پاکستانی شہرپشاور میں کار بم دھماکہ - 39 ہلاک - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-09-30

پاکستانی شہرپشاور میں کار بم دھماکہ - 39 ہلاک

پاکستان کے شمال مغربی شہر کے تاریخی قصہ خوانی مارکٹ میں ایک طاقتور کار بم دھماکہ میں کم از کم39افراد ہلاک ہوگئے۔ پولیس نے یہ اطلاع دیتے ہوئے بتایاکہ مہلوکین میں ایک ہی خاندان کے9افراد شامل ہیں۔ کار بم دھماکہ میں تقریباً80دیگر زخمی بھی ہوئے۔ شورش زدہ شہر میں گذشتہ ایک ہفتہ کے دوران بم حملہ کا یہ تیسرا واقعہ ہے جن میں ہلاکتوں کی مجموعی تعداد150بتائی گئی ہے۔ پولیس کے مطابق13ارکان پر مشتمل ایک خاندان متصل ضلع چارسدہ سے ایک تقریب شادی میں شرکت کیلئے آیاتھا۔ خاندان کے9افراد بم دھماکہ کی نذر ہوگئے۔ زرائع نے بتایاکہ 225کلودھماکواشیاء پارک کی ہوئی ایک کار میں رکھی گئی تھیں، جنہیں ریموٹ کنٹرول کے زریعہ دھماکہ سے اڑادیاگیا۔ دھماکہ سے کم از کم 50دوکانوں کو نقصان پہنچا اور کئی گاڑیوں کو آگ لگ گئی۔ پشاور مشنر آف پولیس صاحبزادہ محمد انیس نے بتایاکہ39افراد ہلاک اور 80دیگر زخمی ہوئے۔ بموں کو ناکارہ بنانے والی ٹیم کے ای آئی جی شفقت ملک نے بتایاکہ دھماکواشیاء ایک گاڑی میں رکھی گئی تھیں۔ بعض اطلاعات میں بتایاگیا کہ دو دھماکے ہوئے تاہم حکام نے ہنوز اس کی تصدیق نہیں کی ہے ۔ مہلوکین میں چھ خواتین کے علاوہ چار بچے شامل ہیں۔ زخمیوں میں سے12کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے۔ لیڈی ریڈنگ ہاسپٹل کے ایک ڈائرکٹر نے یہ اطلاع دیتے ہوئے بتایاکہ دھماکہ کیساتھ ہی ہاسپٹل میں ایمرجنسی کا اعلان کردیاگیا۔ ایک پولیس عہدیدار نے ایک ڈرائیور سے اس مقام سے اپنی گاڑی ہٹانے کی ہدایت دی ہی تھی کہ دھماکہ ہوا۔ ایسے حملوں کیلئے عام طورپر پاکستانی طالبان کوہی ذمہ دار ٹھہرایاجاتا ہے تاہم ممنوعہ تنظیم نے اس دھماکہ میں ملوث ہونے سے انکار کیاہے۔ پشاور، خیبر،پختون خوا کاصوبائی دارالحکومت ہے۔ درایں اثناء قصہ خوانی بازار تاجر برادری نے مہلوکین کے رشتہ داروں کیساتھ اظہار یگانگت کیلئے3روزہ سوگ کا اعلان کیاہے۔ وزیراعظم نواز شریف نے اس بم حملہ کی سخت الفاظ میں مذمت کی ہے۔ نیویارک سے انہوں نے ایک تعزیتی پیام میں کہاکہ بے قصور افراد کو موت کے گھاٹ اتارنے والوں کو ہرگز معاف نہیں کیاجائے گا۔ ذمہ دار افراد کا دنیا کے کس بھی مذہب یا انسانیت سے کوئی سروکار نہیں۔

39 killed as car bomb rips through Pakistan's Peshawar

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں