سوشل میڈیا پر معزول صدر مرسی کی خودکشی کی افواہیں - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-08-22

سوشل میڈیا پر معزول صدر مرسی کی خودکشی کی افواہیں

سوشل میڈیا پر مصر کے معزول صدر مرسی کی خودکشی کی افواہیں گردش کرنے لگی ہیں، دوسری جانب اخوان المسلمین نے کہا ہے کہ یہ سابق صدر کو قتل کرنے کی سازش کا حصہ ہے۔ مصری خبر رساں ایجنسی کے مطابق معزول صدر محمد مرسی نے پیر کی رات جیل میں چاقو سے خودکشی کی کوشش کی، لیکن فوجیوں نے انہیں بچا لیا، مرسی کی حامی جماعت اخوان المسلمین کہتی ہے کہ ان اطلاعات کو پھیلا کر سابق صدر کو جیل میں قتل کرنے کی سازش کی جارہی ہے، کیونکہ سچا مسلمان کبھی خودکشی نہیں کرسکتا، محمد مرسی کی نظر بندی کل مزید15 دن بڑھادی گئی ہے۔ مصر میں ایک ہفتہ قبل شروع ہوئے خونی کریک ڈاون میں تقریباً ایک ہزار افراد ہلاک ہوئے اور ہزاروں زخمی ہوگئے۔ ترک وزیراعظم طیب اردغان کا کہنا ہے کہ محمد مرسی حکومت کا تختہ الٹنے اور ہنگاموں میں اسرائیل کا ہاتھ ہے کیونکہ مغربی ممالک انتخابی نتائج سے خوش نہیں۔ طیب اردغان نے کہاکہ مصری انتخابات سے قبل فرانسیسی وزیر انصاف نے کہا تھا کہ اگر اخوان المسلمین جیب بھی گئی تو اسے تسلیم نہیں کیا جائے گا۔ کیونکہ جموریت کوئی بیلٹ باکس نہیں ہے، ادھر مصری حکام نے اخوان المسلمین کی حامی جماعت کے رہنما صفوت حجازی کو لیبا جاتے ہوئے اور ترجمان مراد علی کواٹلی فرار ہوتے ہوئے ایرپورٹ سے حراست میں لے لیا ہے۔ دریں اثناء اسرائیل کے عبرانی ذرائع ابلاغ نے اطلاع دی ہے کہ مصری فوج نے تل ابیب کی جانب سے اجازت ملنے کے بعد شورش زدہ سرحدی علاقے جزیرہ نما سینا میں جنگی جہازوں اور ہیلی کاپٹروں کی مدد سے ایک نیا سرچ آپریشن شروع کردیا ہے۔ ذرائع کے مطابق فلسطینی شہر غزہ کی پٹی سے متصل رفح کے قریب پچیس مصری، فوجیوں کی ہلاکت کے بعد شدت پسندوں کے خلاف فوج کی یہ سب سے بڑی کارروائی ہے، جس میں زمینی دستوں کے ساتھ ساتھ’اپاچی، جنگی طیارے اور ہیلی کاپٹر بھی حصہ لے رہے ہیں۔ عبرانی میں نشریات پیش کرنے والے اسرائیل ٹی وی 10 نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ جزیرہ نما سینا میں اسلامی شدت پسندوں کے ٹھکانوں پر حملوں کے فیصلے سے قبل مصری اور اسرائیل مسلح افواج کے درمیان صلاح مشورہ ہواتھا۔ دونوں ملکوں کی عسکری قیادت نے جزیرہ سیناء میں چھپے عسکریت پسندوں کو سرحد کے دونوں اطراف کیلئے ایک سنگین خطرہ قراردیا، جس کے بعد اسرائیلی حکومت نے بھی غیر فوجی علاقہ قرار دیے جانے کے باوجود جزیرہ نما سینا میں فوج داخل کرنے کی حمایت کی ہے۔ خیال رہے کہ سنہ 1979ء میں اسرائیل اور مصر کے درمیان طے پائے "کیمپ ڈیوڈ" معاہدے کی ایک شرط یہ بھی تھی فلسطین کی سرحد سے متصل جزیرے میں مصری فوج جنگی جہاز اور بھاری اسلحہ منتقل نہیں کرے گی۔ ایک دوسری پیشرفت کے مطابق اسرائیل کے داخلی سلامتی کے خفیہ ادارے "شن بیٹ" نے جزیرہ نما سیناء کی جانب سے ممکنہ خطرے کے تدارک کے لئے ایک خصوصی یونٹ تشکیل دی ہے۔ عبرانی اخبار "ہارڈ" کے مطابق جزیرہ سیناء کیلئے تشکیل کردہ خصوصی یونٹ اپنی تمام تر توجہ جزیرے میں موجود عسکریت پسندوں کی سرگرمیوں پر رکھے گی اور ان کی جانب سے کسی بھی راکٹ حملے یا فائرنگ پر بھرپور جوابی کارروائی کی مجاز ہوگی۔ اخباری رپورٹ میں ذرائع کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ فوج اور انٹلی جنس اداروں کو یہ اطلاع ملی ہے کہ جزیرہ نما سینا میں 15جہادی تنظیمیں سرگرم عمل ہیں جن میں سے 4صرف اسرائیلی تنصیبات اور فوج پر حملوں کیلئے منصوبہ بندی کررہی ہیں۔

Morsi's Suicide Rumors on social media

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں