DMK for modified food security bill
یوپی اے کے باوقار فوڈ سکیورٹی بل پر اپنا موقف واضح کرتے ہوئے ڈی ایم کے نے آج کہاکہ وہ صرف اس وقت اس بل کی تائید کرے گی اگر اس میں مختلف سیاسی پارٹیوں کی جانب سے طلب کردہ تمام اہم ترمیمات شامل کی جائیں اور وہ اس بل کی موجودہ شکل میں تائید نہیں کرے گی۔ اگر بل مختلف سیاسی پارٹیوں کی جانب سے طلب کردہ تمام اہم ترمیمات کے ساتھ لایا جائے تب ڈی ایم کے اس کی تائید کرے گی۔ اگر مرکز اس بل کو اس کی موجودہ شکل میں لانے پر اٹل رہے تب ڈی ایم کے اس کی مخالفت کرے گی۔ پارٹی صدر ایم کروناندھی نے آج یہاں ایک بیان میں یہ بات کہی۔ کل اس مسئلہ پر چیف منسٹر جیہ للیتا کے سوالات کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہاکہ ان کی پارٹی کے پارلیمانی لیڈر ٹی آر بالو 7 اگست کو پارلیمنٹ میں ضروری ترمیمات پیش کرچکے ہیں۔ ان کے تبصرہ پر کہ ان کے سابقہ بیان میں کہیں بھی انہوں نے یہ نہیں کہا کہ ڈی ایم کے اس بل کی مخالفت کرے گی۔ انہوں نے استفسار کیا کہ اس بیان میں کہیں بھی یہ کہا گیا ہے کہ ڈی ایم کے ابل کی تائید کرے گی۔ انہوں نے یہ بھی نشاندہی کی کہ وزیراعظم کو چیف منسٹر کے مکتوب میں صرف یہ کہا گیا ہے کہ اس بل میں درکار ضروری ترمیمات کی جائیں اور اور کوئی اثر نہیں پڑے گا اگر آل انڈیا انا ڈی ایم کے اس بل کی مخالف کرے۔ یہ بتاتے ہوئے کہ اس مسئلہ پر ان کا موقف ہمیشہ واضح رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے ہمیشہ کہا ہے کہ ہم اس بل کو اس وقت قبول نہیں کریں گے اگر بل اس کی موجودہ شکل میں لایاجائے۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں