پیاز کی قیمت میں مصنوی اضافہ کی روک تھام - ریاستوں کو مرکز کی ہدایت - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-09-19

پیاز کی قیمت میں مصنوی اضافہ کی روک تھام - ریاستوں کو مرکز کی ہدایت

Centre ask states check artificial onion price hike
مرکز نے تمام ریاستی حکومتوں بشمول مہارشٹرا کو ایسے تاجروں اور وعدہ تجارت کرنے والوں کے خلاف کاروائی کی ہدایت دی ہے جو موسمی قلت کا فائدہ اٹھاتے ہوئے پیاز کی قیمتوں کو مصنوی طور پر اونچا رکھ رہے ہیں۔ ماہ جولائی کے بعد سے ملک کے بیشتر علاقوں کی ہول سیل اور ریٹیل مارکٹوں میں پیاز کی قیمتوں میں بھاری اضافہ دیکھا جا رہا ہے۔ قومی دارالحکومت دہلی میں پیاز کی چلر فروشی قیمت 80 روپے فی کیلو تک پہنچ گئی ہے جس کی وجہ اہم پیداواری ریاستوں سے سربراہی میں کمی ہے۔ امور صارفین کی وزارت کے ایک سینئر وزیر نے پی۔ٹی۔آئی کو بتایا کہ مہارشٹرا کو جہاں زیادہ سے زیادہ پیاز غیرموسم میں استعمال کے لیے ذخیرہ کی جاتی ہے ، ہدایت دی گئی ہے کہ وہ اس اہم سبزی کی بازاروں میں مستقل سربراہی کو یقینی بنائے۔ اور اگر سپلائی چین میں کوئی ایسی رکاوٹ ہو جو قیمت میں اضافہ کا سبب بن رہی ہو تو مرکز کو اس کی اطلاع کی جائے۔
جاریہ ماہ بھی پیاز کی قیمتوں پر دباؤ بنا ہوا ہے کیونکہ گذشتہ سال کی فصل کا ذخیرہ کیا ہوا 90 فیصد حصہ ختم ہو چکا ہے اور استعمال کے لیے صرف تین تا چار لاکھ ٹن پیاز دستیاب ہے۔ 2013 میں استعمال کے لیے ملک میں تقریباً 27.5 لاکھ ٹن پیاز کا ذخیرہ کیا گیا تھا جس کے منجملہ 15.5 لاکھ ٹن پیاز مہارشٹرا کے گوداموں میں رکھی گئی تھی جبکہ گجرات ، بہار ، کرناٹک ، مدھیہ پردیش ، اترپردیش ، راجستھان اور ٹاملناڈو میں ایک یا دو لاکھ ٹن پیاز کا ذخیرہ کیا گیا تھا۔
عام طور پر ذخیرہ کی ہوئی پیاز جون تا اگست کے دوران استعمال کی جاتی ہے جب اس کا موسم نہیں ہوتا ہے۔ کرناٹک اور آندھرا پردیش سے تازہ فصل ابھی تک حاصل نہیں ہوئی ہے جس کی وجہ سے پیاز کی قیمتیں ابھی بھی زیادہ ہیں۔ مذکورہ دونوں ریاستوں میں بارش کی وجہ سے پیاز کی فصل بونے میں تاخیر ہوئی ہے۔

Centre asks states to check artificial price rise of onion price

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں