27/اگست علی گڑھ پی۔ٹی۔آئی
وائس چانسلرعلی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) لیفٹیننٹ جنرل (ریٹائرڈ) ضمیر الدین شاہ نے کیمپس میں حالیہ ریاگنگ واقعہ پر آج میڈیا پر رپوٹنگ میں تجاوز کا الزام لگایا اور قانونی کارروائی کی دھمکی دی ۔ اس مرحلہ پر میڈیا ارکان ، مشتعل ہوگئے اور پریس کانفرنس سے واک آؤٹ کیا ۔ پریس کانفرنس کے دوران وائس چانسلر نے کہا کہ بعض میڈیا نے ، ایم یو سے متعلق من گھڑت خبریں پھیلاتے ہوئے حدود سے تجاوز کیا ہے ۔ یہاں یہ تذکرہ بے جا نہ ہوگا کہ ایم یو کے جواہر لال میڈیکل کالج کے 12 طلباء کے خلاف گزشتہ جمعہ کو رجسٹرڈ کردہ مبینہ ریاگنگ کیس سلسلہ میں وائس چانسلر نے آج پریس کانفرنس طلب کی ۔ انہوں نے کہا کہ تحقیقات پر پتہ چلا ہے کہ طلباء کے دو گرہوں کے درمیان تصادم ، ریاگنگ کا کوئی واقعہ نہیں تھا بلکہ شخصی چپقلش کا نتیجہ تھا ۔ جب ایک رپوٹر نے بتایا کہ ریاگنگ کی رپورٹ ایک شکایت کنندہ طالب علم جاوید خان کے درج کرائے گئے ایف آئی آر پر مبنی ہے تو ضمیر الدین شاہ نے برجستہ جواب دیا کہ "یہ ایف آئی آر خودمن گھڑت ہے ۔" (ایف آئی آر، سیول لائنس پولیس اسٹیشن میں درج کرائی گئی تھی) ۔ وائس چانسلر نے کہا کہ " ہم نے اس اصل شخص کی شناخت کرلی ہے جس نے شکایت کنندہ جاوید کی طرف ایف آئی آر لکھی تھی ۔ ضمیر الدین شاہ نے کہا کہ مستتقبل میں وہ اس امر کو یقینی بنائیں گے کہ "ایسی بے بنیاد اطلاعات کی رپوٹنگ نہ ہو "۔ انہوں نے قانونی کارروائی کی بھی وارننگ دی ۔ press conference of AMU Vice Chancellor boycotted
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں