کرناٹک ہائی کورٹ میں عبد الناصر مدنی کی ضمانت درخواست مسترد : کرناٹک ہائی کورٹ نے 27اگست 2013کو پی ڈی پی لیڈر عبد الناصر مدنی کی ضمانت کی درخواست کو پانچویں مرتبہ مسترد کردیا ہے۔ جن کو سن 2008کے بم دھماکے معاملے میں ملوث ملزم کے طور پر کیرلا سے 17اگست 2010کو گرفتار کیا گیا تھا، اور وہ تب سے پارپنا اگراہار جیل میں مقید ہیں۔ اس مقدمے کی سماعت کرتے ہوئے ، کرناٹک ہائی کورٹ کے جسٹس این آنندا نے عبدالناصر مدنی کی ضمانت درخواست مسترد کرتے ہوئے کہا کہ پی ڈی پی چیرمین عبد الناصر مدنی کوجیل میں موجود ڈاکٹر ہی علاج کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔عبد الناصر مدنی نے عدالت میں داخل کردہ اپنی عرضی میں کہا ہے کہ وہ ایک دائمی ذیابیطس، دل کی بیماری، ڈسک پروپالس، کرویکل اسپانڈی لیسیس،اور آنکھ کی بیماری کے شکار ہیں۔ قبل ازین پبلک پراسیکیوٹر ایس درائی راجو نے عدالت کو بتا یا کہ صحت کی بنیاد پر عبد الناصر کی ضمانت درخواست جھوٹی ہے، کیونکہ انہیں روزآنہ جیل میں اخبار اور ٹی وی دیکھتے ہوئے دیکھا گیا ہے۔ پبلک پراسیکیوٹر درائی راجو نے مزید کہا کہ عبد الناصر مدنی کے خلاف 56مقدمات دائر ہیں، اور وہ صحت کی خرابی کی بنیاد پر عدالت سے ہمدردی حاصل کرنے کی کوشش کرر ہے ہیں،جبکے جیل میں موجود ڈاکٹرس ان کا علاج کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ اور درائی راجو نے عبد الناصر مدنی کی عرضی میں لکھی گئی اس بات کو ماننے سے انکار کردیا ہے کہ وہ انتہائی ذیابیطس کی بیماری کے شکار ہیں، جس کی وجہ سے ان کی آنکھ کی روشنی کھونے کا خوف لاحق ہے،اور انہیں فوری طور پر علاج کی ضرورت ہے۔و اضح رہے کہ اس بم دھماکے معاملے میں عبد الناصر مدنی ان 31ملزموں میں ایک ملزم ہیں جن پر 2008بم دھماکے معاملے میں مقدمہ چارج شیٹ کیا گیا ہے۔ اس بم دھماکے میں ایک خاتون ہلاک ہوئی تھیں اور 20 افراد زخمی ہوئے تھے۔
Congress government accused of harassment to Abdul Nasser Madani
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں