گجرات آئی پی ایس عہدیدار ونزارا مستعفی - مودی اور امیت شاہ پر الزامات - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-09-04

گجرات آئی پی ایس عہدیدار ونزارا مستعفی - مودی اور امیت شاہ پر الزامات

vanzara-modi-amitshah
گجرات کے معطل کردہ آئی پی ایس عہدایدار ڈی جی ونجارا جو فرضی انکاﺅنٹر مقدمات کے سلسلہ میں جیل میں رہے ہیں، اپنے عہدہ سے استعفیٰ دے دیا ہے اور الزام لگایا کہ چیف منسٹر گجرات نریندر مودی، اپنے قریبی با اعتماد رریق امیت شاہ کو بچارہے ہیں اور ایسے پولیس عہدیداروں کے لئے کچھ بھی نہیں کررہے ہیں جنہیں فرضی انکاﺅنٹر کیسس میں الجھایا گیا ہے۔ ایڈیشنل چیف سکریٹری گجرات کے نام 10صفحات پر مشتمل اپنے مکتوب میں ونجارا نے کہا ہے کہ مودی نے اپنے قریبی رفیق اور سابق منسٹر آف اسٹیٹ برائے امور داخلہ امیت شاہ کی پردہ پوشی کرنے ہر قدم اٹھایا۔ امیت شاہ بھی ، شہراب الدین شیخ فرضی انکاﺅنٹر کیس2005کا ایک ملزم ہے۔ مذکورہ مکتوب مورخہ یکم ستمبر 2013 پر سابرمتی جیل کا پتہ ہے اور ونجارا کا قیدی نمبر 4862 درج ہے۔ دس صفحات پر مشتمل اپنے استعفیٰ مین ونجارہ نے کہا کہ جن سیاسی رہنماﺅں کے اشارے پر انہوں نے کاروائی کی انہوں نے ہی ان کے ساتھ دھوکہ کیا ہے۔ اس طرح گھر کے بیدی نے ہی نریندر مودی حکومت کا بیڑا غرق کرنے کے لیے انکاﺅنٹر کی سازش کو بے نقاب کردیا ہے۔ ان کا مکتوب منظر عام پر آنے کے بعد ملک بھر میں سنسنی پیدا ہوگئی ہے۔ ونجارہ نے کہا کہ نریندر مودی کو وہ بھگوان سمجھ کر اُ کی پوجا کرتے رہے، لیکن نازک وقت پر ان کے "بھگوان"نے ان کا ساتھ چھوڑ دیا اور انہیں بلی کا بکرا بنادیا۔ سابق آئی پی ایس عہدیدار نے کہا کہ گجرات حکومت انکاﺅنٹر کی ہلاکتوں کے الزام سے اپنا دامن نہیں بچاسکتی۔اگر اسی الزام پر انہیں اور ان کے 32ساتھی آئی پی ایس عہدیداروں کو گرفتار کیا جاسکتا ہے تو سی بی آئی کو چاہیے کہ انہیں ہدایت دینے والے سیاسی لیڈروں کو بھی گرفتار کیا جانا چاہیے اور انہیں جیل پہنچایاجانا چاہیے۔ موجودہ حکومت کو اب تک گاندھی نگریا ممبئی کی جیل میں ہونا چاہیے، کیوں کہ اس جرم میں پولیس عہدیداراور سیاسی لیڈربرابر کے شریک ہیں، کسی کا بھی جرم کم نہیں ہے۔ واضح ر ہے کہ ونجارہ نریندر مودی کے دستِ راست تھے۔ انہوں نے ہی فرضی انکاﺅنٹر میں کلیدی رول ادا کیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ ملزم پولیس عہدیداروں کو بچانے کے لیے انہیں جو سیاسی مففادات کے لیے قربا کیا جارہاہے، نریندرمودی حکومت کی یہ خودکشی ہے۔ وہ اپنے آپ کو بچانہیں رہی ہے، بلکہ اپنی ہی موت کا سامان کر رہی ہے۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ امیت شاہ تمام گجرات کے انتظامیہ پر قابض ہوگئے ہیں اور مودی ان کے ہاتھ کا کھلونا بن گئے ہیں۔ انہوں نے مودی سے خطاب کرے ہوئے اپنے مکتوب میں کہا کہ انہیں مادر وطن کا قرض ادا کرنا باقی ہے۔ دہلی کی تخت پر فائز ہونے کی عجلت میں وہ اپنے ساتھی پولیس عہدیداروں کا قرض ادا کرنا بھول گئے۔ واضح رہے کہ سہراب الدین ، کوثر بی ، عشرت جہاں، تلسی پرجاپتی ، صادق جمال اور دےگر کئی انکاﺅنٹر میں ونجارہ اور اس کے 32ساتھی قاتلانہ رول ادا کرتے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ امیت شاہ پولیس عہدیداروں کی زندگیوں سے کھیل کھیل رہے ہیں۔ وہ نہایت خود غرض اور ذلیل انسان ہیں۔ ونجارہ کے مطابق گرات کے تمام اعلیٰ پولیس عہدیداروہی کرتے رہے جوانہیں ہدایت دی گئی تھی۔ مودی اور امیت شاہ کے احکاما پر ہی بے قصورنوجوانوں کو ہلاک کیا گیا۔ ونجارہ نے یہ کہتے ہوئے اپنی مسلم دشمنی اور تعصب کا اظہار کیا کہ اگر وہ ایسا نہیں کرتے تو گجرات بھی کشمیر بن گیا ہوتا۔ ان کی قربانیوں کی وجہ سے گجرات میں امن قائم ہوا اور یہ ریاست ترقی کی راہ پر گمزن ہوگئی، لیکن یہی حکومت گجرات کے لیے قربانیاں دینے والے پولیس عہدیداروں کا تحفظ کرنے سے اب کترا رہی ہے۔ یہ ملک سے غداری ہے۔ محب ِ وطن پولیس عہدیداروں کو آج موت کے منہ میں دھکیل دیا گیا ہے اور غدارحکومت پر فائز ہیں۔ ونجارہ سہراب الدین فرضی انکاﺅنٹر کیس کے سلسلے میں 2007سے جیل میں ہیں اور بعد میں عشرت جہاں فرضی انکاﺅنٹر کے بھی وہ ملزم ہیں۔ اسی سال سی بی آئی نے عشرت جہاں کیس میں احمدآباد میں چارج شیٹ داخل کی تھی جس میں ونجارہ کا نام بھی شامل تھا۔ گجرات کے سابق ڈی آئی جی ونجارہ نے کہا ہے کہ انتخابات میں فائدہ اٹھانے کے لیے اور امیت شاہ کو جیل سے بچانے کے لیے مودی نے گجرات کے باقی 32افسران کو جیل میں ڈال دیا اور انہیں جو قانونی سہولیات ملنی چاہئیں تھیں وہ نہیں مل رہی ہیں۔ ونجارہ نے لکھا ہے کہ مودی کی وجہ سے جو افسران جیل میں ہیں اب مودی کو ان کی ضرورت نہیں ، لہٰذا انہوں نے اپنے سیاسی مفاد کے لیے قربان کردیا، جب کہ ان کی کمزوری نہ سمجھی جائے وہ اپنی خاموشی توڑ بھی سکتے ہیں۔ ونجارہ نے یہ بھی کہہ دیا کہ مودی امیت شاہ کے اشاروں پر ناچتے ہیں۔ مبصرین کا خیال ہے کہ ونجارہ کے اس خط سے مودی کوسیاسی نقصان پہنچ سکتا ہے، کیونکہ ونجارہ مودی کے بہت قریبی ساتھی سمجھے جاتے تھے۔

Gujarat encounter cop Vanzara resigns, blames Modi, Amit Shah

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں