعتراف کیاتھا لیکن اس کے بعد انہوں نے اس سرکلرکو واپس نہیں لیاتھا چھ ماہ کا عرصہ گذر جانے کے بعد بھی پولیس کی انکوائری مکمل نہ ہونے اور معذرت نہ طلب کرنے پر جماعت اسلامی نے یہ پٹیشن عدالت میں داخل کرکے سرکل واپس لینے کامطالبہ کیاہے۔جماعت اسلامی کے جنرل سکریٹری اسلم غازی نے بتایاکہ پولیس اکثر مسلم تنظیموں کو آسان چارہ سمجھ کر اسے نشانہ بناتی ہے عدالت میں جانے کے بعد مسلم تنظیموں کو اس کا فائدہ ہوگا کیونکہ اکثر معاملے میں پولیس مسلم تنظیموں کے ساتھ ناروا سلوک کرتی ہے ہم نے اس سلسلہ میں ایک نوٹس بھی پولیس کو بھیجی تھی لیکن پولیس نے اس کا کوئی جواب نہیں دیاگیا اس کے بعد ہی ہم نے عدالت کا دروازہ کھٹکھٹایا جبکہ جی آئی سے متعلق غیر قانونی سرگرمیوں سے متعلق پولیس کوکوئی اطلاع فراہم نہیں ہوئی ہے۔ ایک سوال کے جواب میں جماعت اسلامی کے عہدیدار نے کہاکہ اس سلسلے میں جماعت اسلامی ہند کے عرضداشت کے خلاف پولیس کے اسپیشل برانچ کے سربراہ نول بجاج نے عدالت کی کاروائی کی مناسبت سے اس سلسلے میں جواب داخل کرنے کی بات کہی ہے۔ انہوں نے جو سرکل جاری کیاگیاتھا وہ داخلی تھا لیکن وہ طشت ازبام ہوگیا جس کے بعد ہم نے سرکل افشاء ہونے پر معذرت بھی طلب کی تھی لیکن ہم قطعی اس سرکل کو واپس نہیں لے رہے ہیں نہ ہی اس معاملہ میں ہم نے کوئی ایسی کاروائی کی ہے البتہ ہم نے اس سلسلے میں انکوائری کا بھی حکم دیاتھا اور خاطیوں کے خلاف کاروائی کی بھی بات کی تھی لیکن اب تک انکوائری میں کوئی بھی نتیجہ نہیں نکلا ہے نہ ہی سرکل افشاء کرنے والا پکڑا گیاہے۔

Jamaat files defamation suit, seeks Rs 10 Cr from Mumbai Police

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں