ملک میں فرقہ وارانہ تشدد کا رجحان خطرہ کی گھنٹی - رپورٹ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-09-23

ملک میں فرقہ وارانہ تشدد کا رجحان خطرہ کی گھنٹی - رپورٹ

Communal-violence-raises-fears
ایک خطرہ کے رجحان میں2002 سے ملک میں فرقہ وارانہ تشدد کے واقعات میں زائد از2500 افراد ہلاک ہوگئے ہیں جن میں سے107اس سال ہلاک ہوئے ہیں۔ اس دہے کے دوران ملک بھر میں فرقہ وارانہ گڑبڑکے 8473واقعات میں جملہ2502افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ ان فسادات میں28,668افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔ وزارت داخلہ کے اعداد وشمار کے مطابق حالیہ مظفر نگر تشدد کے بمشول479فسادات میں107افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ اس سال 15ستمبر تک ان فسادات میں جملہ1697افراد زخمی بھی ہوئے جو ملک کے مختلف حصوں میں عمل میں آئے تھے۔ گذشتہ سال ملک میں فرقہ وارانہ تشدد کے 668واقعات دیکھے گئے ۔جس میں94افراد اپنی جانیں گنوابیٹھے اور3177دیگر زخمی بھی ہوئے۔ ملک کے مختلف حصوں میں دہشت گردانہ حملوں میں جملہ245افراد ہلاک ہوئے ہیں۔2011میں فرقہ وارانہ گڑبڑکے580واقعات پیش آئے جن میں91افراد اپنی جانیں گنوابیٹھے اور1899دیگر زخمی ہوگئے۔ اس سال دہشت گردانہ تشدد میں جملہ419افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ 2010میں701فرقہ وارانہ فسادات ہوئے ہیں جس میں116ہلاک اور2138دیگر زخمی ہوگئے۔ 2010میں فرقہ وارانہ تشدد میں جملہ537افراد اپنی جانیں گنوابیٹھے۔ 2002میں ہلاکتوں کی تعداد سب سیزیادہ تھی۔ یہ وہ سال ہے جب گودھراٹین کو نذر آتش کرنے کے واقعہ کے بعد گجرات میں فسادات ہوئے ۔ اسی سال فرقہ وارانہ گڑبڑ میں جملہ1120افراد ہلاک ہوگئے۔ ان فسادات میں 4375افراد زخمی بھی ہوئے۔ حکومت کی اعلیٰ ترین سطح پر فرقہ وارانہ تشدد کے واقعات میں اضافہ کو انتہائی سنجیدگی سے لیاگیاہے۔حکومت نے وزیراعظم کی زیر صدارت فرقہ وارانہ گڑبڑکے بڑھتے ہوئے واقعات پر غوروخوص کرنے اور انہیں باز رکھنے کی حکمت عملی مدون کرنے کیلئے کل یہاں قومی سالمیت کونسل کا ایک اجلاس طلب کیاہے۔ جمعہ کو صدر جمہوریہ پرنب مکرجی نے کہاتھاکہ ملک نے تاریخ سے سبق نہیں سیکھا ہے اور ایسی المناک غلطیوں کا اعادہ ہورہاہے۔انہوں نے مختلف فسادات کاحوالہ دیتے ہوئے کہاتھاکہ یہ کیا ہے کہ ہم ہماری اپنی تاریخ سے سبق حاصل نہیں کررہے ہیں اور ایسی المناک غلطیوں کا اعادہ جاری رکھے ہوئے ہیں۔

Communal violence raises fears of turmoil ahead of India election

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں