سماج وادی پارٹی کے سابق لیڈر امر سنگھ نے آج کہا کہ اگر پارٹی سربراہ ملائم سنگھ یادو اعظم خان کو برطرف کرتے ہیں تو آئندہ لوک سبھا انتخابات میں انھیں مسلمانوں کو زبردست برہمی کا سامنا کرنا پڑے گا ۔اگر سماج وادی پارٹی سربراہ نے ایسا کیا تو مسلم قائد کو فوری ایک شہید کا درجہ حاصل ہوجائے گا ۔ انھوں نے ایس پی کے قومی جنرل سکریٹری رام گوپال یادو کے تبصرہ کے پس منظر میں یہ بیان دیا ہے ۔ امر سنگھ نے کہا کہ ملائم سنگھ نے اعظم کان کو ہٹانے کی ہمت نہیں کیوں کہ وہ آئندہ سال کے پارلیمانی انتخابات کی تیاریوں میں مصروف ہیں ۔ سابق سماج وادی پارٹی قائد نے اعظم خان کو مشورہ دیا کہ وہ پارٹی میں برقرار رہیں اور اندررہتے ہوئے اپنی لڑائی جاری رکھیں ۔ انھوں نے کہا کہ اعظم کو میرا مشورہ ہے کہ وہ میری طرح جذباتی احمق نہ بنیں ۔ امر سنگھ نے یہ بھی کہا کہ ملائم سنگھ کی جانب سے بی جے پی کی سر پرست ایل کے اڈوانی کی ستائش اور کچھ ہی عرصہ میں دو مسلم قائدین شاہد صدیقی اور کمال فاروقی کی برطرفی سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ سماج وادی پارٹی ، چیف منسٹر گجرات نریندر مودی کے ساتھ رابطہ بنانے بہتر رول کی منتظر ہے ۔ واضح رہے کہ شاہد صدیقی کو گجرات فسادات کے بارے میں مودی کا انٹرویو لینے پر پارٹی سے نکالا گیا تھا ۔ یہ انٹر ویو دہلی سے نکلنے والے ایک اردو ہفتہ وار میں شائع ہوا تھا ۔ انڈین مجاہدین کے سرغنہ یٰسین بھٹکل کے بارے میں تبصرہ کرنے پر کمال فاروقی کو پارٹی سے نکالا گیا تھا ۔ انھوں نے مبینہ طور پر کہا تھا کہ شاید یٰسین بھٹک کو اس لے گرفتار کیا گیا ہے کیوں کہ وہ ایک مسلمان ہے ۔
آگرہ
اترپردیش کے سینئر وزیر محمداعظم کے اگرہ میں سماج وادی پارٹی قومی عاملہ اجلاس میں شرکت نہ کرنے پر تنازعہ جاری ہے اور اسی دوران سماج وادی پارٹی نے آج کہا کہ کوئی بھی پارٹی کو بلیک میل نہیں کرسکتا کیوں کہ مسلمانوں میں سماج وادی پارڑی سربراہ ملائم سنگھ یادو کو جوموقف حاصل ہے وہ موقف کسی کو حاصل نہیں ۔ ایس پی قومی جنرل سکریٹری رام گوپال یادو نے کہا کہ مسلمانوں کو ملائم سنگھ یادو پر بہت بھروسہ ہے ۔ انھوں نے پی ٹی آئی کو بتایا کہ ہمیں کوئی بلیک میل نہیں کرسکتا ۔ قومی عاملہ اجلاس میں اعظم خان کی شرکت نہ کرنے کے بارے میں ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے انھوں نے یہ بات بتائی ۔
Action against Azam Khan will lead to Muslim backlash: Amar Singh
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں