جماعت اسلامی کے رہنما عبدالقادر ملا کو سزائے موت - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-09-18

جماعت اسلامی کے رہنما عبدالقادر ملا کو سزائے موت

JI leader Abdul Kader Mullah
جماعت اسلامی بنگلہ دیش کے رہنما عبدالقادر ملا کو بنگلہ دیش سپریم کورٹ نے1971کے جنگی جرائم پر آج سزائے موت سنائی ہے۔8ماہ قبل ایک خصوصی ٹریبونل نے انہیں سزائے عمر قید دی تھی۔ چیف جسٹس بنگلہ دیش سپریم کورٹ جسٹس ایم مزمل حسین کی زیر صدارت بنچ نے پاکستان کے خلاف لڑی گئی جنگ آزادی(1971) کے دوران"انسانیت کے خلاف جرائم" کے پہلے مقدمہ پر نظرثانی کرتے ہوئے یہ سزا سنائی۔ جسٹس حسینن ے رولنگ دی کہ"انہیں (عبدالقادر ملاکو) سزائے موت دی جارہی ہے۔" 65سالہ ملا، جماعت کے چوتھے اعلیٰ ترین رہنما ہیں اور وہ پہلے سیاست داں ہیں جنہیں سپریم کورٹ نے خاطی پایاہے۔ قبل ازیں تمام الزامات سے بری کرنے کی ان کی اپیل کو سپریم کورٹ نے مسترد کردیاتھا۔ انٹرنیشل کرائمس ٹریبونل کے صادر کردہ فیصلہ پر دو اپیلوں کا جائزہ لیتے ہوئے اس اعلیٰ ترین عدالت مرافعہ نے،4-1 کی اکثریت سے ملا کو سزائے موت سنائی۔ بنچ نے ٹریبونل کے صادر کردہ فیصلہ کے خلاف اپیلوں پر آج اپنا فیصلہ سنایا۔ ٹریبونل نے گذشتہ فروری میں اسسٹنٹ سکریٹری جنرل جماعت اسلامی بنگلہ دیش، عبدالقادر ملاکو سزائے عمر قید دی تھی۔ انہیں 13جولائی 2010ء کو گرفتار کیاگیاتھا۔ 28مئی 2012کو ٹریبونل نے انہیں6مصرحہ الزامات کے تحت خاطی قرار دیاتھا۔ قبل ازیں گواہوں نے اپنے شہادتی بیانات میں کہاتھاکہ ملا نے کئی خاندانوں کے مکمل صفایا کی عملاً قیادت کی تھی اور ایسے ہی ایک واقعہ میں ملاکے گروپ نے ایک دوسالہ بچہ کو گراکر ہلاک کردیا جبکہ ڈھاکہ کے میر پور علاقہ میں مکان کے دیگر مکینوں کو گولی مارکر ہلاک کردیا۔ ان مظالم کے سبب بنگلہ دیش میں انہیں ای رسوا کن نام "میر پور کا قصاب" دیاگیا۔ اسی دوران ملا کے وکیلوں نے بتایاکہ وہ پھر ایک بار سپریم کورٹ میں فیصلہ پر نظر ثانی کی درخواست پیش کریں گے کیونکہ"یہ (فیصلہ) ناقابل قبول اور تعجب خیز ہے کیونکہ ملک کی عدلیہ کی تاریخ میں ایسی کوئی نظیر نہیں ملتی کہ سپریم کورٹ نے تحت کی عدالت کی صادر کردہ سزا میں مزید سختی کی ہو۔" استغاثہ نے بتایاکہ قانون کے تحت وکلائے صفائی، اندرون ایک ماہ درخواست نظر ثانی داخل کرسکتے ہیں اور سپریم کورٹ اگر اس نتیجہ پرپہنچے کہ اس درخواست میں کوئی میرٹ نہیں ہے تو وہ ایک ہی میں اس درخواست کی یکسوئی کرسکتی ہے۔

JI leader Abdul Kader Mullah gets death penalty in Bangladesh

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں