21/اگست دمشق پی۔ٹی۔آئی
سیرین نیشنل کولیشن (شامی قومی اتحاد) نے کہا ہے کہ صدر بشارالاسد کی حامی افواج نے کل ایک انسانیت سوز کارروائی میں کیمیاوی ہتھیار استعمال کئے ہیں جس کے نتیجہ میں 650 افراد جاں بحق ہوگئے۔ جاں بحق ہونے والوں میں زیادہ تر بچے اور خواتین شامل ہیں۔ دمشق حکومت نے ان الزامات کی سختی سے تردید کی ہے۔ خبر رساں ادارے اے ایف پی نے سیرےئن آبزرویٹر کی فار ہیومن رائٹس کے حوالے سے بتایا کہ چہارشنبہ کی صبح سے شامی بشارالاسد کی حامی افواج نے دمشق کے نواحی علاقہ غوطہ میں اپنی فضائی کارروائیوں کا سلسلہ شروع کر رکھا ہے۔ سیرےئن آبرزویٹری کے مطابق فوج کی طرف سے علی الصبح شروع کی گئی اس کارروائی میں باغیوں کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا جارہاجس کے نتیجہ میں کم ازکم 100افراد ہلاک جبکہ درجنوں دیگر زخمی بھی ہوگئے۔ بتایا گیا ہے کہ بمباری جاری ہے اور ہلاکتوں میں مزید اضافہ ممکن ہے۔ بتایا گیا ہے کہ شامی افواج نے مخصوص میزائل داغے جن سے اعصاب کو منجمد کردینے والی گیس خارج ہوئی اور 650 سے زائد جانیں تلف ہوگئیں۔ سرےئن آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس نے حکومت مخالف متعدد دیگر گروپوں کے ایسے الزامات پر کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے کہ غوطہ میں کیمیاوی ہتھیار بھی استعمال کئے گئے ہیں۔ شامی اپوزیشن کے اتحاد سیرےئن نیشنل کولیشن نے کہا ہے کہ چہارشنبہ کے دن کی کارروائی میں صدر بشارالاسد کی حامی افواج نے کیمیاوی ہتھیار استعمال کئے ہیں جس میں 650 جاں بحق ہوئے ہیں۔ نیوز ایجنسی رائٹر کے مطابق ہلاکتوں کی تعداد 213 ہے۔ بتایا گیا ہے کہ جاں بحق ہونے والوں میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔ تاہم دمشق حکومت نے ایسی خبروں کے منظر عام پر آنے کے فوری بعد ہی ان الزامات کو مسترد کردیا ہے۔ سرکاری نیوز ایجنسی ثناء نے ایک سرکاری بیان کا حوالہ دیتے ہوئے کہاغوطہ (کے نواحی علاقوں) میں کیمیاوی ہتھیاروں کے استعمال کی خبریں مکمل طورپر غلط ہیں۔ اس بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ ایسی بے بنیاد خبروں سے اقوام متحدہ کے مشن کی انکوائری میں خلل ڈالنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ یہ امر اہم ہے کہ غوطہ میں اسد حکومت کی طرف سے کیمیاوی ہتھیاروں کے مبینہ استعمال کایہ واقعہ اس وقت رونما ہوا ہے، جب اقوام متحدہ کی معائنہ کار ٹیم شام میں کیمیاوی ہتھیاروں کے استعمال کے حوالے سے تحقیقات کرنے وہاں پہنچی ہوئی ہے۔ اقوام متحدہ کے دس معائنہ کار قریب دو ہفتوں تک شام میں ایسی خبروں سے متعلق حقائق اکٹھا کررہے ہیں۔ ادھر عرب لیگ کے سربراہ نبیل العربی نے شام میں موجود اقوام متحدہ کے خصوصی معائنہ کاروں سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اس مقام کا فوری طورپر دورہ کریں، جہاں مبینہ طورپر کیمیاوی ہتھیاروں استعمال کئے گئے ہیں۔ شامی اپوزیشن نے اس صورتحال میں اقوام متحدہ کی سکیورٹی کونسل کے ہنگامی اجلاس پر زور دیا ہے۔ اسی دوران دمشق حکومت کے ایک سکیورٹی اہلکار نے اپنا نام مخفی رکھنے کی شرط پر اے ایف پی کو بتایاکہ کیمیاوی ہتھیاروں کے استعمال کی خبریں جھوٹی ہیں، وہاں روزانہ کی بنیاد پر جھڑپیں ہورہی ہے اور اس کے علاوہ وہاں کچھ بھی نیا نہیں ہوا ہے۔ تمام علاقوں میں مسلح گروپوں کے خلاف کارروائی کا سلسلہ جاری ہے۔ 'Chemical' attack by Assad regime in Syria kills hundreds in massacre
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں