وزیراعظم کوئلہ اسکام پر پارلیمنٹ میں بیان دینے کے لیے تیار - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-08-23

وزیراعظم کوئلہ اسکام پر پارلیمنٹ میں بیان دینے کے لیے تیار

پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں جاری تعطل کو ختم کرنے کی بظاہر کوشش کرتے ہوئے حکومت اپوزیشن کے مطالبہ کے سامنے جھک گئی ہے۔ حکومت نے کہاکہ کوئلہ بلاکس اسکام کی تحقیقات کے دوران فائلس کے لاپتہ ہونے کے مسئلہ پر وزیراعظم منموہن سنگھ پارلیمنٹ میں بیان دینے تیار ہیں۔ وزیر پارلیمانی امور کمل ناتھ نے کہاکہ وزیراعظم منموہن سنگھ اس مسئلہ پر مباحث میں مداخلت کرسکتے ہیں۔ حکومت کچھ بھی نہیں چھپا رہی ہے اور نہ ہی چھپانے کیلئے کچھ ہے۔ ناتھ نے اپوزیشن جماعتوں کے پرزور مطالبہ کے بعد کہاکہ کوئلہ اس مسئلہ پر بیان دیں گے جس پر ایوان میں بحث کرائی جاسکتی ہے پھر وزیراعظم مداخلت کرسکتے ہیں۔ راجیہ سبھا میں بھی مملکتی وزیر پارلیمانی امور راجیو شکلا نے اسی طرح کا تیقن دیا۔ اناڈی ایم کے کے ارکان نے وقفہ صفر کے دوران اس مسئلہ پر وزیراعظم سے بیان کا مطالبہ کرتے ہوئے کارروائی چلنے نہیں دیا۔ شکلا نے اس پر کہاکہ مباحث کے دوران اگر ضرورت پیش آئے تو وزیراعظم مداخلت کرسکتے ہیں۔ کوئلہ بلاک حوالگی سے متعلق فائلوں کی گمشدگی کے مسئلہ پر اپوزیشن نے پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں زبردست احتجاج کرتے ہوئے کاروائی کو روک دیا۔ ناتھ کے اس تیقن سے قبل اپوزیشن ارکان کو گمشدہ فائلوں سے متعلق وزیراعظم سے وضاحت طلبی میں متحد دیکھا گیا۔ قائد اپوزیشن سشما سوراج نے لوک سبھا میں کہاکہ جو فائلیں گم ہوئی ہیں وہ 2006 تا2009ء کے درمیان کی ہیں اور اس دوران وزیراعظم وزارت کوئلہ کے انچارج تھے۔ انہوں نے کہاکہ "روزاول سے ہی ہم چاہتے تھے کہ ایوان میں کارروائی بغیر کسی خلل کے جاری رہے لیکن اس کا یہ مطلب نہیں ہے کہ ہم حکومت کو جو چاہے کرنے کی اجازت دیں، ہم اسپیکر سے خواہش کتے ہیں کہ وہ حکومت کو اس مسئلہ پر وزیراعظم کے ذریعہ وضاحت دینے کیلئے کہیں۔ اس وضاحت کے بعد ہی ایوان پرسکون انداز میں چل سکتا ہے"۔ راجیہ سبھا میں قائد اپوزیشن ارون جیٹلی نے کہاکہ وزیراعظم کو اس پر ردعمل دینا چاہئے۔ سی پی آئی لیڈر گروداس داس گپتا نے بھی یہی مطالبہ کیا اور الزام لگایا کہ اہم شخصیات سے متعلق معلومات پر مشتمل فائلیں گم ہوئی ہیں اور ان فائلوں کو اسکام کی پردہ پوشی کیلئے دانستہ طورپر گم کیا گیا۔ انہوں نے کہاکہ یہ نہایت سنگین جرم ہے۔ اناڈی ایم کے اور جنتادل یو نے بھی وزیراعظم سے ایوان میں وضاحت پیش کرنے کا مطالبہ کیا۔ سی پی آئی ایم کے باسو دیوا چاریہ نے یہ جاننا چاہا کہ آیا حکومت نے ایوان کی کارکردگی کو بحال رکھنے کے مسئلہ کے حل کیلئے فائلوں کی گمشدگی کے ذمہ داراوں کا پتہ چلانے ایف آئی آر درج کی ہے؟ جنتادل یو کے سربراہ شرد یادو نے حکومت سے ایک درمیانی راستہ تلاش کرنے کام طالبہ کیا تاکہ ایوان کی کارکردگی کو بحال رکھا جاسکے۔

PM may make a statement on missing coal files in Parliament

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں