آئی اے ایس عہدیدار درگا شکتی کی معطلی - اترپردیش حکومت کے لیے دردسر - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-08-05

آئی اے ایس عہدیدار درگا شکتی کی معطلی - اترپردیش حکومت کے لیے دردسر

Suspended IAS officer Durga Shakti
اترپردیش کی نوجوان آئی پی ایس عہدیدار درگا شکتی نگپال کی معطلی کا تنازعہ یوپی حکومت کیلئے زبردست درد سر بنتا جارہا ہے۔ اس وقت یہ تنازعہ قومی بحث کا موضوع بن گیا ہے جس میں یوپی حکومت کی کارروائی کو بربریت انگیز اور ظالمانہ طریقہ قرار دیا جارہا ہے۔ یہ سوال اٹھایا جارہا ہے کہ حکمرانی کی بندشوں میں ایک سیول سرویس کے وقار کو کس طرح بحال کیا جاسکتا ہے۔ ملک کے نامور موظف اور برسر خدمت بیورو کریسی نے معطل شدہ عہدیدار کی بھرپور حمایت کی ہے۔ ناگپال کی یہ معطلی رمضان کے دوران مقامی زیر تعمیر مسجد کی دیوار منہدم کرنے کی پاداش میں ہوئی ہے۔ 28 سالہ ناگپال 2010ء بیاچ کی آئی اے ایف عہدیدار ہیں۔ انہیں 27 جولائی کو معطل کیا گیا۔ اترپردیش میں سماج وادی پارٹی ناقدین نے کہاہے کہ اس عہدیدار کی معطلی کی وجہ مسجد کی دیوار کو منہدم کرنا نہیں ہے بلکہ حکومت نے جمنا ندی کے کنارہ ریتی کے مافیا کے خلاف سحت کارروائی کرنے پر معطل کیا گیا ہے۔ انڈین اڈمنسٹریٹو سرویس( آئی اے ایس) میں اصلاحات لانے کا مطالبہ کیا گیا ہے تاکہ فرض شناس عہدیداروں کو برسر اقتدار سیاستدانوں کے چنگل سے بچایا جاسکے اور ان کو کوئی ہراساں نہ کرسکے۔ سابق سی اے جی ونود رائے نے کہاکہ وہ ناگپال کی حمایت کرتے ہیں۔ ایک عہدیدار کی معطلی سنگین مسئلہ ہوتا ہے یہ قدم اس وقت اٹھایا جاتا ہے جب اس کے یا ان کے خلاف کوئی سنگین الزامات عائد ہوتے ہیں۔ اس خاتون آفیسر کے ساتھ فطری انصاف نہیں کیا گیا اور نہ اسے اپنا مدعا پیش کرنے کا موقع دیا گیا۔ انہوں نے کہاکہ ناگپال کے سینئرس کو چاہئے کہ وہ اس خاتون کی حمایت میں اٹھ کھڑے ہوں اس محکمہ کے چیف سکریٹری اور سکریٹری کو حکومت کے آگے نہیں جھکنا چاہئے۔ سابق سنٹرل انٹلی جنس کمشنر این وٹھل نے ناگپال کی معطلی میں سیاسی انتظام کا شبہ ظاہر کیا۔ اس کارروائی کو ملک کی بیوریو کریسی میں غیر صحت مندانہ روایت کی ایک بدترین مثال قرار دیا۔ سابق کابینی سکریٹری ٹی ایس آر سبرامنین نے حیرت کا اظہار کیا کہ ملک کی مختلف ریاستوں میں اس طرح کے تبادلے بھی ہوتے ہیں خاص کر یوپی میں آئی اے ایس عہدیداروں کو انتقامی کارروائیوں کا شکار ہوناپڑتا ہے۔ مرکزنے سماج وادی پارٹی زیر قیادت اترپردیش حکومت سے آئی اے ایس عہدیداروں کی معطلی پر رپورٹ طلب کی ہے۔ اس عہدیدار نے جمنا ندی کے کناروں سے ریت کا کاروبار کرنے والے ریت مافیا کے ملوث ہونے کے خلاف کارروائی کی تھی۔ صدر کانگریس سونیا گاندھی نے کل ہی وزیراعظم منموہن سنگھ کو مکتوب لکھا تھا اس کے ایک دن بعد حکومت نے رپورٹ طلب کی ہے۔ کہا جاتا ہے کہ آئی اے ایس عہدیدار 2010ء بیاچ سے تعلق رکھتی ہے۔ درگاہ شکتی ناگپال کی معطلی کو غیر منصفانہ قراردیا جارہا ہے۔ وزیراعظم کے پاس وزارت پرسونل کا قلمدان بھی ہے۔ ان کے تحت ہی نوڈل ڈپارٹمنٹ برائے آئی اے ایس برائے نظم و نسق معاملے نمٹائے جاتے ہیں۔ محکمہ پرسونل وٹریننگ نے اس معاملہ میں قدم اٹھاتے ہوئے یوپی حکومت کو مکتوب لکھا ہے۔ 28 سالہ ناگپال کی معطلی پر رپورٹ دینے کی ہدایت کی ہے۔ سونیا گاندھی نے وزیراعظم کو لکھے گئے مکتوب میں کہا ہے کہ ہمیں اس بات کو یقینی بنایا ہوگا کہ کسی کے ساتھ نا انصافی نہ ہو۔

IAS Durga suspension: row intensifies between UP govt, Centre

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں