کانگریس حکومت پر عبد الناصر مدنی کو ہراساں کرنے کا الزام - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-08-29

کانگریس حکومت پر عبد الناصر مدنی کو ہراساں کرنے کا الزام

abdul nasir madani
کرناٹک کے جیل میں مقید پی ڈی پی صدر عبد النا صر مدنی نے میڈیا کو ایک خط بھیجا ہے، جس میں انہوں نے لکھا ہے کہ بی جے پی حکومت نے ان پر جھوٹے مقدمات درج کرکے جیل میں مقید کردیا تھا، اور اب کانگریس حکومت انہیں ہراساں کر رہی ہے۔ انہوں نے اپنے خط میں کانگریس حکومت پر الزام لگا یا ہے کہ وہ بی جے پی سے زیادہ خوفناک طریقے سے ان کے ساتھ پیش آرہی ہے۔ انہوں نے اپنے خط میں مزید کہا ہے کہ جب انہوں نے ان کو لاحق شدید بیماریوں کی نشاندہی کرتے ہوئے حکومت سے ضمانت کی درخواست کی تو محکمہ پولیس ان پر مزید سنگین الزامات عائد کرکے مجھے دھوکہ دینے کی کوشش کررہی ہے۔ انہوں نے پچھلے جون 6تاریخ کے ایک واقعہ کا ذکر کرتے ہوئے کہا ہے کہ جب انہیں معائنہ اور علاج کے لیے سوکیا اسپتال لے جا یا جارہا تھا، اس وقت ان کے ساتھ دو معاونین بھی ان کی مدد کے لیے پولیس کی گاڑی میں سوار ہوئے ، جس پر پولیس افسران نے سخت اعتراض کرتے ہوئے ، ان دو معاونین کو گاڑی سے اتار دیا ، جس کی وجہ سے وہ معائنہ کے لیے اسپتال جا نہیں سکے اور انہیں مجبور ا جیل واپس لوٹنا پڑا، اس کے علاوہ مجھ پر عائد کئے گئے مقدمات کو پولیس ثابت نہ کرنے کی وجہ سے ان مقدمات میں مجھے رہائی مل چکی تھی، لیکن ان الزامات اور مقدمات کو مجھ پر دوبارہ ڈال دیا گیا ہے، جس کی وجہ سے میرا جیل سے رہا ہونا ناممکن بنا دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ ان کے تجربے کے مطابق حکومت چاہے جس کسی کی بھی ہو لیکن کچھ فرقہ پرست پولیس اعلی افسران ہی کچھ خاص معاملوں میں مداخلت کرتے آرہے ہیں۔ انہوں نے اپنے خط میں افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کے سامنے انصاف کے تمام دروازے بند ہوچکے ہیں، لہذا عبد الناصر مدنی نے اپنے خط میں لکھا ہے کہ اس خط کے ذریعے ان کی حالت کے تعلق سے انہوں نے کیرلا کے عوام کو مطلع کرنے کی کوشش کی ہے۔
کرناٹک ہائی کورٹ میں عبد الناصر مدنی کی ضمانت درخواست مسترد : کرناٹک ہائی کورٹ نے 27اگست 2013کو پی ڈی پی لیڈر عبد الناصر مدنی کی ضمانت کی درخواست کو پانچویں مرتبہ مسترد کردیا ہے۔ جن کو سن 2008کے بم دھماکے معاملے میں ملوث ملزم کے طور پر کیرلا سے 17اگست 2010کو گرفتار کیا گیا تھا، اور وہ تب سے پارپنا اگراہار جیل میں مقید ہیں۔ اس مقدمے کی سماعت کرتے ہوئے ، کرناٹک ہائی کورٹ کے جسٹس این آنندا نے عبدالناصر مدنی کی ضمانت درخواست مسترد کرتے ہوئے کہا کہ پی ڈی پی چیرمین عبد الناصر مدنی کوجیل میں موجود ڈاکٹر ہی علاج کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔عبد الناصر مدنی نے عدالت میں داخل کردہ اپنی عرضی میں کہا ہے کہ وہ ایک دائمی ذیابیطس، دل کی بیماری، ڈسک پروپالس، کرویکل اسپانڈی لیسیس،اور آنکھ کی بیماری کے شکار ہیں۔ قبل ازین پبلک پراسیکیوٹر ایس درائی راجو نے عدالت کو بتا یا کہ صحت کی بنیاد پر عبد الناصر کی ضمانت درخواست جھوٹی ہے، کیونکہ انہیں روزآنہ جیل میں اخبار اور ٹی وی دیکھتے ہوئے دیکھا گیا ہے۔ پبلک پراسیکیوٹر درائی راجو نے مزید کہا کہ عبد الناصر مدنی کے خلاف 56مقدمات دائر ہیں، اور وہ صحت کی خرابی کی بنیاد پر عدالت سے ہمدردی حاصل کرنے کی کوشش کرر ہے ہیں،جبکے جیل میں موجود ڈاکٹرس ان کا علاج کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ اور درائی راجو نے عبد الناصر مدنی کی عرضی میں لکھی گئی اس بات کو ماننے سے انکار کردیا ہے کہ وہ انتہائی ذیابیطس کی بیماری کے شکار ہیں، جس کی وجہ سے ان کی آنکھ کی روشنی کھونے کا خوف لاحق ہے،اور انہیں فوری طور پر علاج کی ضرورت ہے۔و اضح رہے کہ اس بم دھماکے معاملے میں عبد الناصر مدنی ان 31ملزموں میں ایک ملزم ہیں جن پر 2008بم دھماکے معاملے میں مقدمہ چارج شیٹ کیا گیا ہے۔ اس بم دھماکے میں ایک خاتون ہلاک ہوئی تھیں اور 20 افراد زخمی ہوئے تھے۔

Congress government accused of harassment to Abdul Nasser Madani

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں